بھارت کے خلاف جنگ میں مقبول ہونے والے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت اور پاکستان کے مابین حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ادھم پور، آدم پور اور شیر کوٹ ایئر بیسر سمیت ایئر فیلڈ کو تباہ کیا اور ملٹری چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔
نجی سوشل میڈیا ویب سائٹ وی نیوز کے مطابق پاکستان کی افواج نے بھارت کے اندر گھس کر ٹارگٹس کو نشانہ بنایا جس کے بعد پاک فضائیہ کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگے۔ جہاں سوشل میڈیا صارفین ان کی بہادری کی تعریف کر رہے ہیں وہیں وہ لڑکیوں اور خواتین کا نیا کرش قرار دیے جا رہے ہیں۔
یہ ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد ہیں کون؟
پاک فضائیہ کی میڈیا ریلیز کے مطابق، ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کو دسمبر 1992 میں جنرل ڈیوٹی (پائلٹ) برانچ میں کمیشن دیا گیا تھا۔اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے ایک فائٹر سکواڈرن اور ایک آپریشنل ایئر بیس کی کمانڈ کی ہے۔ وہ اسلام آباد میں ایئر ہیڈکوارٹرز میں اسسٹنٹ چیف آف دی ایئر سٹاف (آپریشنل ریکوائرمنٹس اینڈ ڈویلپمنٹ) کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔
ایئر آفیسر نے چین سے ملٹری آرٹس اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، اسلام آباد سے نیشنل سکیورٹی اور وار سٹڈیز میں ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں ڈائریکٹنگ سٹاف اور فیکلٹی ممبر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
مزید برآں انہوں نے سعودی عرب میں پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس ٹیم کے کنٹی جنٹ کمانڈر کے طور پر بھی فرائض انجام دیے ہیں۔ ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں انہیں ستارہ امتیاز (ملٹری) سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
پاکستان اور بھارت میں اچانک جنگ بندی کیسے ہوئی؟ سی این این نئی تفصیلات سامنے لے آیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد اسلام آباد
پڑھیں:
بھارتی ایئر چیف کے دعوے مسترد، وزیر دفاع کا دونوں ممالک کے طیاروں کی گنتی کا مطالبہ
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دعوے اتنے ہی ناقابلِ یقین ہیں جتنے غلط وقت پر کیے گئے ہیں۔
خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ تین ماہ تک بھارت کی جانب سے کوئی ایسا دعویٰ نہیں کیا گیا، جبکہ پاکستان نے فوری بعد بین الاقوامی میڈیا کو تکنیکی بریفنگز دیں اور آزاد مبصرین نے بھارتی نقصانات کی تصدیق کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کے کئی طیارے پاکستان نے تباہ کیے ہیں جبکہ پاکستان کا کوئی طیارہ بھارتی حملوں میں نشانہ نہیں بنا۔
آپریشن کے دوران بھارت کے 6 جنگی طیارے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹمز اور ڈرونز تباہ کیے گئےجبکہ متعدد بھارتی ایئربیسز بھی ناکارہ کر دی گئیں۔دونوں ممالک کے طیاروں کی فہرستیں آزادانہ تصدیق کے لیے پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جھوٹ پر مبنی بیانیے خطے میں ایٹمی ماحول میں اسٹریٹیجک غلط فہمی کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ ہر خلاف ورزی کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا اور کسی بھی بگڑتی صورت حال کی ذمہ داری بھارت کے رہنماؤں پر ہوگی۔
انڈین ایئر چیف کا دعویٰ
بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے کم از کم چھ طیارے مار گرائے، جن میں پانچ لڑاکا طیارے اور ایک بڑا طیارہ شامل ہے جو ممکنہ طور پر جاسوسی کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ طیارہ 300 کلومیٹر کی دوری سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے روسی ساختہ ایس 400 میزائل سسٹم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ یہ جنگ تقریباً 80 سے 90 گھنٹے جاری رہی اور اس دوران پاکستان کے فضائی دفاعی نظام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا۔
اے پی سنگھ نے کہا کہ پاکستانی نقصان دیکھ کر واضح تھا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو انہیں مزید نقصان ہوگا، اسی لیے انہوں نے مذاکرات کا پیغام بھیجا۔ ان کے مطابق ایس 400 گیم چینجر ثابت ہوا کیونکہ پاکستان اس نظام کو ناکام نہ بنا سکا۔