امید میں مشترکہ مفادات کونسل میں کینالز کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ امید ہے مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں کینالز کا مسئلہ ختم ہو جائے گا جس کے بعد احتجاج بھی ختم ہوگا اور راستے بھی کھل جائیں گے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں خورشید شاہ نے کہا کہ کینالز کا معاملہ کافی حد تک حل ہوگیا ہے اور وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ آج مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اس سے قبل ایک میٹنگ ہوگی جس میں عطا تارڑ اور ضیاء لنجار ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے سے راستے بند ہیں، لوگ مشکل میں ہیں اور حکومت کا کام ہے کہ مشکلات کا خاتمہ کرے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بلاول بھٹو نے بہت کام کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نے کہا کہ جو ڈیمانڈ ہم نے کی تھی یقینا پوری ہو چکی ہے۔ وعدہ کیا گیا ہے کہ سب صوبوں کی رضا مندی کے بغیر منصوبہ نہیں بنے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع نہروں کا منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے دو مئی کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی جبکہ دسمبر اور جنوری میں پیپلزپارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