غزہ میں جھڑپوں کے دوران اسرائیل کے 7 فوجی ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ منگل کے روز غزہ میں حماس کے القسام بریگیڈ کے ساتھ جھڑپوں کے دوران اس کے 7 فوجی ہلاک ہو گئے۔
فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام اہلکاروں کی عمریں 19 سے 21 برس کے درمیان تھیں اور ان کا تعلق اسرائیلی فوج کی 605ویں کامبیٹ انجینئرنگ بٹالین سے تھا۔ ان میں سے ایک پلاٹون کمانڈر بھی تھا۔
فوج نے ہلاک ہونے والے 6 اہلکاروں کے نام جاری کر دیے ہیں، جب کہ ساتویں اہلکار کا نام تاحال ظاہر نہیں کیا گیا کیونکہ اس کے اہلِ خانہ کو ابھی اطلاع نہیں دی گئی۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے بیان میں مزید بتایا گیا کہ اسی یونٹ کا ایک اور اہلکار شدید زخمی ہوا ہے، جسے طبی امداد کے لیے اسرائیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ غزہ میں جاری حالیہ جھڑپوں اور فوجی کارروائیوں کے دوران پیش آیا ہے، جہاں اسرائیلی افواج اور فلسطینی گروہوں کے درمیان کئی ہفتوں سے شدید لڑائی جاری ہے۔ اسرائیل کو غزہ میں شدید مزاحمت کا سامنا ہے، جب کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد اب تک 430 اسرائیلی فوجی غزہ میں مارے جاچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
اسرائیل کا قحط اور بمباری کا خوفناک کھیل جاری، غزہ میں 197 افراد بھوک سے شہید
محصور غزہ میں اسرائیلی افواج کی وحشیانہ بمباری اور جبری قحط کے نتیجے میں مزید 102 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں 4 افراد غذا کی کمی کے باعث دم توڑ گئے۔
غذائی قلت سے شہادتوں کی مجموعی تعداد 197 ہو گئی ہے، جن میں 96 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں کم از کم 98 فلسطینی شہید جبکہ 603 شدید زخمی ہوئے۔
شہداء میں 51 افراد وہ بھی شامل ہیں جو امداد کے انتظار میں کھلے آسمان تلے موجود تھے۔
اسرائیل کی جانب سے غیر ملکی امدادی اداروں پر پابندی کے بعد خوراک کی فراہمی صرف اسرائیلی و امریکی کنٹرول میں کی جارہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق خوراک کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج اور امریکی کانٹریکٹرز کی جانب سے قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ جیسے المناک واقعات بھی پیش آئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ 12 ہزار سے زائد فلسطینی بچے بدترین غذائی بحران کا سامنا کر رہے ہیں اور طبی سہولیات کی کمی کے باعث ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
دوسری جانب بدھ کے روز اسرائیلی حملے سے تباہ شدہ ایک عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں نکالی گئی ہیں۔
غزہ میں جاری مظالم کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند ہونے لگی ہے۔ ایک حالیہ عالمی سروے میں برازیل، کولمبیا، یونان، جنوبی افریقہ اور اسپین کے شہریوں نے اسرائیل پر اسلحے کی پابندی کی کھل کر حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک 61 ہزار سے زائد فلسطینی جامِ شہادت نوش کر چکے ہیں، جن میں بیشتر خواتین، بچے اور معمر افراد شامل ہیں۔