غزہ پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس امریکا کی پیش کردہ جنگ بندی تجویز کو مسترد کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل یرغمالیوں کی واپسی تک کارروائیاں جاری رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حماس کو شکست دینے کے لیے فوجی کارروائیاں بھی جاری رہیں گی۔

ادھر صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیووٹکوف کا کہنا ہے جنگ بندی کی پیشکش پر حماس کا ردعمل ناقابل قبول ہے۔ حماس کو جنگ بندی تجویز کو قبول کرنا چاہیے۔

حماس کے سینئر عہدیدار باسم نعیم کا کہنا ہے کہ امریکا کی جنگ بندی تجویز کو مسترد نہیں کیا ہے۔ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر اسرائیل کا ردعمل متضاد ہے۔

باسم نعیم نے کہا کہ حماس مکمل جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کا انخلا چاہتی ہے۔ حماس سے متعلق امریکی مندوب کا موقف غیر منصفانہ تھا۔ اسٹیووٹکوف کے موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا جھکاؤ اسرائیل کی طرف ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جنگ بندی تجویز کو

پڑھیں:

ایران جوہری معاہدے پر امریکی پیشکش کو مسترد کردے گا؛ ذرائع

امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر ہونے والے مذاکرات ناکام ہونے کے قریب پہنچ گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک اعلیٰ ایرانی سفارتکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کا ملک امریکی پیشکش کو مسترد کردے گا۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ ایران اس نئی امریکی جوہری پیشکش کو مسترد کرنے والا ہے کیوں کہ یہ یک طرفہ اور ناقابل قبول ہے۔

ایران کے اعلیٰ سفارتکار نے مزید بتایا کہ یہ پیشکش تہران کے مفادات سے مطابقت نہیں رکھتی اور اس سے امریکی مؤقف میں کوئی نرمی نہیں آئی۔

خیال رہے کہ امریکا نے اپنی یہ پیشکش ہفتے کے روز عمان کے وزیرِ خارجہ سید بدر البوسعیدی کے ذریعے ایران پہنچائی۔

اس پیشکش میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگی مکمل طور پر بند کرے اور اپنے موجودہ افزودہ یورینیم کا ذخیرہ بیرونِ ملک منتقل کرے۔

دوسری جانب ایران جو ہمیشہ سے پُر امن جوہری توانائی کے حق پر زور دیتا آیا ہے، نے امریکا سے ضمانت مانگی ہے کہ وہ آئندہ کبھی بھی معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار نہیں ہوگا۔

قبل ازیں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے امریکی پیشکش پر کہا تھا کہ اس کا جلد باضابطہ جواب دیں گے تاہم ابتدائی جائزے میں یہ پیشکش مکمل طور پر یکطرفہ اور ایران کے مفادات کو نظرانداز کرتی نظر آتی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی زیرنگرانی قائم ایران کی نیوکلیئر مذاکراتی کمیٹی نے بھی امریکی پیشکش کو غیر سنجیدہ اور ناقابلِ قبول قرار دیدیا۔

ادھر صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے رواں سال اقتدار میں واپسی کے بعد ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی دوبارہ لاگو کی ہے۔

ایران کے مرکزی بینک اور نیشنل آئل کمپنی سمیت اہم اداروں کو بلیک لسٹ کرنا ہے۔ 

امریکا کا مؤقف ہے کہ پابندیاں بتدریج ختم کی جائیں گی جبکہ ایران ان کی فوری مکمل واپسی کا مطالبہ کر رہا ہے۔

ایرانی عہدیداروں کے مطابق اگر امریکا ایرانی منجمد اثاثے بحال کرے اور پُرامن افزودگی کا حق تسلیم کرے تو یورینیم کی افزودگی عارضی طور پر روکنے پر غور ہوسکتا ہے۔

یہ تازہ ترین تعطل ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری تنازع کو مزید طول دے سکتا ہے اور مشرقِ وسطیٰ میں تناؤ کو بڑھا سکتا ہے۔

خاص طور پر اسرائیل اور سعودی عرب جیسے ممالک کے خدشات کے پیش نظر جو ایران کو ایک بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایران جوہری معاہدے پر امریکی پیشکش کو مسترد کردے گا؛ ذرائع
  • جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا جواب ناقابل قبول ہے، اسٹیو وٹکوف
  • غزہ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر حماس کا ردعمل سامنے آگیا
  • حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیا
  • غزہ جنگ بندی: حماس نے امریکا کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرا دیا
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کردی
  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کب تک ممکن ہے؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑا دعویٰ کردیا
  • اسرائیل کی حماس کو دھمکی: ‘معاہدہ قبول کرو یا نیست و نابود کر دیا جائے گا’
  • اسرائیل کی حماس کو دھمکی: معاہدہ قبول کرو یا نیست و نابود کر دیا جائے گا