اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ہر سال 10 مئی کو یوم معرکہ حق منانے اور شہدا پیکیج کا اعلان کر دیا۔

نجی چینل کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ یوم معرکہ حق ہر سال پورے ملک میں جوش و خروش سے منایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افواج نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا، جمعے کے دن یوم تشکر کے تسلسل میں خصوصی نوافل ادا کریں گے۔

شہباز شریف نے معرکہ حق کے دوران شہید ہونے والوں کے لیے شہدا پیکیج کا اعلان کر دیا۔

بیان کے مطابق پاک افواج کے شہداء کے ورثا کو رینک کے حساب ایک کروڑ روپے سے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے رقم دی جائے گی، اسی طرح پاک افواج کے شہدا کے ورثاء کو گھر کی سہولت کے لیے رینک کے حساب سے ایک کروڑ 90 لاکھ روپے سے 4 کروڑ 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

اسی طرح پاک افواج کے شہدا کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ان کی مکمل تنخواہ بمعہ الاونسز جاری رہیں گی، پاک افواج کے شہدا کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم دی جائے گی۔

پیکیج کے مطابق پاک افواج کے ہر شہید کی ایک بیٹی کی شادی کے لیے 10 لاکھ روپے کی میرج گرانٹ دی جائے گی ۔

وزیرِاعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارتی حملے میں متاثر ہونے والے گھروں، شہید مساجد کی تعمیر وفاقی حکومت کرے گی، شہدا کے بچوں کی کفالت حکومت کی ذمہ داری ہے، ہم یہ فرض پورا کریں گے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ زخمیوں کے علاج کا تمام خرچ وفاقی حکومت اٹھائے گی۔

پنجاب، سکولوں میں یکم جون سے 9 اگست تک موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاک افواج کے شہدا شہباز شریف لاکھ روپے معرکہ حق کا اعلان

پڑھیں:

