" پہلے راؤنڈ میں شکست کے بعد بھارتی فضائیہ مقابلے سے ہی بھاگ گئی، دوبارہ پاکستان کے بارڈر پر طیارے نہیں لائی" پاک فضائیہ کے ڈپٹی چیف کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان فضائیہ کے ڈپٹی چیف آف آپریشنز وائس ایئر مارشل اورنگزیب احمد کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ کے منہ توڑ جواب کے بعد بھارتی فضائیہ دوبارہ اپنے طیارے پاکستان کے بارڈر پر نہیں لائی۔
تینوں مسلح افواج کے نمائندوں کی مشترکہ نیوز بریفنگ سے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ بھارتی حملے کے بعد ایئر چیف نے تین باتوں کی ہدایت کی تھی۔ انہوں نے حکم دیا تھا کہ ڈیٹرنس کو قائم کرنا ہے، اہم خطرات ختم کرنے ہیں اور فضا کا کنٹرول لینا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے ہی راؤنڈ میں پاک فضائیہ نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے اکثر طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا گیا۔ ان کی دوبارہ ہمت نہیں ہوئی کہ وہ پاکستان کے بارڈر کی طرف آئیں، بھارت کے بہت تھوڑے طیارے فضا میں تھے لیکن وہ بارڈر سے دور ہی رہے۔ ڈپٹی ایئر چیف نے کہا کہ پاک فضائیہ کی کارروائی نے ملکی سلامتی کو مضبوط کیا۔
نریندر مودی سے عوام ناراض، سیاسی گراف گر گیا, مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا: اعزاز چوہدری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ فضائیہ کے کے بعد
پڑھیں:
لوک سبھا میں مودی نے 2 گھنٹے کی تقریر میں پاکستانی طیارے گرانے کی بات کیوں نہیں کی سینیٹرعرفان صدیقی کا سوال
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کے حالیہ بیان کو مضحکہ خیز، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ دعوے بھارت کی عالمی سطح پر مزید جگ ہنسائی کا باعث بنیں گے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنی پالیسیوں کے ذریعے خود اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مار رہی ہے۔ انہوں نے راہول گاندھی کے انتخابی دھاندلی کے ثبوتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی جمہوریت پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے، انتخابی دھاندلی، عالمی سطح پر جگ ہنسائی اور سفارتی تنہائی کے باعث مودی اور بھارتی افواج کے اعصاب پر دباؤ بڑھ رہاہے جس کے باعث وہ ایسے بیانات دے رہے ہیں۔(جاری ہے)
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ملکی سلامتی کے خلاف سنگین جرم ہے، ان میں ملوث افراد کسی طور پر بھی سیاسی قیدی نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی کے مجرموں نے ریاستی اداروں اور قومی سلامتی کو نشانہ بنایا، جس پر سخت سزائیں دینا انصاف اور قانون دونوں کا تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ افراد کو اپیل کا حق حاصل ہے اور تمام قانونی راستے کھلے ہیں۔ نوازشریف والا معاملہ نہیں جنہیں اپیل، دلیل یا وکیل کا حق نہ ملا اور سپریم کورٹ سے ہی سزا ہو جاتی تھی۔ پی ٹی آئی کا سزا سے بچنے کے لیے واقعات کو سیاسی رنگ دینا قابل قبول نہیں۔ سانحہ 9 مئی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا، جسے کسی طور پر بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت، امریکہ یا برطانیہ میں ایسا سنگین جرائم کرنے والوں کو کب کی سزا مل چکی ہے۔