اسلام آباد میں پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے شرکا کی آمد کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
دنیا کے مختلف ممالک سے پارلیمانی وفود بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔ یہ کانفرنس 11 اور 12 نومبر کو اسلام آباد میں منعقد ہو گی۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق آذربائیجان، ازبکستان، کینیا، فلسطین، مراکش، روانڈا، مالدیپ، ملیشیا، فلپائن، سربیا، نیپال، لائبیریا، سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک کے وفود اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بین الاقوامی اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی پارلیمانی وفد اسلام آباد پہنچ گیا
اردن سے نائب وزیرِاعظم توفیق کریشان کی قیادت میں وفد پہنچا جس میں رکن ایوانِ بالا راکان حمادہ الفواز سمیت دیگر حکام شامل ہیں۔ سینیٹ آف پاکستان کے سینئر افسران نے وفد کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔
آذربائیجان سے نائب اسپیکر ملی مجلس مسٹر علی احمدوف، ازبکستان سے نائب چیئرمین سینیٹ صادق سافویف، جبکہ کیمرون سے رکن پارلیمنٹ کاماسی سیمون پوہے کی قیادت میں وفود پہنچے۔
یہ بھی پڑھیے: برادرانہ تعلقات کی تاریخ میں نیا باب رقم، پاکستان، ترکیہ، آذربائیجان اسپیکرز اجلاس اختتام پذیر
سابق صدرِ گواتیمالا جمی مورالیس، کینیا کے نائب اسپیکر فراح معلم محمد، اور فلسطینی نیشنل کونسل کے اسپیکر راوحی احمد محمد فتوح بھی اپنے وفود کے ہمراہ اسلام آباد پہنچے۔
سعودی عرب سے شورٰی کونسل کے نائب چیئرمین عبداللہ بن آدم فلّاتہ کی قیادت میں وفد پہنچا جس میں ڈاکٹر عثمان حقامانی، عبداللہ اطلَس اور ڈاکٹر معین المدنی شامل ہیں۔ سینیٹر ندیم احمد بھٹو اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے سینئر افسران نے سعودی وفد کا استقبال کیا۔
مراکش سے ایوانِ بالا کے اسپیکر محمد ولد راشد، روانڈا سے سینیٹ کے صدر فرانسوا زاویئر، مالدیپ سے اسپیکر عبدالرؤف عبداللہ، ملیشیا سے ایوانِ بالا کے نائب صدر نور جزلان بن محمد، اور فلپائن کے اعلیٰ حکام بھی کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سہ فریقی اسپیکرز اجلاس سے عوام کو کیا فوائد حاصل ہو سکتے ہیں؟
الجزائر سے رکن پارلیمنٹ سعد عروس، بارباڈوس سے اسپیکر آرتھر یوجین ہولڈر، اور سربیا سے قومی اسمبلی کے نائب اسپیکر ایڈن جیرلیک کی قیادت میں بھی وفود اسلام آباد پہنچے۔
تاجکستان کے ایوانِ نمائندگان کے نائب اسپیکر عزیز گیوزودا، بین الاقوامی تنظیم GCPR گلوبل کے ڈاکٹر نورالعلام مزمدار، اور نیپال کی ایوانِ نمائندگان کے سیکرٹری ہرکا راج رائے بھی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی روسی اسپیکر کو انٹرنیشنل اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت
لائبیریا کے اسپیکر رچرڈ ناگبے کون اور ہاؤس آف ریپریزنٹیٹوز کی امن و مصالحت کمیٹی کے رکن سیم پی جاللہ نے بھی کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آمد کی۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کے سینئر ڈائریکٹر جنرل پروٹوکول طارق بن وحید اور دیگر افسران نے تمام معزز مہمانوں کا ائیرپورٹ پر پرتپاک استقبال کیا۔
یہ کانفرنس عالمی امن، پارلیمانی سفارتکاری، جمہوری اقدار اور بین الاقوامی مکالمے کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہو گی اور مختلف ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان تعاون و تعلقات کو مزید مستحکم کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکرز اسلام آباد پارلیمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپیکرز اسلام آباد پارلیمان کانفرنس میں شرکت کے لیے اسپیکرز کانفرنس اسلام آباد پہنچ کی قیادت میں نائب اسپیکر کے نائب
پڑھیں:
آل پاکستان سنی کانفرنس کی تیاریوں کیلئے ملک گیر رابطہ مہم کا سلسلہ شروع
انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ کراچی میں جمعیت علما پاکستان (نورانی) کے سربراہ علامہ ابو الخیر محمد زبیر کی میزبانی میں اہم اجلاس منعقد کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ آل پاکستان سنی کانفرنس کی تیاریوں کیلئے پورے پاکستان میں اجلاس اور رابطہ مہم کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اہلسنت مذہبی و سیاسی جماعتوں کا کراچی میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری، مرکزی کوآرڈینیٹر تنظیماتِ اہلسنت پاکستان پیرزادہ محمد امین آف مانکی شریف، مرکزی کوآرڈینیٹر پاکستان سنی تحریک محمد طیب قادری مذہبی و روحانی شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس میں اہلسنت کے ملک گیر اتحاد کیلئے کوششیں تیز کرنے قائدین کا تحفظِ مدارس و مساجد پر زور دیا گیا۔ منعقدہ اجلاس میں انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ اہلسنت کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے درمیان ملک گیر اتحاد اہلسنت کیلئے رابطے اور مشاورتی کوششیں تیز تر ہو گئیں ہیں۔ اس سلسلے میں کراچی میں جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے سربراہ علامہ ابو الخیر محمد زبیر کی میزبانی میں اہم اجلاس منعقد کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
رہنماؤں نے کہا کہ ملک میں مساجد، مدارس اور خانقاہوں کے تقدس اور تحفظ کو یقینی بنانا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اولین ذمہ داری ہے، اہلِسنت کے خلاف امتیازی رویے اور ان کے مذہبی و سماجی کردار کو محدود کرنے کی کوششیں ملک کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس اور خانقاہیں دینِ اسلام کی خدمت اور قومی یکجہتی کے مراکز ہیں، ان پر کسی بھی قسم کی قدغن ناقابلِ برداشت ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کہ مذہبی رواداری، بھائی چارہ اور اتحادِ امت کے فروغ کیلئے حکومت کو عملی اقدامات کرنا ہوں گے، اہلِسنت کے حقوق کا احترام اور ان کے اداروں کا تحفظ ہی قومی سلامتی اور استحکام کی ضمانت ہے۔