کراچی: گھریلو جھگڑے کے بعد گھر میں فائرنگ سے 6 بچوں کی ماں جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
موچکو یارمحمد گوٹھ گھرمیں فائرنگ سے6 بچوں کی ماں جاں بحق ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق خاتون کی لاش ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کی گئی جہاں خاتون کی شناخت 35 سالہ شہناز ولد کامران کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ او موچکو فیصل لطیف نے بتایا کہ خاتون کے شوہر کامران نے 2 شادیاں کی ہوئی تھی، جاں بحق خاتون پہلی بیوی تھی اوراس سے 6 بچے ہیں جبکہ شوہرنے دوسری شادی تین سال قبل کی تھی اور دوسری بیوی سے بھی اس کا ایک بچہ ہے۔
انھوں نے بتایا کہ جاں بحق خاتون کا شوہراسٹیٹ ایجنٹ ہے، رات گئے میاں بیوی میں کسی بات پر لڑائی جھگڑا ہوا اورصبح خاتون نے شوہرکے پستول سے مبینہ طور پرخود کوگولی مارلی۔
بظاہرواقعہ خودکشی کا لگتا ہے تاہم پولیس نے خاتون کے شوہرکامران کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔
خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اوراسکے اہلخانہ کے بیانات کے بعد واقعہ کامقدمہ درج کیا جائے گا، پولیس واقعے کی مزید تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی؛ کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور نوجوان قتل
کراچی:شہر میں ڈاکوؤں کی خون ریز کارروائیاں تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہیں اور کورنگی میں موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ کر کے ایک اور نوجوان کی جان لے لی جبکہ دوسرے نوجوان کو زخمی کر دیا۔
کراچی کے علاقے کورنگی ساڑھے پانچ نمبر اویس قرنی مسجد کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے گھر کے باہر بیٹھے ہوئے 18 سالہ ثاقب کو فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا جو اسپتال لے جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے۔
ڈاکوؤں نے واردات کے دوران شور مچانے پر مقتول کے ساتھ موجود 19 سالہ احتشام کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا، بعدازاں واقعے کی اطلاع ملنے پر زمان ٹاؤن پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔
جناح اسپتال میں موجود مقتول کے رشتے دار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ثاقب رشتے میں میرا بھانجا لگتا تھا جو کہ میرے پاس کام کرتا تھا، لوگ مارے جا رہے ہیں، وارداتیں عام ہوگئی ہیں اور انسانی جانیں جانوروں سے بھی بدتر ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس بھتہ لینے میں مصروف ہے، شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
مقتول کے ماموں نے مزید بتایا کہ ثاقب کو ایمبولینس میں اسپتال لے جا رہے تھے کہ راستے بند ہونے کی وجہ سے قیوم آباد سے جناح اسپتال تک پہنچنا محال ہوگیا، نوجوان ثاقب کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل کی اطلاع ملنے پر اہل خانہ میں کہرام مچ گیا اور خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں۔
علاقہ مکینوں کی بھی بڑی تعداد مقتول کی رہائش گاہ پر جمع ہوگئی اور واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سفاک ڈاکوؤں کی فوری گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ کراچی میں رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 36 ہوگئی ہے۔
ادھر ڈسٹرکٹ سینٹرل کے علاقے نیو کراچی سیکٹر الیون جے بسم اللہ اسٹاپ کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر 40 سالہ طاہر کو فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا۔
زخمی شہری کو فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ نیو کراچی پولیس واقعے کی مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