ظلم، دہشت گردی اور بیگناہ انسانوں کا قتلِ عام بھارت کو لے ڈوبا، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا ہے کہ غزہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستانی ملت کی بیداری، انڈیا اور اسرائیل کے شیطانی گٹھ جوڑ کے خلاف قوم کی طاقت بنی ہے، مظلوم فلسطینیوں کے خلاف ظلم کے خاتمہ کے لیے بھی پاکستان اپنا کردار ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ظلم، دہشت گردی اور بیگناہ انسانوں کا قتلِ عام بھارت کو لے ڈوبا، دشمن کے خلاف اس تاریخ ساز فتح نے افواجِ پاکستان سمیت پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ منصورہ مرکزِ جماعت میں سیاسی، قومی امور پر مشاورتی اجلاس میں خطاب کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ 1965 کے بعد مئی 2025 میں بھارت کی جانب سے مسلط کی گئی، جنگ کے مقابلہ میں دفاعِ وطن اور قومی وحدت و یکجہتی قوم کو نیا جذبہ ملا اور پاکستان نے عسکری، سفارتی اور ڈیجیٹل سائبر وار فیئر میں زمینی، فضائی اور سمندری تینوں محاذوں پر ملٹی ڈومین آپریشنز میں اپنی دفاعی حکمتِ عملی اور برتری ثابت کرکے ہائی کلاس پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کیا اور بھارتی غرور و تکبر کو خاک میں ملادیا، پاکستان نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے اندر صرف ان اہداف کو نشانہ بناکر تباہ کیا جہاں سے بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے میزائل داغ کر شہری آبادیوں میں مساجد اور معصوم پاکستانی شہریوں، بچوں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بناکر شہید کیا،
لیاقت بلوچ نے کہا کہ دشمن کے خلاف اس تاریخ ساز فتح نے افواجِ پاکستان سمیت پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، اس تاریخی فتح پر حکومت، افواجِ پاکستان سمیت پوری پاکستانی قوم نے اللہ کے حضور سجدہ شکر ادا کیا ہے، ظلم، دہشت گردی اور بیگناہ انسانوں کا قتلِ عام بھارت کو لے ڈوبا، پاکستانی مِلت اس تاریخ ساز کامیابی کے بعد غرور، تکبر اور انتشار کی بجائے اتحاد و وحدت کی فضا کو برقرار رکھا، تمام اسٹیک ہولڈرز کو بحرانو ں کے خاتمہ اور مضبوط پاییدار پیش رفت کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستانی ملت کی بیداری انڈیا اور اسرائیل کے شیطانی گٹھ جوڑ کے خلاف قوم کی طاقت بنی ہے، مظلوم فلسطینیوں کے خلاف ظلم کے خاتمہ کے لیے بھی پاکستان اپنا کردار ادا کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ کے خلاف کے لیے نے کہا
پڑھیں:
بھارت کا شنگھائی تعاون تنظیم کے مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 جون 2025ء) بھارتی خبر رساں اداروں کے مطابق وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے دوران ایک مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا، کیونکہ اس میں پہلگام حملے کا ذکر نہیں تھا جب کہ پاکستان کے صوبے بلوچستان کا ذکر تھا، اسلام آباد جہاں بھارت پر بدامنی پھیلانے کا الزام لگاتا ہے۔
بھارت بلوچستان میں اپنے ملوث ہونے کے بارے میں پاکستان کے الزامات کو مسترد کرتا ہے، جبکہ پاکستان کا اصرار ہے کہ نئی دہلی باغیوں کی مدد کرتا ہے۔
فی الوقت شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت چین کے پاس ہے اور اس کے شہر کیانگ داؤ میں رکن کے وزراء دفاع کا اجلاس ہو رہا ہے، جس میں شرکت کے لیے پاکستان وزیر دفاع خواجہ آصف اور بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی پہنچے ہیں۔
(جاری ہے)
ٹرمپ کا ثالثی کا دعویٰ: بھارت امریکہ کے درمیان تناؤ کا باعث
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ چونکہ چین پاکستان کا دوست ملک ہے اس لیے اس نے پہلگام حملے کا کوئی ذکر نہیں کیا اور اس کے بجائے بلوچستان کا ذکر کیا گیا اور اس حوالے سے بھارت پر پاکستانی صوبے میں بدامنی پھیلانے کا الزام لگانے کی کوشش کی گئی ہے۔
بھارتی فلمی صنعت میں پاکستانی فنکاروں کی مخالفت کا نیا تنازعہ کیا ہے؟
بھارتی وزارت دفاع نے کیا کہا؟اجلاس کے دوران بھارت اور پاکستان کے وزرائے دفاع، پہلگام حملے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی مختصر لڑائی کے بعد، پہلی بار آمنے سامنے آئے، تاہم سرد مہری واضح تھی کیونکہ ملاقات کے دوران پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے ساتھ کسی قسم کا خوشگوار تبادلہ نہیں ہوا۔
اس سربراہی اجلاس میں چین سمیت تنظیم کے دس رکن ممالک بیلاروس، بھارت، ایران، قازقستان، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے وزراء دفاع حصہ لے رہے ہیں، جس میں علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا نے وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ "بھارت مشترکہ بیان کے دستاویز کی زبان سے مطمئن نہیں ہے۔
اس میں پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کا کوئی ذکر نہیں تھا، جبکہ پاکستان میں ہونے والے واقعات کا ذکر تھا، اس لیے بھارت نے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا اور کوئی مشترکہ اعلامیہ ہے بھی نہیں۔"پہلگام کے حملہ آوروں کو پناہ دینے کا الزام، دو افراد گرفتار
سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے وزیر دفاع نے تنظیم کے ارکان پر زور دیا کہ وہ اجتماعی تحفظ اور سلامتی کے لیے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ خطے کو درپیش سب سے بڑے چیلنجز میں سے، "امن و سلامتی اور اعتماد کے فقدان ہیں اور بنیاد پرستی، انتہا پسندی اور دہشت گردی ان مسائل کی جڑ ہے۔"انہوں نے کہا، "امن اور خوشحالی دہشت گردی اور غیر ریاستی عناصر اور دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے ساتھ نہیں رہ سکتی۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔
۔۔۔ دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لیے ایس سی او کو ایسے ممالک پر تنقید کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔"کیا بھارت اپنے پڑوسیوں کو نظرانداز کرکے 'وشوا گرو' بن سکتا ہے؟
پہلگام حملے کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت نے "دہشت گردی کے خلاف دفاع کے اپنے حق کا استعمال کیا ہے اور سرحد پار سے ہونے والے مزید حملوں کو روکنے کے لیے پیشگی اقدامات کیے ہیں۔
"انہوں نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان پر بھارتی حملوں کا دفاع کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ "دہشت گردی کے تئیں بھارت کی زیرو ٹالرینس پالیسی کا مظاہرہ اس کے اقدامات سے ہوا۔ اس میں دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع کا ہمارا حق شامل ہے۔ ہم نے دکھایا ہے کہ دہشت گردی کے مراکز اب محفوظ نہیں ہیں اور ہم انہیں نشانہ بنانے سے نہیں ہچکچائیں گے۔"
ادارت: جاوید اختر