غزہ (نیوز ڈیسک)حماس نے امریکی نژاد اسرائیلی فوجی ایدان الیگزینڈر کو رہا کردیا۔عرب میڈیا کے مطابق ایدان کو خان یونس میں عالمی ریڈ کراس کی ٹیم کے حوالے کیا گیا۔

ایدان الیگزینڈر کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے ’نیک نیتی سے اٹھایا گیا قدم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب قطر اور مصر کے ثالثوں کی کوششوں سے ہوسکا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اس جنگ کو ختم کیا جائے اور تمام زندہ یرغمالیوں کو ان کے پیاروں کے حوالے کیا جائے۔

حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران ایدان الیگزینڈر کو یرغمال بنایا تھا اور گزشتہ روز حماس نے اس کی رہائی پر آمادگی ظاہرکی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس اور امریکا کےدرمیان جنگ بندی پر مذاکرات ہوئے جس کے بعد حماس نے غزہ میں یرغمال امریکی قیدی کی رہائی پر آمادگی ظاہرکی جو ممکنہ طور پر غزہ میں قید آخری امریکی شہری ہے۔

اس حوالے سے حماس رہنما ڈاکٹرخلیل الحیہ نے کہاکہ حماس نے امریکی قیدی کی رہائی پرآمادگی ظاہرکردی ہے جبکہ حماس کی جانب سے امدادی گزرگاہوں کو کھولنے کی حمایت بھی کی گئی ہے۔

دوسری جانب حماس امریکا مذاکرات پر اسرائیل نےتحفظات کا اظہار کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی رہائی

پڑھیں:

2014 کی غزہ جنگ میں ہلاک افسر کی باقیات واپس لائیں گے، اسرائیلی فوج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2014 کی غزہ جنگ میں ہلاک ہونے والے افسر ہدار گولڈن کی باقیات ہر صورت واپس لائیں گے،  یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب میڈیا نے اطلاع دی کہ حماس نے مبینہ طور پر گولڈن کی لاش کا مقام معلوم کر لیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل نے  شام گولڈن کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تفتیش کے تازہ ترین نتائج سے آگاہ  کرتے ہوئے کہاکہ چیف آف اسٹاف نے ہدار اور دیگرہلاک  قیدیوں کی واپسی کے عزم کو دہرایا۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے حماس اور ریڈ کراس کو اسرائیلی کنٹرول والے علاقے میں تلاش مکمل کرنے کی اجازت دی تھی، گولڈن کی باقیات رفح کے ایک سرنگ میں ملی ہیں، ابھی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی۔

خیال رہےکہ  ہدار گولڈن 1 اگست 2014 کو ہلاک ہوئے تھے جب 72 گھنٹے کی جنگ بندی نافذ تھی،  وہ حماس کی سرنگیں تباہ کرنے کے مشن پر تھے کہ اچانک حملے میں مارے گئے اور ان کی لاش  حماس کے قبضے میں چلی گئی۔

اسرائیل اب امریکی ثالثی کے تحت جاری جنگ بندی معاہدے کے ذریعے گولڈن کی باقیات واپس لانے کی کوشش کر رہا ہےجبکہ ماضی میں دونوں فوجیوں کی باقیات کے تبادلے کے لیے متعدد قیدیوں کی ڈیلز ناکام ہو چکی ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • حماس نے ایک اور اسرائیلی  فوجی کی لاش واپس کردی
  • حماس نے 11 سال قبل ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجی کی لاش واپس کر دی
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے‘ شہدا کی تعداد 79 ہزار سے متجاوز
  • رفح کی سرنگوں میں حماس فورسز کی موجودگی سے اسرائیل کو لاحق خوف
  • امریکی خفیہ اداروں کے ایشیائی نژاد شہری سے ظہران ممدانی کے بارے میں سوالات، شہریوں میں خوف و ہراس
  • 2014 کی غزہ جنگ میں ہلاک افسر کی باقیات واپس لائیں گے، اسرائیلی فوج
  • 2014 غزہ جنگ میں مارے گئے افسر کی باقیات وطن واپس لائیں گے، اسرائیلی فوجی سربراہ
  • حماس کی جانب سے ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیلی حکام کے سپرد
  • حماس نے ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیل کے حوالے کردی
  • اسرائیل کا اپنی فوج کو غزہ میں تمام سرنگوں کو تباہ کرنے کا حکم