190 ملین پاؤنڈ کیس، عمران خان کی پے رول پر رہائی کی درخواست اعتراضات کے ساتھ واپس
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراضات دور کر کے درخواست دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کی، پے رول پر رہائی کی درخواست متاثرہ شخص کی جانب سے خود دائر نہیں کی گئی۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض کیا کہ کسی دوسرے شخص کیلئے ایسا ریلیف کیسے مانگا جا سکتا ہے۔؟ جس شخص کی پے رول پر رہائی مانگی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا یافتہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پے رول پر رہائی کی درخواست اعتراضات کے ساتھ واپس کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراضات دور کر کے درخواست دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کی، پے رول پر رہائی کی درخواست متاثرہ شخص کی جانب سے خود دائر نہیں کی گئی۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض کیا کہ کسی دوسرے شخص کیلئے ایسا ریلیف کیسے مانگا جا سکتا ہے۔؟ جس شخص کی پے رول پر رہائی مانگی جا رہی ہے، اسے درخواست میں فریق ہی نہیں بنایا گیا۔ ایک اعتراض یہ بھی کیا گیا کہ نیب کے کیس میں سزا یافتہ مجرم کی پے رول پر رہائی کی درخواست میں نیب کو فریق ہی نہیں بنایا گیا، درخواست میں بنائے گئے فریقین کا بھی مکمل ایڈریس درج نہیں۔ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کی پے رول پر رہائی کی درخواست دائر کی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شخص کی
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ میں پشتو ٹک ٹاک لائیو پر پابندی کی درخواست کیوں دائر کی گئی؟
خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے ایک رہائشی نے ٹک ٹاک پر پشتو زبان میں لائیو نشریات بند کرنے کے لیے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پشتو لائیو سیشنز میں گالم گلوچ اور نازیبا سزاؤں کے ذریعے معاشرے میں فحاشی پھیلائی جا رہی ہے۔
نوشہرہ کے علاقے اکوڑہ خٹک سے تعلق رکھنے والے ثاقب الرحمان نے اپنے وکیل کے ذریعے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی ہے، جس میں ٹک ٹاک پشتو لائیو پر پابندی اور اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ثاقب الرحمان کے مطابق ٹک ٹاک لائیو بڑی تعداد میں لوگ دیکھتے ہیں اور بعد میں یہ کلپس دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی وائرل ہو جاتی ہیں، ان میں کھلم کھلا گالم گلوچ، فحش گفتگو، نازیبا حرکات اور سزائیں شامل ہوتی ہیں، جس سے معاشرتی بگاڑ پیدا ہورہا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق ٹک ٹاک پشتو لائیو میں براہِ راست مختلف مقابلے ہوتے ہیں، اس دوران نازیبا سوالات کیے جاتے ہیں، گندی باتیں کی جاتی ہیں اور کبھی دو لڑکیاں یا ایک لڑکی اور لڑکا شامل ہوتے ہیں، جو ہار جاتا ہے، جیتنے والا اپنی مرضی کی سزا دیتا ہے۔ مثال کے طور پر، ہارنے والے کو شلوار میں ٹھنڈا پانی ڈالنے کی سزا دی جاتی ہے، جو فوراً عمل میں لائی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں:
ثاقب الرحمان کے مطابق اس طرح کی فحش سزائیں کھلم عام دی جاتی ہیں اور ٹک ٹاک اس پر کوئی کارروائی نہیں کرتا، ان کا کہنا ہے کہ ہر شخص کو سوشل میڈیا پر اظہارِ رائے کی آزادی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ فحاشی پھیلائی جائے۔
درخواست گزارنے بتایا کہ تفصیلی تحقیق کے بعد انہوں نے یہ رٹ دائر کی ہے اور اس کے ساتھ مکمل شواہد بھی فراہم کیے ہیں۔ ان کے مطابق، انہوں نے 1,200 ایسی فحش گفتگو اورسزاؤں والی ویڈیوز اور اکاؤنٹس کا ڈیٹا جمع کیا ہے، جو انہوں نے یو ایس بی کی صورت میں عدالت کو فراہم کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور ہائیکورٹ پشتو لائیو ٹک ٹاک سزائیں فحاشی نوشہرہ