خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کرنے پر میکسیکو کی صدر نے گوگل پر مقدمہ دائر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباؤم نے ’گلف آف میکسیکو‘ کا نام تبدیل کرنے پر گوگل کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت امریکی صارفین کے لیے گوگل میپس پر "گلف آف میکسیکو" کا نام تبدیل کر کے "گلف آف امریکا" رکھ دیا گیا ہے.
میکسیکن صدر کلاڈیا نے اس تبدیلی کو میکسیکو کی خودمختاری اور بین الاقوامی سرحدوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ اگرچہ امریکا اپنی ساحلی حدود میں نام تبدیل کر سکتا ہے لیکن پورے خلیج کا نام تبدیل کرنا بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گوگل صرف امریکی حدود میں "گلف آف امریکا" کا نام استعمال کرے، جبکہ میکسیکو اور کیوبا کے علاقوں میں اصل نام "گلف آف میکسیکو" برقرار رکھا جائے۔
میکسیکو سٹی کے سول کورٹ نے ابتدائی طور پر گوگل کو حکم دیا ہے کہ وہ میکسیکو اور کیوبا کے علاقوں میں "گلف آف میکسیکو" کا نام بحال کرے۔ تاہم گوگل نے اپنی پالیسی میں تبدیلی سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مختلف علاقوں میں مقامی ترجیحات کے مطابق نام استعمال کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا نام تبدیل
پڑھیں:
نیڈرلینڈز نے مصر کو 3 ہزار 500 سال قدیم مجسمہ واپس کرنے کا اعلان کردیا
نیڈرلینڈز نے مصر کو 3 ہزار 500 سال قدیم مجسمہ واپس کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ایمسٹرڈیم: نیڈرلینڈز کے وزیراعظم ڈک اسخوف نے مصر کے دورے کے دوران اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک میں سامنے آنے والا 3 ہزار 500 سال پرانا تاریخی مجسمہ مصر کو واپس کیا جائے گا۔ یہ اعلان اس موقع پر کیا گیا جب انہوں نے قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: بھاری مشینری کے بغیر اہرام مصر کیسے تعمیر ہوئے، معمہ حل ہوگیا
یہ مجسمہ فرعون تحتمس سوم کے دورِ حکومت (1479 تا 1425 قبل مسیح) کے ایک اعلیٰ مصری عہدیدار کی نمائندگی کرتا ہے اور تحقیقات کے مطابق 2011 کی عرب بہار کے دوران چوری کرکے غیرقانونی طور پر ملک سے باہر اسمگل کیا گیا تھا، جس کے بعد یہ بین الاقوامی آرٹ مارکیٹ میں فروخت کے لیے سامنے آیا۔
نیڈرلینڈز میں یہ نوادرات ایک آرٹ میلے میں 2022 کے دوران دریافت ہوا تھا، جب ایک نامعلوم شخص نے اس کے مشکوک پس منظر کے بارے میں حکام کو آگاہ کیا۔ بعد ازاں ڈچ پولیس اور کلچرل ہیریٹیج انسپکٹریٹ نے تحقیقات کے بعد تصدیق کی کہ یہ مجسمہ مصر سے لوٹا گیا تھا اور غیرقانونی طور پر باہر لے جایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے قدیم زیر زمین شہر میں خاص کیا ہے؟
تحقیقات کے بعد متعلقہ ڈیلر نے رضاکارانہ طور پر یہ مجسمہ حکام کے حوالے کر دیا۔ ڈچ حکومت کے مطابق یہ نوادرات رواں سال کے اختتام تک نیدرلینڈز میں تعینات مصری سفیر کے حوالے کر دیا جائے گا، تاہم حتمی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news عبدالفتاح السیسی فرعون قائرہ مجسمہ مصر نیدر لینڈ