تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہریوں نے غزہ پر جاری جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مظاہرے کیے جس میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت پر شدید تنقید کی گئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کے روز "ہوسٹیجز اسکوائر" اور تل ابیب کے دیگر اہم مقامات پر مظاہرین نے جمع ہو کر حکومت سے فوری جنگ بندی اور غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

 "ہوسٹیجز اینڈ مسنگ فیملیز فورم" کی جانب سے منعقدہ اس مظاہرے میں شریک افراد نے حکومت مخالف نعرے لگائے، شہریوں نے حکومت سے حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اسرائیلی شہری شائی موزیس، جن کے والدین کو حماس نے یرغمال بنایا تھا اور بعد ازاں رہا کر دیا تھا، اس نے تل ابیب میں ہونے والے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ ہمارا اصل دشمن حماس نہیں بلکہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ہیں، جو اپنی پالیسیوں اور طرزِ حکمرانی کے ذریعے اسرائیل کو ایک یہودی اور جمہوری ریاست کے طور پر تباہی کے دہانے پر لے جا رہے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق یرغمالیوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو ذاتی اور سیاسی مفادات کی خاطر جنگ کو طول دے رہے ہیں اور کسی بھی جنگ بندی معاہدے پر آمادہ نہیں۔

اسرائیل کے دیگر شہروں حیفہ اور بیر شیبہ میں بھی مظاہرے کیے گئے جہاں عوام نے حکومت سے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا مطالبہ کی رہائی

پڑھیں:

ترکیے نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

ISTANBUL:

ترکیے نے غزہ میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب پر ینجمن نیتن یاہو اور وزیردفاع سمیت اسرائیل کے 37 عہدیداروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری کر کردیے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق استنبول کے چیف پروسیکیوٹر کے دفتر سے اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، وزیردفاع اسرائیل کاٹز اور نیشنل سیکیورٹی وزیر ایٹمر بین گوویر سمیت 37 عہدیداروں کے وارنٹ ضمانت جاری کردیے گئے ہیں۔

استنبول کے پروسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور غزہ میں نسل کشی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں بے گناہ شہریوں اور انفرا اسٹرکچر پر منظم بم باری کی اور اس دوران 6 سالہ ہند رجب سمیت بچوں کو شہید کیا گیا اور طبی مراکز پر بھی بمباری کی۔

ترک پروسیکیوٹر نے حوالہ دیا ہے کہ اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا میں جارحیت کی، جو غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کا سب سے بڑا مشن تھا۔

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے سرفہرست ممالک میں ترکیہ شامل ہے اور یہاں تک غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات اور تجارت معطل کردیا ہے۔

استنبول کے پروسیکیوٹر کی جانب سے نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری ایک ایسے وقت میں جاری کیے گئے جب عالمی عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلینٹ پر جنگی جرائم کی پاداش پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ نسلی کشی، ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • غزہ نسل کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • حماس نے ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیل کے حوالے کردی
  • غزہ میں نسل کشی،ترکیہ نےنیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
  • ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت 37 اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • ترکیہ نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
  • ترکیے نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • حماس آج رات اسرائیلی یرغمالی کی لاش حوالے کرے گا، غزہ جنگ بندی کے تحت
  • مقبوضہ کشمیر، ڈیلی ویجر ملازمین کے ریگولرائزیشن اور کم سے کم اجرت ایکٹ کے نفاذ کے حق میں احتجاجی مظاہرے