سینئر اداکارہ اور ٹی وی میزبان ثمن انصاری نے ایک انٹرویو میں اپنی ازدواجی زندگی سے متعلق حیران کن انکشافات کیے ہیں۔

ثمن انصاری نے بتایا کہ ان کی پہلی شادی 16 سال چلی تھی۔ شوہر نے طلاق کے فوری بعد ہی دوسری شادی کرلی تھی۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ شوہر نے اتنی جلدی دوسری شادی کی جس سے میرا شک یقین میں بدل گیا کہ اُس خاتون کے ساتھ اُن کے پہلے سے تعلقات تھے۔

انھوں نے سوال اُٹھایا کہ ایک مرد کے لیے ایک بیوی کو خوش رکھنا ہی مشکل ہوتا ہے تو وہ دوسری بیوی کو کیسے سنبھال سکتا ہے؟

ایک سوال کے جواب میں ثمن انصاری نے مشورہ دیا کہ مرد کو پہلی شادی کے وقت ہی نکاح میں لکھ دینا چاہیے کہ واضح کردے کہ وہ دوسری شادی بھی کرے گا۔

ثمن انصاری نے کہا کہ دوسری شادی کا فیصلہ شوہر اور پہلی بیوی کے درمیان باہمی اتفاق اور نہایت سمجھداری سے طے ہونا ضروری ہے۔

اداکارہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کئی خواتین کو مرد کی ایک سے زیادہ شادیوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ 

ثمن اںصاری نے اپنی دوسری شادی کے بارے میں بتایا کہ پہلے شوہر سے طلاق کے بعد مجھے بچے بھی سنبھالنے تھے اور اپنے کیریئر پر بھی توجہ دینی تھی اس لیے شادی کا خیال نہیں آیا۔

ثمن انصاری نے کہا کہ تاہم جب معاملات سنبھل گئے تب میں نے بھی دوبارہ شادی کرلی کیوں کہ ایک عورت کے لیے معاشرے میں اکیلے رہنا بھی بہت مشکل ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

بیٹا والد کو گھر سے کیسے نکال سکتا ہے؟ دوسری شادی کرنا گناہ تو نہیں، سپریم کورٹ

اسلام آ باد:

سپریم کورٹ کے ججز نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ بیٹا والد کو گھر سے کیسے نکال سکتا ہے؟ دوسری شادی کرنا گناہ تو نہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے والد کے ساتھ بیٹا بیٹی کے لڑائی جھگڑے کے کیس کی  سماعت کی، جس میں وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ والد نے دوسری شادی کی ہے اب بیٹا بیٹی کو گھر سے نکالنا چاہتے ہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ  دوسری شادی کرنا گناہ تو نہیں ہے۔ وکیل نے بتایا کہ والد دوسری شادی کے بعد گھر چھوڑ گئے، بچوں نے نہیں نکالا۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے  استفسار کیا کہ بیٹا والد کو گھر سے کیسے نکال سکتا ہے؟۔ مکان کی ملکیت والد کے نام پر ہے۔ والد چاہے تو پراپرٹی خیرات میں بھی دے سکتا ہے۔ یہ فیملی ایشو ہے۔ بہتر ہے بچے والد سے صلح کرلیں۔

وکیل نے بتایا کہ والد بچوں کے ساتھ سیٹلمنٹ کرنے کے لیے تیار نہیں۔

والد کا مؤقف ہے کہ میری بیٹی نے منہ پر تھوکا، تشدد  کیا گیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ بیٹی ہے کوئی پھولن دیوی تھوڑی ہے کہ مارے گی۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ بچوں نے لگتا ہے والد کو بہت ناراض کر دیا ہے ۔

جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیے کہ یہ گھریلو تشدد کا کیس تو ہو سکتا ہے، مکان پر غیر قانونی قبضے کا نہیں ۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • شادی ختم ہونے پر چپ کیوں رہیں؟ انوشے عباسی نے 6 سال بعد خاموشی توڑ دی
  • بیٹا والد کو گھر سے کیسے نکال سکتا ہے؟ دوسری شادی کرنا گناہ تو نہیں، سپریم کورٹ
  • شادی کے لیے خون سے لکھے ہوئے خط موصول ہوئے، امریتا راؤ
  • صدر ججز صاحبان کو ان کی مرضی کیساتھ ایک سے دوسری ہائیکورٹ منتقل کر سکتے ہیں: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • لاہور ہائیکورٹ: دوسری شادی کرنے والے شہری کی اپیل مسترد
  • اداکارہ صائمہ قریشی نے مردوں کو دوسری شادی کا مشورہ کیوں دیا؟
  • 95 فیصد مرد دوسری شادی کے خواہشمند ہیں، صائمہ قریشی
  • 95 فیصد مرد دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں: صائمہ قریشی
  • بیٹیوں کو جہیز میں مہنگا سونا نہیں گاڑی دیں، بشریٰ انصاری کا والدین کو مشورہ
  • دوسری شادی کی اجازت کیوں نہ دی، شوہر کے ہاتھوں بیوی کا قتل