data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251110-08-28

ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے تصدیق کی ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ممکنہ جوہری تجربے کی تیاری سے متعلق حکم پر عمل شروع کر دیا گیا ہے۔روسی خبر رساں ایجنسی ’تاس‘ (TASS) کے مطابق سرگئی لاوروف نے کہا کہ5 نومبر کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران صدر پیوٹن کی ہدایت پر عمل جاری ہے اور نتائج سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔یہ حکم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس غیر متوقع اعلان کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے امریکا کی جانب سے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا۔لاوروف نے کہا کہ روس کو امریکا کی جانب سے ٹرمپ کے حکم کی کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

روس ڈونباس پر قبضے کے قریب پہنچ چکاہے،  یوکرینی صدر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیف: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس مشرقی یوکرین کے شہر پوکروفسک پر جلد از جلد قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ وہ پورے ڈونباس خطے پر کنٹرول حاصل کر سکتا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق سپریم کمانڈر انچیف کے اجلاس کے بعد  یوکرینی صدر نے کہاکہ  روسی افواج کا پہلا ہدف پوکروفسک پر قبضہ ہے،  شہر میں 314 روسی فوجی موجود ہیں جبکہ بڑی تعداد مضافات میں تعینات ہے،  گزشتہ تین دنوں میں روسی فوج نے 220 حملے کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس پوکروفسک میں پیش قدمی کے ذریعے دنیا کو یہ دکھانا چاہتا ہے کہ وہ جنگ کے میدان میں کامیاب ہو رہا ہے، تاکہ امریکہ کی جانب سے مزید پابندیوں یا سخت اقدامات کو روکا جا سکے، اکتوبر کے دوران روسی فوج کو جنگ کے آغاز سے اب تک سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے، جو 27 سے 28 ہزار فوجیوں تک پہنچ گیا،  یوکرین جلد ہی مقامی سطح پر Mavic طرز کے ڈرونز کی بڑے پیمانے پر تیاری شروع کرے گا۔

یوکرینی صدر نے ہنگری کے وزیراعظم وِکٹر اوربان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس ملاقات میں روسی توانائی سے متعلق امور زیرِ بحث آئیں گے، کییف ایسے مذاکرات کی حمایت نہیں کرے گا جو صرف سیاسی مفاد کے لیے ہوں اور جن سے کوئی عملی نتیجہ نہ نکلے۔

خیال رہے کہ پوکروفسک، جو ڈونیٹسک کے علاقے میں واقع ہے، روسی حملوں کا نیا مرکز بن چکا ہے۔ اگر یہ شہر روس کے قبضے میں چلا جاتا ہے تو ماسکو ڈونباس پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کر سکے گا  جو اس کی 2022 سے جاری جارحیت کا بنیادی ہدف ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  •  افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے‘وزارت خارجہ
  • کراچی کے علاقے کمہارواڑہ میں اینٹوں کے بھٹے کی چمنی سے خطرناک دھواں اٹھ رہاہے جومتعلقہ حکام کی جانب سے کسی بھی قسم کی نگرانی کے بغیر شدید ماحولیاتی آلودگی کاسبب بن رہاہے
  • استنبول مذاکرات؛ پاکستان نے پاک افغان تعلقات کا مکمل پس منظر شواہد کیساتھ دنیا کے سامنے رکھ دیا
  • روس نے پیوٹن کے حکم پر ممکنہ جوہری تجربات کی تیاری شروع کر دی
  • روسی تیل خریدنے کے معاملے میں امریکا نے ہنگری کو مستثنا کردیا
  • روس ڈونباس پر قبضے کے قریب پہنچ چکاہے،  یوکرینی صدر
  • اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر ملاقات کررہی ہیں
  • پاکستان نے افغان سرحدی کشیدگی پر شواہد ترکیے میں ثالثوں کے حوالے کردیے، دفتر خارجہ