ملک بھر میں کہاں کہاں موسلادھار بارش ہوسکتی ہے؟ این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے بیشتر علاقوں میں آندھی کے ساتھ موسلادھار بارش کا الرٹ جاری کردیا۔
این ڈی ایم اے کے الرٹ کے مطابق سندھ میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، تھرپارکر، بدین، عمرکوٹ سمیت دیگر اضلاع میں اگلے 48 گھنٹوں کے دوران موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
اسلام آباد سمیت پنجاب کے بالائی اور وسطی علاقوں بشمول لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، میانوالی میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع بشمول چترال، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، پشاور، بنوں، وزیرستان میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے جبکہ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے دوچارعلاقوں میں غیرضروری سفر سے گریز اور احتیاطی تدابیر اختیارکرنے کی ہدایت کی ہے۔
مزیدپڑھیں:دریائے سوات میں طغیانی، 80 افراد پانی میں بہہ گئے ، 9 کی لاشیں نکال لی گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈی ایم اے علاقوں میں
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
سپریم کورٹ : فائل فوٹوسپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ 55 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے تحریر کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے سپریم کورٹ میں ججوں کی ٹرانسفر اور سینیارٹی کو چیلنج کیا تھا۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ صدر مملکت کو ہائیکورٹ کے ایک جج کو دوسری ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کا اختیار حاصل ہے، یہ اختیار اپنی نوعیت میں آزاد ہے، تاہم کچھ حفاظتی اقدامات اور ضمانتیں بھی شامل ہیں۔
سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹراکورٹ اپیلوں کا تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، تفصیلی اکثریتی فیصلہ جسٹس امین الدین خان نے تحریر کیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ صدر مملکت کے یہ اختیارات آئین کے کسی اور آرٹیکل پر منحصر نہیں ہیں، بنیادی شرط یہ ہے جج کو ہائی کورٹ منتقل کرنے سے جج کی رضامندی لینا ضروری ہے، صدر مملکت چیف جسٹس پاکستان اور دونوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس سے مشاورت کے پابند ہیں، ہنگامی حالات میں ذیلی آرٹیکل (3) کے تحت ہائی کورٹ کے ججوں کی تعداد عارضی بڑھائی جا سکے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس کسی دوسری ہائی کورٹ کے جج کو مقررہ مدت کے لیے بلا سکتا ہے، یہ عمل بھی اسی صورت میں ممکن ہے جب بلائے جانے والے جج کی رضامندی حاصل ہو، صدر مملکت کی جانب سے منظوری چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مشاورت کے بعد دی جائے۔