چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔
بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔ آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔
چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعووں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔
چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو پروڈکشن کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے اور چین دنیا بھر میں ان دھاتوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ بھارت کی آٹو انڈسٹری سپلائی چین متاثر ہونے، پیداوار سست اور روزگار پر منفی اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔
مودی حکومت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت صرف ایک نعرہ تھا؟ کیا مودی سرکار نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظرانداز کیا؟
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو انڈسٹری کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکل پائے گی؟، بظاہر یہ مشکل لگتا ہے کیوں کہ میک ان انڈیا کے نعرے کی حقیقت چین ہی کی مرہون منت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آٹو انڈسٹری بھارت کی سے بھارت ہے اور
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات نے 222 شہریوں کے کل 139 ملین درہم کے قرضے معاف کردیے
متحدہ عرب امارات کے صدر نے 222 شہریوں کے ڈی ایچ 139 ملین کے قرض معاف کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات اس سال 10 لاکھ ملازمتیں فراہم کرے گا
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق اقدام پائیدار ترقی کے لیے متحدہ عرب امارات کے جامع وژن کے اندر آتا ہے۔
نیشنلز ڈیفالٹڈ ڈیبٹس اسیٹلمنٹ فنڈ نے 222 اماراتی شہریوں کو 139 ملین درہم کے قرضوں سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔ یہ اقدام صدر شیخ محمد بن زاید النہیان، نائب صدر شیخ منصور بن زاید آل نہیان اور وزیر اعظم شیخ منصور بن زاید آل نہیان کی ہدایات کے مطابق کیا گیا۔
یہ اقدام اماراتی شہریوں کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے اور ملک بھر میں سماجی بہبود اور معاشی استحکام کو فروغ دینے کے لیے قیادت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ایک بیان میں فنڈ نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی دانشمندانہ قیادت کے شہریوں کی حمایت، ان کی باوقار اور مستحکم زندگی کو یقینی بنانے اور وسیع تر سماجی ترقی میں حصہ ڈالنے کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کا مقصد ریٹائر ہونے والوں اور سماجی تحفظ سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے مالی بوجھ کو کم کرنا اور ان کے معیار زندگی اور خاندانی استحکام کو بڑھانا ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
یہ اقدام پائیدار ترقی کے لیے متحدہ عرب امارات کے جامع وژن کے تحت آتا ہے جو کہ قوم کی خدمت کرنے والوں اور سب سے زیادہ ضرورت مندوں کے لیے تعاون کو ترجیح دے کر ایک مربوط، خوشحال معاشرے کو فروغ دینے کی کوشش کررہا ہے۔
اس فیصلے سے پینشنرز کے زمرے سے تعلق رکھنے والے 132 شہریوں کو فائدہ ہوگا جن کے مجموعی قرضے 86.476 ملین درہم سے زیادہ ہیں اور 90 شہریوں کو سماجی تحفظ کے زمرے سے فائدہ ہوگا ہے، جن کی رقم 53.403 ملین درہم سے زیادہ ہے۔
فنڈ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام صدر کے شہریوں کے مالی بوجھ کو کم کرنے کے عزم اور قوم کے لوگوں کے لیے باوقار حالات زندگی کو یقینی بنانے کے لیے ان کے دانشمندانہ وژن کی عکاسی کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں روزگار کی تلاش میں جانے والوں سے متعلق نئے قوانین کیا ہیں؟
اس کا مقصد ان کے معیار زندگی کو بڑھانا، خاندانی اور سماجی استحکام کی حمایت کرنا اور اماراتی معاشرے کی تعریف کرنے والی یکجہتی اور باہمی تعاون کی اقدار کو برقرار رکھنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امارات قرضے امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان اماراتی شہریوں کے قرضے معاف متحدہ عرب امارات