data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف، سودی نظام اور آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف کپڑے بیج کر آٹا سستا اور زہر کھانے کے پیسے نہ ہونے کے دعوے تو دوسری طرف ارکان اسمبلی سے لے کر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں 600فیصد تک اضافہ مہنگائی کے مارے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ہر بار عام آدمی کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبانے کے بجائے قربانی کا آغاز حکمران ٹولہ اپنی ذات سے کرے۔شاہانہ اخراجات وی آئی پی کلچر ختم کرکے سادگی و کفایت شعاری کی پالیسی اپنائی جائے۔ لاڑکانہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت فی سبیل اللہ قربانی مرکز کے دورے کے موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی الخدمت کے رضاکاروں کا ہزاروں مستحقین تک قربانی کا گوشت پہنچانے کا عمل قابل تحسین ہے۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادرعلی کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجا شیخ اور الخدمت کے ضلعی صدر مولانا محمد یعقوب منگی بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ای چالان: کراچی میں نافذ ٹریکس نظام کو کہاں تک توسیع دی جائے گی؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: حکومت سندھ نے کراچی میں ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کو ایک جدید اور مصنوعی ذہانت  پر مبنی پروجیکٹ کے طور پر نافذ کیا ہے۔

ابتدائی طور پر اس نئے نظام کے  تحت فی الحال شہر کے اہم مقامات بشمول شاہراہ فیصل، تین تلوار، ٹاور اور لیاری ایکسپریس وے پر 200 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جو  سگنل توڑنے، تیز رفتاری، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے  اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسی خلاف ورزیوں کا خودکار اندراج کر رہے ہیں۔

حکومت کا منصوبہ ہے کہ پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد آئندہ مرحلے میں کیمروں کی تعداد کو بڑھا کر 12 ہزار تک لے جایا جائے گا اور پھر اس نظام کو سندھ کے دیگر اضلاع تک بھی وسیع کیا جائے گا۔

ای چالان کے عمل کو آسان اور شفاف بنانے کے لیے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ڈرائیونگ لائسنس سسٹم اور نادرا ای سہولت جیسے اہم ڈیٹا بیسز کے ساتھ ٹریکس کا انضمام کر دیا گیا ہے۔ شہری ٹریکس موبائل ایپ اور دیگر آن لائن گیٹ ویز کے ذریعے اپنے چالان دیکھ اور ادا کر سکتے ہیں۔

اسی طرح وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ سہولت بھی دی ہے کہ پہلی بار خلاف ورزی کرنے والے ذاتی طور پر پیش ہو کر معافی نامہ جمع کرائیں تو ان کا جرمانہ معاف ہو سکتا ہے۔ شکایت کے ازالے کے لیے بڑے ٹریفک دفاتر میں ٹریکس سہولت مراکز قائم کیے گئے ہیں اور سی پی ایل سی کے ساتھ بھی اس نظام کو منسلک کیا گیا ہے تاکہ شفاف نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین