بارش نے برباد انفرااسٹرکچر کو تباہ کر کے کاغذی ترقی کا پول کھول دیا: علی خورشیدی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی—فائل فوٹو
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ بارش نے برباد انفرااسٹرکچر کو تباہ کر کے کاغذی ترقی کا پول کھول دیا۔
کراچی سے اپنے بیان میں علی خورشیدی نے کہا ہے کہ بارش کی پہلی بوند سے 75 فیصد کراچی اندھیرے میں ڈوب گیا، شہری حکومت نالوں کی صفائی جیسے بنیادی کام بھی نہیں کر سکی۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ متوقع تیز بارشوں میں شہری نظام مکمل درہم برہم ہو سکتا ہے، یہ پیپلز پارٹی حکومت کی نیت پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے بارش سے پہلے اقدامات نہ کرنا بے حسی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی خورشیدی
پڑھیں:
منگھوپیر کی مرکزی سڑک 25 سال سے تباہ حال،شہری پریشان،میئر کراچی لاتعلق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251111-02-23
کراچی (اسٹاف رپورٹر) منگھوپیر کی مرکزی سڑک گزشتہ 25 سال سے خستہ حالی کا شکار ہے، جس کے باعث علاقے کے مکینوں کو شدید مشکلات، ٹریفک جام، گاڑیوں کے نقصانات اور دھول مٹی سے پھیلنے والی بیماریوں کا سامنا ہے۔اس سڑک کو کے ایم سی کی 106 مرمت طلب سڑکوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا، تاہم تاحال کوئی عملی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ چند سال قبل ایک ٹریک جزوی طور پر تعمیر کیا گیا تھا، مگر وہ بھی دوبارہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکا ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ روزانہ گھنٹوں ٹریفک جام رہتی ہے، اسکول، دفاتر اور اسپتال جانے والے شہری اذیت میں مبتلا ہیں، جبکہ مسلسل دھول سے بچے اور بزرگ سانس اور جلد کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی ضلع غربی مدثر حسین انصاری نے منگھوپیر سڑک کی خستہ حالی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘میئر کراچی نے عوامی مسائل حل کرنے کے بلند دعوے کیے مگر عملی طور پر کارکردگی صفر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تباہ حالی شہریوں کے لیے اذیت ناک ہے اور یہ میئر کی نااہلی اور عدم توجہ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا ہے کہ منگھوپیر کی مرکزی سڑک کی فوری تعمیر و بحالی کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