Jasarat News:
2025-12-15@01:36:23 GMT

افغان دہشت گرد سطورے کا اعترافی بیان منظر عام پرآگیا

اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251030-08-22
اسلام آباد (آن لائن) افغان خارجی دہشت گرد سطورے کا اعترافی بیان سامنے آ گیا ہے، جس میں اس نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستگی، دہشت گردی کے منصوبوں اور مختلف حملوں میں کردار ادا کرنے کے اعترافات کیے ہیں۔ذرائع کے مطابق سطورے کا تعلق افغانستان کے صوبے ننگرہار کے علاقے خوگیانہ سے ہے۔ سطورے کے بیان کے مطابق ایک شخص عاصم نے اسے تحریک طالبان پاکستان میں شامل ہونے کی دعوت دی اور کابل میں ٹی ٹی پی کمانڈر قاری محمد سے ملاقات کرائی، جس کے بعد اس نے قاری محمد کے ہاتھ پر بیعت کی۔سطورے نے بتایا کہ وہ علاج کے لیے پشاور آیا، جہاں علاج مکمل ہونے کے بعد کمانڈر قاری محمد نے اسے پشاور کے ایک مدرسے میں داخل ہونے کی ہدایت دی۔ بعد ازاں کمانڈر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے منصوبے تیار کرنے کا حکم دیا۔ بیان کے مطابق، کابل سے ٹی ٹی پی کمانڈر قاری محمد نے ایک عالمِ دین کو نشانہ بنانیکی ہدایت دی، تاہم سطورے اپنے منصوبے پر عمل درآمد سے قبل گرفتارکر لیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق، سطورے کی گرفتاری سے ٹی ٹی پی کی پاکستان میں سرگرمیوں اور افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق مزید شواہد سامنے آئے ہیں، جن پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق ٹی ٹی پی

پڑھیں:

امریکا میں 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف

امریکا میں موجود افغان شہریوں سے متعلق ایک تشویش ناک انکشاف سامنے آیا ہے، جہاں تقریباً 2 ہزار افغان باشندوں کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے۔

 یہ بات نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے امریکی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔

تلسی گبارڈ نے بائیڈن انتظامیہ کے دور میں امریکا آنے والے افغان شہریوں کی جانچ پڑتال کے سست اور غیر مؤثر عمل پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن الائیز ویلکم کے تحت مجموعی طور پر 18 ہزار افغان شہری امریکا میں داخل ہوئے، تاہم اس دوران مناسب اور جامع اسکریننگ نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ مرحلے میں آپریشن الائیز ویلکم کے تحت آنے والے ہر افغان شہری کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ ادارے متحرک ہیں۔ تلسی گبارڈ کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا آنے والے 18 ہزار افغان شہریوں میں سے تقریباً 2 ہزار کے دہشت گرد تنظیموں سے براہ راست یا ممکنہ روابط ہیں۔

نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر نے خبردار کیا کہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں مسلسل امریکی سرزمین پر حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں اور یہ گروہ امریکا میں ایسے افراد کی تلاش میں رہتے ہیں جو ان کے مقاصد کو آگے بڑھا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے اس خطرے کو نہایت سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔

تلسی گبارڈ نے انٹرویو کے دوران یہ بھی کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے جو ملکی سلامتی کے لیے ایک اور بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سڈنی حملے سے جوڑنے پر بے گناہ پاکستانی منظر عام پر آگیا
  • ہیوی ٹریفک کو قانون کے دائرے میں لایا جائے،قاری محمد کریم
  • افغان سرزمین سے دہشتگردی کا مسلسل خطرہ خطے کیلئے بڑا چیلنج ہے، نمائندہ خصوصی محمد صادق
  • سڈنی حملے سے جوڑنے پر بے گناہ پاکستانی نوجوان منظر عام پر آگیا، ویڈیو پیغام جاری
  • افغان پناہ گزینوں پر عالمی سکیورٹی خدشات، امریکا نے چونکا دینے والے اعدادوشمار جاری کر دیے
  • غزہ سٹی:اسرائیل کا گاڑی پر فضائی حملہ،حماس کے اہم ترین کمانڈر سعد عدسا 2 ساتھیوں سمیت شہید
  • پشاور، ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی
  • اسرائیلی فوج کی غزہ سٹی میں کارروائی، حماس کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ
  • افغان طالبان کا ایران میں ہونے والے علاقائی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • امریکا میں 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا انکشاف