پاکستان کی سٹاک ایکسچینج میں انڈیکس چھتیں پھاڑ کر اوپر نکل گئے، پانچ منٹ میں اربوں کا فائدہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
وسیم عظمت: پاکستان کی انڈیا پر تاریخ ساز اور اوہام شکن فتح کا پاکستان کی بزنس کمیونٹی نے تاریخ ساز خیر مقدم کیا، پاکستان کی سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس ٹریڈنگ ہال کی چھتیں پھاڑ کر اوپر نکل گئے۔ پانچ منٹ میں شئریز کی قیمت پانچ فیصد بڑھ گئی،منتظمین کو صرف پانچ منٹ کے بزنس کے بعد ٹریڈنگ روکنا پڑی گئی۔ ایک گھنٹے کے سرکٹ بریکر کے بعد ٹریڈنگ دوبارہ شروع ہوئی تو قیمتیں بڑھنے اور خریداری کی شدید تیزی برقرار رہی بلکہ مزید بڑھ گئی۔
صرف ایک دن میں بنچ مارک ہنڈرڈ انڈیکس نے دس ہزار پوائنٹس سے بڑی چھلانگ لگا دی۔ شئیرز کی قیمتیں ساڑھے نو فیصد بڑھ گئیں، انویسٹرز کے گین کا 26 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ پاکستان کی ریاست سے وابستہ شئیرز کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا جو پاکستان کی ریاست کے استحکام پر بزنس کمیونٹی کے بے پناہ اعتماد کا انڈیکیٹر ہے۔ شئیرز کی قیمتیں مجموعی طور پر ساڑھے نو فیصد برھیں جو تاریخ کا ایک نادر واقعہ ہے۔
کرکٹ شائقین کے لیے خوشخبری ؛ پاکستان،بنگلہ دیش ٹی ٹوئنٹی سیریز ری شیڈول
یہ دیکھنے میں آیا کہ مقامی انفرادی سرمایہ کار جو حالیہ ماضیقریب میں اپنے شئیرز سے جان چھڑا رہے تھے اور جلد از جلد فروخت کرنے کے لئے کم قیمت قبول کر رہے تھے، آج صبح وہ دوبارہ خریداری کرنے مین سب سے زیادہ آگے تھے، آج کے سیشن کے دوران براہ راست اور مقامی میوچل فنڈز کے ذریعے جارحانہ خریداری کرنے والے بہت سے یہی انفرادی انویسٹر تھے۔"
بلومبرگ کے مطابق،پاکستان کی سٹاک ایکسچینج کا KSE-100 انڈیکس گزشتہ 12 مہینوں میں دنیا کی تیسری بہترین کارکردگی کرنے والی کیپٹل مارکیٹ ہے۔
تجارت کیلئے مدد کو تیار،جلد پاکستان کیساتھ جلد مذاکرات کریں گے؛ صدر ٹرمپ
آج صبح ہفتے کے پہلے روز سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز ہوا تو ہنڈرڈ انڈیکس 115794 پوائنٹس پر تھا، کاروبار کا آغاز کی انتہائی تیزی سے ہوا، انویسٹر پاکستان کی ریاست سے وابستہ کمپنیوں کے شئیرز پر دیوانہ وار ٹوٹ پڑے، بہت بڑی خریداریوں کے آڑڈرز پلیس ہوئے اور شئریز ک یقیمتین دیکھتے ہی دیکھتے آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
سپورٹس پنجاب کا کھیلوں کی اکیڈمیز کا قیام ؛ مفت ٹریننگ کا فیصلہ
آج دن کے دوران ہنڈرڈ انڈیکس مین دس ہزار سے زیادہ پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس انتہائی بلند سطح پر 117323 پوائنٹس تک پہنچا، بعد مین کچھ کمی آئی، کاروبار بند ہوا تو ہنڈرڈ انڈیکس 117297 پر بند ہوا۔ ایک ورکنگ ڈے مین اضافہ 10123 پوائنٹس رہا۔
بزنس کمیونٹی کا بے پناہ اعتماد؛ ٹاپ لائن سکیورٹیز کا تجزیہ
پی سی بی ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام؛رجسسٹریشن مکمل
345 ملین سے زائد شیئرز کی خرید و فروخت ہوئی۔ یہ بہت بڑی ٹریدنگ سرمایہ کاروں کے نئے اعتماد اور جارحانہ خریداری کی عکاس ہے۔ اس ٹریڈنگ کی مالیت 21.
ٹاپ لائن سیکیورٹیز، ایک بروکریج، نے پوسٹ مارکیٹ نوٹ میں کہا کہ مارکیٹ نے ایک تاریخی دن دیکھا جس میں ایک ہی دن میں بینچ مارک انڈیکس میں 9.45 فیصد اضافہ ہوا، جو 26 سال کے بعد سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
ٹاپ لائن سکیورٹیز نے مزید کہا کہ جیو پولیٹیکل تناؤ کو کم کرنے اور آئی ایم ایف کے متوقع قرض کی قسط سے ایک بڑے اعتماد کو فروغ دینے سے پیدا ہونے والی زبردست ریلی نے سٹاک مارکیٹ میں بلِش رجحان کو عروج بخشنے مین کردار ادا کیا۔
رپورٹ کے مطابق، پہلے پانچ منٹ کے اندر KSE-30 انڈیکس میں 5 فیصدسے زیادہ اضافے کے بعد سیشن کے آغاز میں ٹریڈنگ کو مختصر طور پر روک دیا گیا، جس سے مارکیٹ میں ایک سرکٹ بریکر شروع ہوا اور اس کے نتیجے میں ایک گھنٹے کا وقفہ ہوا۔
ٹاپ لائن نے کہا، "روکنے سے صرف تیزی کی رفتار بڑھی،" جیسا کہ سرمایہ کاروں نے تجارت کی بحالی کے بعد ایکوئٹی میں انڈیل دیا۔
انڈیکس کے اضافے میں سب سے زیادہ شراکت فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ (FFC)، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (UBL)، اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ (ENGRO)، ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (MARI)، اور لکی سیمنٹ لمیٹڈ (LUCK) کی طرف سے ملی - مجموعی طور پر انڈیکس میں 3,003 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
سٹی42 کا ٹیک
یہ اعلان پہلگام حملے کے بعد تین ہفتوں کی کشیدگی اور بے یقینی کے بعد آیا ہے، بے یقینی نے گزشتہ دنوں میں جارحانہ فروخت کو جنم دیا تھا اور بڑے پیمانے پر کمزور دِل سرمایہ کاروں کے خدشات کو ہوا دی تھی۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ نو اور دس مئی کو عروج پر تھی، نو مئی کو انڈیا نے دن بھر ڈرونوں سے حملے کئے اور پاکستان محض دفاع کرتا رہا، نو اور دس مئی کی درمیانی رات جب دس تاریخ کا آغاز ہوا تو دو گھنٹے بعد اندیا نے تین ائیر بیسز پر براہ راست حملے کر کے اپنی بربادی کی دستاویز پر دستخط کر دیئے۔ ان حملوں کے تقریباً تین گھنٹے بعد پاکستان نے اپنے حتمی کاؤنٹر اوفیسِو بنیان منصوص کے آخری فیصلہ کن مرحلہ میں قدم رکھا اور صرف دو ڈھائی گھنٹوں مین دشمن کے دانت توڑ دیئے بلکہ جبڑے بھی، اس ساری سرگرمی کے دوران جمعہ نو مئی کو سٹاک مارکیٹ کی بحالی کا آغاز ہوا تھا۔ ہفتہ دس مئی کو سٹاک ایکسچینج کی چھٹی تھی۔ گیارہ مئی اتوار کو عالمی سطح پر پاکستان کی انڈیا پر فتح کا تاثر مستحکم ہوا اور آج پیر کی سبح جب سٹاک مارکیت کھلی تو سب انویسٹرز اس نکتہ پر واضح تھے کہ پاکستان کو کوئی خطرہ نہین اور پاکستان میں انویسٹمنٹ محفوظ ہے۔
