Islam Times:
2025-11-04@20:17:45 GMT

خیبر پولیس کے 14 اہلکار منشیات فروشوں سے روابط پر معطل

اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT

خیبر پولیس کے 14 اہلکار منشیات فروشوں سے روابط پر معطل

ذرائع کے مطابق ضلع خیبر کے 4 ایس ایچ اوز کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے جبکہ ڈی پی او خیبر سے سات روز کے اندر وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ منشیات فروشوں سے روابط کے الزام میں خیبر پولیس کے 14 اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔  سی سی پی او پشاور نے کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ اہلکاروں کے لیے فورس میں کوئی جگہ نہیں۔ ذرائع کے مطابق ضلع خیبر کے 4 ایس ایچ اوز کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے جبکہ ڈی پی او خیبر سے سات روز کے اندر وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی سیکیورٹی اجلاس کے بعد عمل میں لائی گئی، جس میں منشیات فروشوں کے ساتھ پولیس اہلکاروں کے ممکنہ روابط کا نوٹس لیا گیا تھا۔ سی سی پی او پشاور کا کہنا ہے کہ صوبائی پولیس کو قبائلی اضلاع میں منشیات کی کاشت کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ہنگو میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی، وزیراعلیٰ کا نوٹس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہنگو: خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت تین اہلکار زخمی ہوگئے، دھماکہ اس وقت ہوا جب پولیس افسران سرچ آپریشن مکمل کرکے واپس آرہے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق زخمی ہونے والے اہلکاروں میں ایس ایچ او عمران الدین، ایک اے ایس آئی اور سب انسپکٹر شامل ہیں جنہیں فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال ہنگو منتقل کردیا گیا،  دھماکے کے فوراً بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا،  سیکیورٹی فورسز نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دھماکہ خیز مواد سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا جسے پولیس قافلے کی گزرگاہ کے قریب ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکے سے اُڑایا گیا،  پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد دہشت گردی کے واقعے کی نشاندہی کرتے ہیں اور ممکنہ طور پر اس حملے میں کالعدم تنظیم ملوث ہو سکتی ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے ضلع ہنگو کے دوآبہ میں پولیس گاڑی پر حملے اور پشاور میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لی ہیں۔

 وزیراعلیٰ نے ہدایت دی ہے کہ واقعے کی وجوہات کا تعین کیا جائے اور حفاظتی اقدامات مزید مؤثر بنائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور دھماکے میں سی ٹی ڈی اہلکار کی شہادت افسوسناک ہے، جبکہ ہنگو دھماکے میں زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں گزشتہ چند ماہ کے دوران دہشت گردی کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز، پولیس اور دیگر اداروں پر حملوں میں تیزی لانے کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ 24 اکتوبر کو ہنگو میں ہونے والے دو دھماکوں میں سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سمیت تین اہلکار شہید ہوگئے تھے، جبکہ 26 اکتوبر کو بھی ضلع ہنگو میں ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا اور جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ واقعات کے بعد صوبے بھر میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے تاکہ ایسے حملوں کی روک تھام یقینی بنائی جا سکے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا میں کارروائی , 14 پولیس اہلکار منشیات فروشوں سے رابطوں پر معطل
  • پشاور: خیبر پولیس کے 14 اہلکار منشیات فروشوں سے روابط پر معطل
  • افغانستان سے خیبر پختونخواہ میں منشیات کی بڑی اسمگلنگ کا نیٹ ورک بے نقاب
  • موٹروے پر پولیس وین کی ٹرک سے ٹکر، 2 اہلکار جاں بحق
  • فیصل آباد: موٹر وے پر پولیس وین کی ٹرک سے ٹکر، 2 اہلکار جاں بحق، 8 زخمی
  • خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
  • خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • خیبر،جرگہ مذاکرات، دہشتگردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • ہنگو میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی، وزیراعلیٰ کا نوٹس