سرکاری ملکیتی ادارےکے سی ای او نے 32ماہ میں35کروڑ50لاکھ کے فوائد لیے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عوامی اخراجات پر مالی عیاشی کی ایک نمایاں مثال میں ایک سرکاری ملکیتی کاروباری ادارےکے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) نے بورڈ کی منظوری سے 32 ماہ کے دوران 35 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کے فوائد حاصل کیے۔یہ سب کچھ “قانونی” طور پر بورڈ کے “آزاد” اختیارات استعمال کرتے ہوئے کیا گیا، جس نے سی ای او کو بے مثال مراعات دینے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، حالانکہ ان کی مقررہ ماہانہ تنخواہ صرف 5 لاکھ روپے تھی،یہ سرکاری ملکیتی ادارہ ایک مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی فرم ہے جو بیمہ کے شعبے سے متعلق ہے۔سرکاری ذرائع نے نجی خبررساں ادارے کو بتایا کہ حکومت نے اقتصادی وزارت سے منسلک ایک سرکاری ملکیت کے تجارتی ادارے( ایس او ای) کے سی ای او سے متعلق یہ “غیر معمولی معاملہ” دریافت کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سی ای او کو 2022 میں وفاقی حکومت نے اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل III میں 5 لاکھ روپے ماہانہ مقررہ تنخواہ پر تعینات کیا۔ ان کی تقرری کے ایک دن بعداسی بورڈ نے انہیں بھاری الاؤنسز، فوائد، مراعات اور مقررہ بونسز (5 کروڑ 63 لاکھ روپے) کے ساتھ پرفارمنس بونسز (2 کروڑ 75 لاکھ روپے) بھی دے دیے جس نے انہیں اس تنخواہ پر تعینات کرنے کی سفارش کی تھی اوراس کے نتیجے میں صرف 32 ماہ میں اس کے حاصل کردہ مالی فوائد 35 کروڑ 50 لاکھ روپے سے تجاوز کر گئے۔ایک سال بعد، SOE ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات کے مطابق اسی بورڈ نے سی ای او کی تنخواہ میں مزید 19 لاکھ روپے ماہانہ کا اضافہ کر دیا، جس کا کل مالی اثر تقریباً 5 کروڑ 20 لاکھ روپے تھا، جس میں سے 1 کروڑ 80 لاکھ روپے جنوری 2023سے اکتوبر 2023 تک کے گزرے ہوئے عرصے (ریٹروسپیکٹیو) کے طور پر لیے گئے۔اپریل 2025 میں اپنے عہدے کے آخری دن، سی ای او نے بغیر بورڈ کی منظوری کے خود کو 5 کروڑ 23 لاکھ روپے کی ادائیگی کر دی۔ اس میں 2 کروڑ 88 لاکھ روپے کی سیورنس پے بھی شامل تھی، حالانکہ انہوں نے خود استعفیٰ دے کر ایک اور سرکاری کمپنی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔اسی دن انہوں نے 24 لاکھ روپے کی لیو فیئر اسسٹنس، 1 کروڑ 77 لاکھ روپے کی گریجویٹی، اور 1 کروڑ 10 لاکھ روپے کار مونیٹائزیشن الاؤنس کی مد میں بھی وصول کیے، حالانکہ وہ ایک سے زیادہ کمپنی کی مہیا کردہ گاڑیاں استعمال کرتے رہے۔ اس کے علاوہ، لیو انکیشمنٹ اور لیو فیئر اسسٹنس کی مد میں 98لاکھ روپے، ڈائریکٹرز فیس کی مد میں 93لاکھ 50ہزار روپے، اور فیول، بچوں کی تعلیم، ٹریننگ، کلب ممبر شپ، انٹرٹینمنٹ، یوٹیلٹیز، میڈیکل اور دیگر فوائد کی مد میں 3 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد بھی حاصل کیے گئے۔اپنے ڈھائی سالہ دور میں، سی ای او نے 23 غیر ملکی دورے کیے جن میں یو اے ای، برطانیہ، جرمنی، سنگاپور، آسٹریلیا، آذربائیجان، ملائیشیا، ہنگری، قازقستان، قطر اور سعودی عرب شامل تھے۔ ان دوروں پر کمپنی کا 5 کروڑ 86 لاکھ روپے کا خرچ آیا، حالانکہ اس سرکاری ملکیت کے تجارتی ادارے( ایس او ای) کے کاروباری دائرہ کار ان میں سے زیادہ تر دوروں کو جواز نہیں دیتا تھا۔ذرائع کے مطابق یہ واقعہ ہلا کر رکھ دینے والا ہے اور اس سے یہ خوف تقویت پکڑ رہا ہے کہ دیگر سرکاری ملکیتی تجارتی اداروں ( ایس اوایز ) میں کیاکچھ ہورہا ہوگا۔ ذرائع نے کہا کہ ایس او ای ایکٹ 2023 نے گورننس فریم ورک کو بہتر بنانے کے بجائے نجی شعبے سے آنے والے “آزاد ڈائریکٹرز” کے تعاون اور ملی بھگت سے مینجمنٹ کیلیے اختیارات کے غلط استعمال کو زیادہ آسان کرڈالا ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلیے قوم فوج کے شانہ بشانہ ہے: وزیر اعظم شہباز شریف
  • پشاور بی آر ٹی منصوبے میں28ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • آپریشن بنیان مرصوص کتاب کی تقریب رونمائی مصنفین کے اہم انکشافات، بھارتی جھوٹ بے نقاب 
  • وزیراعظم شہباز شریف نے کیپٹن رفاقت حسین کوچیف ناٹیکل سرویئر تعینات کرنے کی منظوری دیدی
  • آپریشن بنیان مرصوص پر کتاب میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے
  • آپریشن بنیان مرصوص پر اہم کتاب نے بھارت کے دعوؤں کا پول کھول دیا
  • ڈاکٹر رتھ فاؤ کا مشن ہمارے لیے خدمت، ہمدردی اور انسانیت کا پیغام ہے: وزیراعظم
  • سرکاری ملکیتی ادارےکے سی ای او نے 32ماہ میں35کروڑ50لاکھ کے فوائد لیے
  • سرکاری ادارے کے سی ای او کا 32 ماہ میں 35 کروڑ 50 لاکھ کے فوائد لینے کا انکشاف
  • سی ڈی اے کا اسلام آباد میں جشن آزادی شایان شان طریقے سے منانے کا فیصلہ