جمعہ 9 مئی کو کیا ہوا تھا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج،آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ بارے مثبت خبروں اور مالیاتی اداروں کی اہم سیکٹرز میں خریداری سے مارکیٹ میں تیزی کا رحجان،کے ایس ای 100انڈیکس میں 3.52فیصد کی شرح سے 3648 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ،100انڈیکس ایک لاکھ 3 سے بڑھ کر ایک لاکھ 7ہزار کی حد بھی عبور کر گیا،68.02 فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت بڑھ گئی،سرمایہ کاری مالیت میں 367ارب 89 کروڑ 74 لاکھ روپے کا اضافہ،تاہم کاروباری حجم 21.00 فیصد کم رہا، جمعرات کی تاریخی مندی کے بعد کاروباری ہفتے کے آخری روز ٹریڈنگ کے آغاز پر مندی دیکھنے میں آئی اور انڈیکس 1103پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 3 ہزار کی حد سے بھی نیچے آگیا،تاہم اس کے بعد آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ میں پاکستان کے بارےمثبت فیصلے کی امید اور مالیاتی اداروں کی خریداری سےجلد ہی صورتحال تبدیل ہو گئی اور پہلے ہاف کا اختتام تیزی پر ہوا،دوسرے ہاف کا آغاز بھی تیزی پر ہوا جس کے بعد مسلسل تیزی سے ایک موقع پر انڈیکس 4018 پوائنٹس تک پلس میں چلا گیا اور اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 3.52 فیصد کی شرح سے 3647.82 پوائنٹس کے اضافے سے103526.82 پوائنٹس سے بڑھ کر 107174.64 پوائنٹس پر آکر بند ہوا، کے ایس ای30انڈیکس بھی 1169.96 پوائنٹس بڑھنے سے 31478.14 پوائنٹس سے بڑھ کر 32648.10 پوائنٹس ہو گیا اور آل شیئرز انڈیکس 1985.48 پوائنٹس کے اضافے سے 64528.00 پوائنٹس سے بڑھ کر 66513.48 پوائنٹس پر آگیا، مارکیٹ میں مجموعی طور پر 441 کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا،300 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ،99 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں کمی اور 42 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت مستحکم رہی،خریداری بڑھنے سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 367 ارب 89 کروڑ 74 لاکھ 21 ہزار روپے بڑھنے سے 12893 ارب 24 کروڑ 95 لاکھ 36 ہزار روپے ہو گئی،
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دو حالیہ بیانات، مسئلہ کشمیر کے حل اور بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی حمایت کے وعدے نے بھی مارکیت کو غیر معمولی ابھار دیا۔
عارف حبیب کی رائے
بروکریج عارف حبیب لمیٹڈ نے نوٹ کیا کہ مارکیٹ میں بہتری کی سب سے اہم وجہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہے - ایک بڑی سفارتی کامیابی جو خطے میں جغرافیائی سیاسی خطرے کو تیزی سے کم کرتی ہے۔
بروکریج نے کہا، "اس بات کو اجاگر کرنے کے لیے، FY25TD میں امریکہ کو پاکستان کی برآمدات $1.5bn کی درآمدات کے مقابلے میں $4bn تک پہنچ گئیں، جس سے $2.5bn کا بڑا تجارتی سرپلس ہوا۔"
علاقائی کشیدگی میں کمی کے درمیان، پاکستان نے IMF کی توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت 1 بلین ڈالر کی تقسیم اور 1.4 بلین ڈالر کی لچک اور پائیداری کی سہولت (RSF) کی منظوری کے ساتھ ایک اہم مالیاتی لائف لائن حاصل کر لی ہے۔
آئی ایم ایف کی دوہری منظوری نہ صرف فوری بیرونی فنانسنگ سپورٹ کو یقینی بناتی ہے بلکہ پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کی بین الاقوامی توثیق کا بھی اشارہ دیتی ہے، جس سے میکرو اکنامک استحکام میں بہتری کے درمیان سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید تقویت ملتی ہے۔
یہ پیش رفت سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پالیسی ریٹ کو 100bps سے 11% تک کم کرنے کے حالیہ فیصلے سے مطابقت رکھتی ہے - ایک ایسا اقدام جو مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنے کی عکاسی کرتا ہے اور اس سے ایکویٹی کی قدروں کو فروغ دینے کی توقع ہے، خاص طور پر لیوریجڈ اور سائیکلکل سیکٹرز میں۔
ایک ساتھ، جنگ بندی، IMF کی حمایت، مالیاتی نرمی، اور امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات میں مثبت تبدیلی تیزی کے محرکات کا ایک طاقتور ٹرائیفیکٹا تشکیل دیتی ہے بالکل اسی طرح جیسے مارکیٹ اپنی حالیہ تیز کوریکشن (بیچنے کے رجحان)سے باز آنے کی کوشش کر رہی ہے جو 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
22 اپریل کے بعد سے، KSE-100 انڈیکس میں 8 مئی تک 12.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں گھبراہٹ پر مبنی سیل آف گزشتہ ہفتے مارکیٹ کی تاریخ میں اب تک کی سب سے بڑی انٹرا ڈے پوائنٹ گراوٹ پر منتج ہوئی تھی، حالانکہ 9 مئی کو تیزی سے 3.5 فیصد ری باؤنڈ نے پہلے سے جاری جذباتی تبدیلی کی طرف اشارہ کیا۔
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت سٹاک ایکسچینج ہنڈرڈ انڈیکس سرمایہ کاروں اور پاکستان پاکستان کے پوائنٹس سے انڈیکس میں مارکیٹ میں ئی ایم ایف سے مارکیٹ اضافہ ہوا کے درمیان سے بڑھ کر سے زیادہ پانچ منٹ ٹاپ لائن کا ا غاز تیزی سے بڑھ گئی مئی کو کے بعد سے ایک
پڑھیں:
پاک فوج کے جذبۂ ایمانی نے بھارت کے اربوں کے دفاعی نظام کو دھول چٹا دی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سول اور فوجی قیادت کی اعلیٰ ترین سطح پر منظور شدہ ایک محتاط لیکن مربوط فوجی آپریشن کے دوران پاکستان نے ہفتے کے روز علی الصباح ایک فیصلہ کن کارروائی کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں بھارت کا جدید ترین دفاعی نظام تباہ ہوگیا۔
اس بنائی گئی حکمت عملی کے پیچھے غیر معمولی پلاننگ کے علاوہ قیادت اور فوج کے جذبہ ایمانی کا امتزاج شامل تھا جس کا آغاز آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس ہائی لیول میٹنگ کے اختتام پر ایک طویل دعا کرکے کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ کی شب وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بھارت کیخلاف جوابی کارروائی کی منظوری دی گئی، جس سے نہ صرف بھارت کی دفاعی لائنیں ہل گئیں بلکہ اس کا غرور اور گھمنڈ اور پاکستان سے مذاکرات نہ کرنے کی ہٹ دھرمی بھی خاک میں مل گئی۔
علی الصبح تقریباً فجر کے وقت، پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کیخلاف اپنی مربوط، کثیرالجہتی آپریشن شروع کیا۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق، آپریشن صبح کے اوقات میں شروع کیا گیا۔
