کویت کی کابینہ نے ایک اہم قانونی اور اصلاحی اقدام کے تحت فوجداری قانون کی شق 182 کو منسوخ کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خضدار سے اغوا ہونے والی لڑکی بازیاب، 16 مشتبہ افراد گرفتار

شق 182 میں درج تھا کہ اگر اغوا کار، اغوا شدہ لڑکی سے ولی کی اجازت سے شرعی طور پر شادی کر لے اور ولی سزا نہ دینے کی درخواست کرے تو اس پر کوئی سزا لاگو نہیں ہو گی۔

عرب میڈیا کے مطابق کویتی وزیرانصاف ناصر السمیط نے تصدیق کی ہے کہ کابینہ کی جانب سے منسوخ کی گئی یہ شق نہ صرف آئین کے منافی تھی، بلکہ اسلامی شریعت سے بھی متصادم تھی۔

یہ بھی پڑھیں:شادی کے لیے دلہن اغوا کرنے کا رواج کس ملک میں ہے؟

ان کا کہنا ہے کہ اکثر یہ ہوتا تھا کہ ملزم اغوا شدہ لڑکی سے شادی کرتا، مقدمہ بند ہونے کے کچھ ہی ہفتوں بعد اسے طلاق دے دیتا، جس سے لڑکی کو شدید نقصان پہنچتا اور معاشرے پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ اس شق کے خاتمے کی ایک اہم بنیاد وزارت اسلامی امور کی طرف سے جاری کردہ فتویٰ تھا، جس میں اسے شریعت کے خلاف قرار دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی یہ شق آئینی اصولوں اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی معاہدوں اور متعلقہ منشوروں سے بھی متصادم تھی۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس اقدام سے اغوا کے جرائم پر مؤثر روک لگائی جا سکے گی اور مجرموں کو کسی بھی حیلے بہانے سے سزا سے بچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ قانون میں ایک مثبت تبدیلی ہے جو جدید تقاضوں اور انصاف کے اصولوں سے ہم آہنگ ہے اور اس کا مقصد متاثرہ خواتین کے بنیادی انسانی حقوق کی مکمل حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اغوا اغوا کار شرعی قانون کویت مغوی لڑکی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اغوا اغوا کار کویت مغوی لڑکی

پڑھیں:

عدالتی حکم کے باوجود ماہرنگ بلوچ کی رہائی کیوں نہ ہوسکی؟

ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی اور بی این پی کے 92 سے زیادہ کارکنان کی عدالتی حکم کے باوجود رہائی ممکن نہ ہو سکی۔

بلوچستان ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس اعجاز سواتی اور عامر رانا پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں بلوچستان ہائیکورٹ کا بی وائی سی سربراہ ماہرنگ بلوچ و ساتھیوں کی رہائی کا حکم

عدالت میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے ایک دن کی مہلت کی استدعا کی۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں تھری ایم پی او کے تحت گرفتار افراد سے متعلق فیصلہ کیا جائےگا۔

عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کا آج سوگ منانے کا اعلان

دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جیل میں قید رہنماؤں اور لاپتا افراد سے یکجہتی کے لیے آج سوگ منانے کا اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں ماہرنگ بلوچ کے پیچھے کون ہے؟ پی ٹی آئی کیوں چھوڑی؟ BLA کو کون فنڈنگ ​​کر رہا ہے؟جان اچکزئی سے خصوصی انٹرویو

اعلامیہ کے مطابق بلوچستان میں زندگی بندوق کے ماتحت رکھی گئی ہے اور اسے تشدد کے ذریعے قابو میں رکھا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان بی این پی بی وائی سی عدالتی حکم لاپتا افراد ماہ رنگ بلوچ وی نیوز یوم سوگ

متعلقہ مضامین

  • وقف قانون میں ترمیم کے خلاف جمشید پور میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کیجانب سے جلسہ عام کا اہتمام
  • کویت علاقائی امن و سلامتی کیلئے پاکستان کے وژن کا حامی ہے، کویتی سفیر
  • شادی کا جھانسا؛ یونیورسٹی کی طالبہ کیساتھ 2 سال سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
  • اپنے ہی گھر میں واردات کرکے فرار شادی شدہ لڑکی آشنا سمیت گرفتار
  • لاہور: مغوی نوجوان قتل، لاش نہر سے برآمد
  • پنجاب پولیس کے جوان کا اغوا برائے تاوان میں ملوث ہونے کا انکشاف
  • کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
  • آئینی ترمیم کے باوجود صوبائی شعبوں میں بڑے اخراجات، وفاق کا 11 وں این ایف سی لانے کا فیصلہ
  • عدالتی حکم کے باوجود ماہرنگ بلوچ کی رہائی کیوں نہ ہوسکی؟