امریکا کو کرپٹو کا چیمپئن بنانا چاہتا ہوں: ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو کرپٹو کرنسی کا چیمپئن بنانے کے خواہش مند نکلے۔
ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کرپٹو آج دنیا کی سب سے بڑی صنعت بن چکی ہے اور امریکا اس وقت اس شعبے میں چین سمیت تمام ملکوں سے بہت آگے ہے اور چاہتا ہوں امریکا کرپٹو کرنسی میں چیمپئن بنے۔
امریکی صدر کہنا تھا کہ چین اب تیزی سے کرپٹو کے میدان میں داخل ہو رہا ہے لیکن میں نہیں چاہتا کہ چین اس شعبے میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دے۔
ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن نے ابتدا میں کرپٹو کی مخالفت کی لیکن جب دیکھا کہ کرپٹو ووٹرز ٹرمپ کے ساتھ ہیں تو انہوں نے صرف ووٹ لینے کے لیے مؤقف بدل لیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صدر نکولاس مادورو کے دن گنے جاچکے ہیں‘ ٹرمپ کی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-11
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا میں ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کے حوالے سے اشارہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ نکولاس مادورو کے بطور صدر دن گنے جا چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ایک جانب وینزویلا میں جنگ کی باتوں کو مسترد کیا، تو دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کو سخت الفاظ میں خبردار کیا۔ انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا وینزویلا کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس کا یقین نہیں ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا مبینہ طور پر نارکو ٹیررازم کے خلاف کارروائی کے طور پر وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ٹرمپ نے اس امکان کی تردید نہیں کی بلکہ محتاط انداز اپناتے ہوئے کہا کہ میں نہیں کہوں گا کہ میں ایسا کرنے والا ہوں، لیکن یہ بھی نہیں بتاؤں گا کہ وینزویلا کے ساتھ میرا اگلا قدم کیا ہوگا۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے کیریبین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جہاں حالیہ ہفتوں میں امریکی افواج نے مبینہ منشیات بردار جہازوں پر مختلف حملے کیے۔ دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولاس مادوروکا کہنا ہے کہ امریکا حکومت کی تبدیلی کے بہانے وینزویلا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ امریکی فوج نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین اور پیسفک میں کم از کم درجن سے زائد حملے کیے جن میں 65 افراد ہلاک ہوئے۔ ان کارروائیوں پر خطے کے کئی ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔امریکی حکومت نے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ حملوں میں نشانہ بننے والے افراد واقعی منشیات اسمگل کر رہے تھے ۔