پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دے دیا‘ روسی وزارت خارجہ کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-08-28
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ممکنہ جوہری تجربے کی تیاری سے متعلق حکم پر عمل شروع کر دیا گیا ہے۔روسی خبر رساں ایجنسی ’تاس‘ (TASS) کے مطابق سرگئی لاوروف نے کہا کہ5 نومبر کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران صدر پیوٹن کی ہدایت پر عمل جاری ہے اور نتائج سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔یہ حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس غیر متوقع اعلان کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے امریکا کی جانب سے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا۔لاوروف نے کہا کہ روس کو امریکا کی جانب سے ٹرمپ کے حکم کی کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روس ڈونباس پر قبضے کے قریب پہنچ چکاہے، یوکرینی صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیف: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس مشرقی یوکرین کے شہر پوکروفسک پر جلد از جلد قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ وہ پورے ڈونباس خطے پر کنٹرول حاصل کر سکتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق سپریم کمانڈر انچیف کے اجلاس کے بعد یوکرینی صدر نے کہاکہ روسی افواج کا پہلا ہدف پوکروفسک پر قبضہ ہے، شہر میں 314 روسی فوجی موجود ہیں جبکہ بڑی تعداد مضافات میں تعینات ہے، گزشتہ تین دنوں میں روسی فوج نے 220 حملے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس پوکروفسک میں پیش قدمی کے ذریعے دنیا کو یہ دکھانا چاہتا ہے کہ وہ جنگ کے میدان میں کامیاب ہو رہا ہے، تاکہ امریکہ کی جانب سے مزید پابندیوں یا سخت اقدامات کو روکا جا سکے، اکتوبر کے دوران روسی فوج کو جنگ کے آغاز سے اب تک سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے، جو 27 سے 28 ہزار فوجیوں تک پہنچ گیا، یوکرین جلد ہی مقامی سطح پر Mavic طرز کے ڈرونز کی بڑے پیمانے پر تیاری شروع کرے گا۔
یوکرینی صدر نے ہنگری کے وزیراعظم وِکٹر اوربان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس ملاقات میں روسی توانائی سے متعلق امور زیرِ بحث آئیں گے، کییف ایسے مذاکرات کی حمایت نہیں کرے گا جو صرف سیاسی مفاد کے لیے ہوں اور جن سے کوئی عملی نتیجہ نہ نکلے۔
خیال رہے کہ پوکروفسک، جو ڈونیٹسک کے علاقے میں واقع ہے، روسی حملوں کا نیا مرکز بن چکا ہے۔ اگر یہ شہر روس کے قبضے میں چلا جاتا ہے تو ماسکو ڈونباس پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کر سکے گا جو اس کی 2022 سے جاری جارحیت کا بنیادی ہدف ہے۔