بھارت غیرقانونی طور پر کشمیر پر قابض ہے؛ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں خواجہ آصف کا دوٹوک مؤقف
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت غیرقانونی طور پر کشمیر پر قابض ہے اور وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، عالمی برادری دیرینہ تنازعات خصوصاً مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا پُرامن حل یقینی بنائے کیونکہ یہ عالمی امن و سلامتی کے لیے مستقل خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
چین کے شہر شان ڈونگ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع اجلاس میں پاکستان کے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت کی موجودگی میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مؤثر اور دوٹوک انداز میں پاکستان کا موقف پیش کیا۔ خواجہ آصف نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو عالمی تنازع قرار دے دیا ۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ملتوی، نیب کی استدعا منظور
وزیر دفاع نے بھارتی حاضر سروس نیول افسر کلبھوشن یادیو کا بھی ذکر چھیڑا اور کہا کہ وہ پاکستان کی تحویل میں ہے اور اس پر ملکی قوانین کے مطابق احتساب جاری ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں نمایاں ہیں اور ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کے بھی حامی ہیں۔
اپنے خطاب کے دوران خواجہ آصف نے پیلگام حملے سمیت ہر دہشت گرد کارروائی کی مذمت کی، کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، نہ ہی کسی ملک کو اپنی اندرونی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے اس کو استعمال کرنے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او خطے میں امن و استحکام کا ایک اہم ستون ہے اور پاکستان اس کے اصولوں سے غیر متزلزل وابستگی رکھتا ہے۔
’’ٹرمپ کی طرح بے اعتبار حالات ‘‘
وزیردفاع خواجہ آصف نے ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی بحران کے خاتمے پر زور دیا۔ خواجہ آصف نے افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کو خطے کی ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیا اور کہا کہ دہشت گردی ایک مشترکہ خطرہ ہے، جس سے اجتماعی طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کو چاہیے کہ وہ اس حساس معاملے کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال نہ کریں۔
اداکارہ نازش جہانگیر کو عدالت نے طلب کرلیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: خواجہ آصف نے کے خلاف کے لیے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
لسانیت، عصبیت، دہشت گردی، اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کرکے ایک قوم بننا ہوگا، عشرت العباد
اپنے پیغام میں سربراہ میری پہچان پاکستان نے کہا کہ ہمیں انکے فکر و فلسفے پر کاربند رہتے ہوئے انکے پیغام کو آگے پھیلانے کی ضرورت ہے، پاکستان میں لسانیت، عصبیت، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کرکے ایک قوم بننا ہوگا، جس طرح ہم بنیان المرصوص میں ایک قوم بنے، اسی طرح ہمیں ایک مٹھی بننا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر سندھ اورمیری پہچان پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شاہ عبدالطیف بھٹائی کا پیغام امن، محبت، بھائی چارہ ہے، صوفیانہ شاعر و بزرگ شاہ عبدالطیف بھٹائی نے اپنے کلام سے شعور پیغام اور دین سے محبت کے ساتھ ساتھ سندھ کی سرزمین کو اخوت اور امن کا درس دینے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کو جو پیغام دیا اسکی حقانیت ہر ایک پر آشکار ہورہی ہے، سندھ بھٹائی کی نگری ہے، انکی سوچ اور فلسفہ صوفیانہ کلام کی روشنی میں بھائی چارے امن و محبت کو اپنانے کی ضرورت ہے، ہم ایک قوم بنیں، لسانی اکائیوں میں تقسیم ہوکر شاہ لطیف بھٹائی کی تعلیمات کے برعکس کام نہ کریں۔
سربراہ میری پہچان پاکستان نے کہا کہ ہمیں انکے فکر و فلسفے پر کاربند رہتے ہوئے انکے پیغام کو آگے پھیلانے کی ضرورت ہے، پاکستان میں لسانیت، عصبیت، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کرکے ایک قوم بننا ہوگا، جس طرح ہم بنیان المرصوص میں ایک قوم بنے، اسی طرح ہمیں ایک مٹھی بننا ہے، ان کا عرس جشن آزادی، جشن فتح کے موقع پر آیا ہے، جب پوری قوم مکمل چارج اور جزبہ حب الوطنی سے سرشار ہے، اسی اسپرٹ کو برقرار رکھ کر ہم ملک کو مضبوط ریاست بناسکتے ہیں، ہماری سوچ میری پہچان پاکستان اور شاہ عبدالطیف بھٹائی کے درس کے عین مطابق بھائی چارہ اور امن و محبت ہو۔