اس کارروائی میں اٹھایا گیا ہر قدم ایمان، یقین اور نظم و ضبط کی مثال تھا۔ پہلا میزائل نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے فائر کیا گیا، جو تاریخی اسلامی لڑائیوں کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔
اگرچہ بھارت کو اپنے ہائی ٹیک رافیل طیاروں اور ڈیڑھ ارب ڈالر کے جدید ترین ایس 400؍ ایئر ڈیفنس سسٹم پر ناز تھا، جبکہ پاکستان کی دفاعی افواج کی تربیت، نظم و ضبط اور ایمان کی وجہ سے دشمن کی چالیں ناکام ہوگئیں۔
بھارت میں تجزیہ کار پہلے پاکستان کے جس دفاعی ساز و سامان کو اپنے اسلحے کے مقابلے میں کم تر سمجھتے تھے، وہی ساز و سامان ان کیلئے تباہی کا سبب بن گیا۔
پاکستان کی طرف سے اپنے میزائل نظام، ڈرونز، ایئر فورس کے بہترین استعمال کے ساتھ ہمارے جیمنگ ٹولز نے بھارتی دفاعی نظام کو چاروں شانے چت کر دیا۔ چند ہی گھنٹوں میں اہم بھارتی فوجی اور دفاعی ڈھانچہ بے اثر ہوگیا، کمانڈ سینٹرز خاموش ہوگئے، اور ریڈار سسٹم بیکار ہوگیا۔
بھارتی دفاع بھلے ہی افراتفری کا شکار نہ ہوا ہو لیکن یہ مکمل صدمے کی حالت میں تھا۔ بھارت کو سب سے غیر متوقع دھچکا پاکستان کی سائبر وار سے لگا۔
آئی ٹی کا چیمپئن سمجھے جانے والے بھارت کو پاکستان کے ایک ایسے سائبر حملے کا سامنا کرنا پڑا جسے ماہرین پاکستان کی طرف سے کیا جانے والا تاریخ کا سب سے بڑا سائبر اٹیک قرار دے رہے ہیں، حالانکہ آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان کو بھارت کا مد مقابل ہی نہیں سمجھا جاتا۔
پاکستان نے مواصلاتی لائنوں، ایئر ٹریفک سسٹم اور بھارت کے ڈیجیٹل ڈیفنس کنٹرول کو بھی غیر موثر کر دیا۔ بھارت کی بیشتر دفاعی اور سرکاری ویب سائٹس بھی ہیک کر لی گئیں۔ بھارت کے 70؍ فیصد علاقوں کو بجلی کی بندش کا سامنا رہا۔ سائبر اٹیک کے میدان میں یہ واقعتاً ناقابل یقین بات لگتی ہے۔
تجزیہ کاروں کو پاکستان کی کامیابی اور بھارت کو پہنچنے والے نقصان کا درست اندازہ لگانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کچھ لوگ دبے الفاظ میں کہہ رہے ہیں کہ یہ پاکستان کی حکمت عملی تھی، لیکن کچھ کا خیال ہے کہ اس کے پیچھے اللّٰہ تعالیٰ کی مدد حاصل تھی۔ پاکستان کے فوجی آپریشن میں جو اسلامی جذبہ تھا وہ ناقابل بیان اور یقینی تھا۔
آپریشن کا نام رکھے جانے سے لیکر حملوں سے متعلق لیے گئے ہر قدم پر اسلامی اصولوں کی پیروی کی گئی۔ افسروں اور سپاہیوں نے ہر قدم اٹھانے سے پہلے نعرہ تکبیر بلند کیا، ان کے پاس صرف اسلحے کی طاقت نہیں تھی، بلکہ ایمان اور غیر متزلزل عزم بھی ان کے ساتھ تھا۔
اس کا نتیجہ کیا نکلا: یہی کہ بھارت جو مذاکرات کے ساتھ جنگ بندی کیلئے بھی تیار نہ تھا، وہ نہ صرف جنگ بندی پر آمادہ ہوا بلکہ مذاکرات پر بھی مجبور ہوا۔ برسوں کی اکڑ چند گھنٹوں میں پانی کی طرح بہہ گئی۔
جنوبی ایشیا کا جغرافیائی سیاسی منظر نامہ تبدیل ہو گیا ہے اور یہ پاک فوج کا ایمان، تقویٰ، جہاد فی سبیل اللّٰہ میں یقین تھا جس نے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بدل تھا۔
انصار عباسی
Post Views: 5