Daily Mumtaz:
2025-05-13@18:28:48 GMT

بھارتی غرورخاک میں مل گیا،جنگ بندی برقراررہے گی

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

بھارتی غرورخاک میں مل گیا،جنگ بندی برقراررہے گی

اسلام آباد(طارق محمودسمیر) پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ملٹری آپریشنزکے درمیان اہم رابطے کے بعد جنگ بندی کو برقراررکھنے کا فیصلہ کیاگیاہے جبکہ امریکہ (باقی صفحہ4بقیہ نمبر3)
کے صدرڈونلڈٹرمپ کی طرف سے ایک اوراہم بیان سامنے آیاہے جس میں انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بہت جوہری جنگ ہوسکتی تھی، اس جوہری جنگ میں لاکھوں لوگوںکی جانیں جاسکتی تھیں، پاکستان اور بھارت کی قیادت نے اس پورے معاملے میں مضبوطی اور دانشمندی کا مظاہرہ کیا، دونوں نے حالات کی سنگینی کو بخوبی سمجھا اور بڑی ثابت قدمی دکھائی۔اس سے پہلے وہ مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے ثالث کاکرداراداکرنے کااہم بیان بھی دے چکے ہیں،اس بات میںکوئی شک نہیں کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت نے اشتعال انگیزی کامظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان پر جارحیت کی اورجب پاکستان کی مسلح افواج نے آپریشن بنیان المرصوص شروع کرکے بھارت کاغرورخاک میںملاتے ہوئے 26فوجی تنصیبات کو نشانہ بناکر دشمن کو شکست دی اوراسی دوران جب یہ خبرنکلی کہ وزیراعظم شہبازشریف نے نیشنل کمانڈاتھارٹی کاہنگامی اجلاس طلب کرلیاہے جس پر امریکہ اور برطانیہ سمیت عالمی طاقتوںکو اس بات کا احساس ہواکہ دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان ایٹمی جنگ ہوسکتی ہے اورایک انٹیلی جنس رپورٹ بھی امریکی صدرکو پیش کی گئی جس پر امریکہ نے فوری مداخلت کرتے ہوئے سیزفائرکرایا جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے امریکہ سے درخواست کی کہ وہ پاکستان سے مزیدجنگ نہیںچاہتے اورجنگ بندی کے لئے تیارہیں حالانکہ جوابی وارسے ایک دن پہلے امریکہ کے نائب صدرجے ڈی وینس یہ کہہ چکے تھے کہ امریکہ پاک بھارت جنگ کے خاتمے کے لئے کوئی کردارادانہیںکرے گادونوں ممالک آپس میں بات کریں،پھراسی امریکی نائب صدرنے نریندرمودی سے خود بات کی اور امریکی وزیرخارجہ نے اپنے ٹویٹس کے ذریعے پوری دنیاکوان رابطوں کے بارے میں آگاہ کیا،پاکستان کے لئے یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ مسئلہ کشمیرایک بارپھردنیابھرمیں اجاگرہواہے حالانکہ پانچ اگست 2019کو جب بھارت نے اپنے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے آرٹیکل 370اے ختم کرکے کشمیرکی خصوصی حیثیت کاخاتمہ کیااورمودی نے دنیا اورپاکستان کو یہ پیغام دیاکہ مسئلہ کشمیرختم ہوچکاہے لیکن کشمیریوںکی جدوجہداور پاک فوج کی کامیاب حکمت عملی کے نتیجے میں امریکی صدرنے خودمسئلہ کشمیرحل کرنے میں ثالثی کاکرداراداکرنے کا بیان دیاہے جس پر بھارت میںہلچل مچ گئی ہے ۔مقبوضہ کشمیرکے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے بھی اس بات کااعتراف کیاہے کہ مسئلہ کشمیرایک بارپھراجاگرہوگیاہے،پاکستان کے وزیردفاع اور وزیرخارجہ یہ اعلان کرچکے ہیں کہ بھارت کیساتھ جب مذاکرات ہوں گے تو اس میں مسئلہ کشمیر،سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے معاملات پر بات چیت ہوگی۔دوسری جانب آئی ایس پی آرنے آپریشن بنیان المرصوص کے خاتمے کااعلان کردیاہے،اس فیصلہ کن آپریشن کے نتیجے میں پاکستان کو بھارت پرکامیابی حاصل ہوئی اور بھارت کی فوجی تنصیبات اورایس 400دفاعی نظام کی تباہی ،رافیل سمیت چھ طیاروں کے زمین بوس ہونے کے بعد بھارت کی کمرٹوٹی اور دنیابھرمیں پاکستان فوج اور پاک فضائیہ کی تعریفیں ہوئیں،عالمی میڈیاہویا عرب میڈیا سب نے پاکستان کی کامیابی پر خوشی کااظہارکیااور دنیامیں چینی ٹیکنالوجی کے چرچے ہوئے،وزیراعظم شہبازشریف سے ترکیہ کے سفیرکی ملاقات ہوئی ہے جس میںوزیراعظم نے ترکیہ کے صدررجب طیب اردوان اورترک حکومت کاکھل کر حمایت کرنے پر شکریہ اداکیا جبکہ چینی وزیرخارجہ کی نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے گفتگوہوئی ہے اورچینی وزیرخارجہ سے پاکستان کی حمایت کرنے پر شکریہ اداکیاگیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اور بھارت بھارت کی

