data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: آرٹس کونسل میں جاری عالمی ثقافتی میلہ آج پانچویں روز میں داخل ہوگیا۔

فیسٹیول کے پانچویں دن بھی مختلف ثقافتی سرگرمیاں پیش کی جائیں گی جن میں تھیٹر، اوپیرا اور اوپن اسکریننگ شامل ہیں۔ منتظمین کے مطابق دوپہر اور شام کے اوقات میں مختلف ایونٹس رکھے گئے ہیں جن کا مقصد بین الاقوامی ثقافت کو عوام کے سامنے لانا ہے۔

شام 4 بجے Nordic Europe Spotlight کی جانب سے ایک مفت فلم اسکریننگ ہوگی جس میں شائقین یورپین ثقافت اور فلم سازی کے مختلف پہلوؤں سے روشناس ہوں گے۔

شام 7 بجے یورپی گلوکارہ اوپیرا پرفارم کریں گی، ان کا اوپیرا پرفارمنس فیسٹیول کے اہم پروگراموں میں سے ایک تصور کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد رات 8 بجے پاکستانی تھیٹر پلے “فلرٹس” پیش کیا جائے گا جس میں مقامی اداکار اپنی پرفارمنس پیش کریں گے۔

فیسٹیول کے دوران مختلف دنوں میں ورکشاپس، موسیقی، تھیٹر، فلم اسکریننگ اور آرٹ ایکٹیویٹیز شامل ہیں اور شہری بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر ورلڈ کپ جیتنے والی خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ شرمناک صنفی امتیاز برتنے کا الزام سامنے آگیا ہے۔

بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے اتوار کو جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ تاہم اگلے ہی روز بی سی سی آئی کی جانب سے انعامی پیکج کے اعلان نے نئی بحث کو جنم دے دیا۔

بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ویمنز ٹیم اور سپورٹ اسٹاف کو ان کی شاندار کامیابی کے اعتراف میں کل 51 کروڑ بھارتی روپے بطور انعام دیے جائیں گے۔ مگر بھارتی میڈیا اور شائقین کے مطابق یہ رقم اُس انعام سے آدھی بھی نہیں جو 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر بھارت کی مینز ٹیم کو دی گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی مینز ٹیم کے لیے 125 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا، جبکہ خواتین ٹیم کو صرف 51 کروڑ روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فرق بھارت میں صنفی مساوات کے فقدان کو واضح کرتا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر دونوں ٹیموں نے عالمی سطح پر ایک جیسی کامیابی حاصل کی تو انعام میں اتنا واضح فرق کیوں رکھا گیا؟

کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارتی خواتین کرکٹرز کو اب بھی برابر کے مواقع اور اعتراف حاصل نہیں، حالانکہ ان کی کامیابی نے ملک کے کھیلوں کی تاریخ میں نیا باب رقم کیا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے تعلقات نئے اور مضبوط مرحلے میں داخل ہوگئے،ایران
  • الخدمت کراچی میں2400 باہمت بچوں کی کفالت کررہی ہے‘ نوید بیگ
  • آئی سی سی کا ویمنز ورلڈ کپ 2025 کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان
  • الخدمت 2400 باہمت یتیم بچوں کی کفالت کررہی ہے‘نویدعلی بیگ
  • امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن ٹی ایم سی نیو کراچی کے تحت پاور ہائوس چورنگی تا نیو کراچی نمبر 3نئی تعمیر شدہ سڑک کے افتتاح کے موقع پر شرکا سے خطاب کررہے ہیں
  • ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی
  • ورلڈ کلچر فیسٹیول کا چوتھا دن، مختلف ثقافتوں کی رنگا رنگ سرگرمیاں جاری
  • لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت برقرار
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران