فردو کی نیوکلئیر تنصیبات ناکارہ ہونے کے تصدیق ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
تہران(نیوز ڈیسک)فردو میں ایران کی زیر زمین نیوکلئیر تنصیبات امریکہ کی انتہائی غیر معمولی تباہ کن ائیر سٹرائیکس میں مکمل برباد ہو گئیں۔ اس بات کی تصدیق اسرائیل کے ایجنٹوں نے وہاں جا کر جائزہ لینے کے بعد کی ہے۔
اسرائیل کے ایجنٹوں نے فردو نیوکلئیر سائیٹ پر حملے کے بعد وہاں جا کر تخمینہ لگایا اور کنفرم کیا کہ فردو نیوکلئیر تنصیبات اب مکمل ناکارہ ہو چکی ہیں۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دی ہیگ میں نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ اس ہفتے کے شروع میں امریکی حملے کے بعد اسرائیل نے ایران کی فورڈو جوہری سائٹ پر ایجنٹ بھیجے۔
ٹرمپ کہتے ہیں، ’’آپ جانتے ہیں کہ ان کے پاس ایسے لوگ ہیں جو ہٹ کے بعد وہاں جاتے ہیں، اور انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر تباہی تھی،‘‘ ٹرمپ کہتے ہیں۔
“اسرائیل اب اس پر رپورٹ کر رہا ہے، میں سمجھتا ہوں، اور مجھے بتایا گیا کہ انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔”
“مجھے یقین ہے کہ یہ مکمل طور پر تباہی تھی،” ٹرمپ کہتے ہیں، “اور مجھے یقین ہے کہ ان کے پاس کچھ حاصل کرنے کا موقع نہیں تھا کیونکہ ہم نے تیزی سے کام کیا۔”
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے مزید کہا کہ بم “بالکل وہیں گرے جہاں انہیں ہونا چاہیے تھا۔” “بے عیب مشن، بالکل نیچے جہاں ہمیں داخل ہونے کی ضرورت تھی… یہ فوردو کے نیچے (زیر زمین تنصیبات میں) تباہی تھی۔”
مزیدپڑھیں:وہ ٹرین ڈرائیور جسے ریل گاڑی چلانے کے دوران حکومتی وزیر بنا دیا گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دے دیا‘ روسی وزارت خارجہ کی تصدیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-08-28
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ممکنہ جوہری تجربے کی تیاری سے متعلق حکم پر عمل شروع کر دیا گیا ہے۔روسی خبر رساں ایجنسی ’تاس‘ (TASS) کے مطابق سرگئی لاوروف نے کہا کہ5 نومبر کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران صدر پیوٹن کی ہدایت پر عمل جاری ہے اور نتائج سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔یہ حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس غیر متوقع اعلان کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے امریکا کی جانب سے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا۔لاوروف نے کہا کہ روس کو امریکا کی جانب سے ٹرمپ کے حکم کی کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی۔