پڑھیں:

اگر مذاکرات ہوئے تو بھارت سے تین اہم نکات پر بات ہو گی، وزیر دفاع

خواجہ آصف کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے پاس یہ سنہری موقع ہے۔ امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر بات کر کے ایک اور پیشرفت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ہوئے تو تین اہم نکات پر بات چیت ہو گی۔ اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت سے کشمیر، دہشت گردی اور پانی سے متعلق بات چیت ہو گی، دہشت گردی گزشتہ 20 یا 30 سال سے ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے پاس یہ سنہری موقع ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر بات کر کے ایک اور پیشرفت کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر کا معاملہ بھی زیر بحث آنا چاہیے۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار ہے اور کتنی بڑی ستم ظریفی ہے کہ دہشت گردی کے شکار ملک پر الزام لگا کر حملہ کیا جائے۔ واضح رہے کہ ہفتہ 10 مئی کو بھارتی جارحیت پر پاکستان کی جانب سے چند گھنٹوں کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہو گئی تھی۔پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لیے امریکا نے ثالث کا کردار ادا کیا تاہم یہ جنگ بندی بھارت کی درخواست پر کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات میں آبی تنازع حل نہ ہوا تو پاک بھارت جنگ بندی خطرے میں پڑسکتی ہے، اسحٰق ڈار
  • مذاکرات میں آبی تنازع حل نہ ہوا تو پاک بھارت جنگ بندی خطرے میں پڑسکتی ہے، اسحاق ڈار
  • ایرانی وزیرخارجہ کوگالی دینامیجر گورو آریا کومہنگاپڑ گیا
  • اگر مذاکرات ہوئے تو بھارت سے تین اہم نکات پر بات ہو گی، وزیر دفاع
  • پاکستان مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے میں کامیاب ہوگیا: عمر عبداللہ
  • پاک بھارت کشیدگی ،امریکہ وزیر خارجہ کا جنگ بندی برقرار رکھنے پر زور
  • جنگ بندی کیلئے جے شنکر اور دوول نے امریکہ سے رابطہ کیا، بھارتی میڈیا کا بڑا انکشاف
  • جنگ بندی کیلئے جے شنکر اور دوول نے امریکہ سے رابطہ کیا تھا ، بھارتی میڈیا کا بڑا انکشاف
  • جدیدمیزائل سسٹم وطیاروں نے بھارتی غرورخاک میں ملایا