اسلام آباد: سیف سٹی پروجیکٹ کی بدولت، 2025 میں جرائم کی روک تھام میں نمایاں کامیابیاں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں جرائم کی روک تھام، امن و امان کے قیام اور جدید ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کے لیے قائم سیف سٹی منصوبہ سال 2025 میں بھی نمایاں کامیابیاں سمیٹتا رہا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق سیف سٹی پولیس آپریشن ہال کی مدد سے 570 مقدمات کو کامیابی سے ٹریس کیا گیا، جبکہ 87 کیسز میں ویڈیوز اور تصاویر کی صورت میں شواہد جمع کیے گئے جو تفتیش کے عمل میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔
سیف سٹی کیمروں کی مدد سے بغیر نمبر پلیٹ والی 4,500 سے زائد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی نشاندہی کی گئی، جنہیں متعلقہ تھانوں کے حوالے کیا گیا۔ علاوہ ازیں، 142 مشکوک گاڑیاں و موٹر سائیکلیں بھی سیف سٹی کی نگرانی میں پکڑی گئیں۔
سیف سٹی آپریشنز کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں سال 1,000 سے زائد امن و امان کے واقعات کی براہ راست مانیٹرنگ کی گئی، جس سے بروقت کارروائیاں ممکن ہوئیں۔
مزید پڑھیں: شہباز حکومت کا ایک سال: اصلاحاتی ایجنڈے کی منظم اور مکمل تجزیاتی ’پاکستان ریفارمز رپورٹ 2025‘ جاری
وزیر داخلہ سید محسن نقوی اور آئی جی اسلام آباد کی خصوصی ہدایات پر سیف سٹی کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی گئی ہے۔ انہی ہدایات کے تحت کرائم ہنچ لیب قائم کی گئی، جس کے ذریعے 73 جرائم پیشہ گینگز کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے 31 گینگز کے ارکان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
سیف سٹی سسٹم میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) پر مبنی 700 نئے کیمرے رواں سال نصب کیے گئے، جن کے ذریعے 140 ہاٹ اسپاٹس بشمول نیو ایئر پورٹ جیسے حساس مقامات کو کور کیا گیا، جہاں پہلے نگرانی کا نظام موجود نہ تھا۔
مزید برآں، ہوٹلز کی نگرانی کے لیے مخصوص ‘ہوٹل آئی’ سافٹ ویئر کی مدد سے 83 عدالتی اور پولیس اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
سیف سٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر سے 24 گھنٹے، ہفتے کے 7 دن کیمرہ جات، اسمارٹ گاڑیوں اور ڈرون کیمروں کے ذریعے سرویلنس جاری رہتی ہے، جو پولیس کو مشتبہ سرگرمیوں کی بروقت اطلاع اور جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاری میں مؤثر معاونت فراہم کر رہی ہے۔
حکام کے مطابق سیف سٹی کی توسیع، ٹیکنالوجی کا جدید استعمال، اور ادارہ جاتی تعاون اسلام آباد کو محفوظ تر بنانے کے عزم کی واضح مثال ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی جی اسلام آباد اسلام آباد پولیس جرائم کی روک تھام سیف سٹی پروجیکٹ سیف سٹی پولیس آپریشن ہال وزیر داخلہ سید محسن نقو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی جی اسلام آباد اسلام ا باد پولیس جرائم کی روک تھام سیف سٹی پروجیکٹ وزیر داخلہ سید محسن نقو اسلام آباد سیف سٹی کیا گیا کی گئی
پڑھیں:
پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