تہاڑ جیل میں کشمیری قیدیوں کی حالت پر انجینئر رشید بھوک ہڑتال پر ہیں، انعام النبی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ترجمان کا کہنا ہے کہ انجینئر رشید نے اہل خانہ کیساتھ حالیہ ملاقات میں کہا کہ بی جے پی اور کانگریس دونوں ایک دوسرے پر جمہوریت کا گلا گھونٹنے کے الزامات عائد کرتے ہیں، لیکن جب بات کشمیری قیدیوں کی آتی ہے تو دونوں خاموش رہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے منتخب رکن پارلیمان عبد الرشید شیخ المعروف انجینئر رشید کل شام 8 بجے سے آج شام 8 بجے تک ایک روزہ بھوک ہڑتال کریں گے۔ اس بات کا اعلان عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) نے کیا۔ پارٹی کے مطابق یہ علامتی احتجاج بھارتی جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو بنیادی انسانی اور آئینی حقوق سے محروم رکھنے کے خلاف ہوگا۔ اے آئی پی کے ترجمان اعلیٰ انعام النبی کے مطابق انجینئر رشید نے تہاڑ جیل انتظامیہ کو اپنے ارادے سے باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انجینئر رشید نے اہل خانہ کے ساتھ حالیہ ملاقات میں کہا کہ بی جے پی اور کانگریس دونوں ایک دوسرے پر جمہوریت کا گلا گھونٹنے کے الزامات عائد کرتے ہیں، لیکن جب بات کشمیری قیدیوں کی آتی ہے تو دونوں خاموش رہتے ہیں۔ انعام النبی کے مطابق رشید نے الزام عائد کیا ہے کہ یو اے پی اے جیسے سخت قوانین کے تحت صرف سیاسی نظریات رکھنے کی بنیاد پر کشمیری نوجوانوں اور کارکنوں کو قید رکھا گیا ہے اور قومی جماعتیں اس پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔؎
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی ایمرجنسی کے مظالم کو تو اجاگر کرتی ہے، لیکن کشمیر میں گزشتہ 11 برسوں کے دوران سیاسی آوازوں کو خاموش کرنے، نظریاتی اختلافات کو جرم جتانے اور جمہوری آوازوں کو کچلنے کی اپنی پالیسی پر بات نہیں کرتی۔ انجینئر رشید کے بھوک ہڑتال کے اس اعلان سے قبل جمعرات کو کشمیر کے ایک اور رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر تہاڑ جیل میں قید بزرگ علیحدگی پسند رہنما شبیر شاہ کے علاج کا مطالبہ کیا تھا۔ شبیر شاہ کی بیٹی سحر شبیر نے ایک ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کے والد متعدد امراض میں مبتلا ہیں جن میں پروسٹیٹ کینسر بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ انجینئر رشید نے 2024ء کے پارلیمانی انتخابات میں سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو دو لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی، لیکن وہ 2019ء سے تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ اُنہیں دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق ایک کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اے آئی پی کا مزید کہنا ہے کہ انجینئر رشید کی بھوک ہڑتال کا مقصد بھارت کے عوام کو یاد دلانا ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے کشمیری عوام کے آئینی و جمہوری حقوق کی منظم پامالی جاری ہے اور اسے بھلایا نہیں جا سکتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہے کہ انجینئر رشید کشمیری قیدیوں بھوک ہڑتال تہاڑ جیل
پڑھیں:
برف بگھل گئی،امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا اور چین نے ایک ایسے تجارتی معاہدہ طے پا جانے کی تصدیق کی ہے جس کا دنیا کو کافی عرصے سے انتظار تھا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان ایک نیا تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے جو دونوں عالمی معاشی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ کو ختم کرنے کی ایک کوشش ہے۔ صدر ٹرمپ نے جمعرات کی شب وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ ہم نے حال ہی میں چین کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ تاہم انہوں نے اس معاہدے کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ معاہدہ گزشتہ ماہ جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کا تسلسل ہے جہاں دونوں ممالک نے ایک عارضی تجارتی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جنیوا کے بعد لندن میں بات چیت کے مزید دور ہوئے جس کے نتیجے میں ایک ’’فریم ورک معاہدہ‘‘ طے پایا جسے اب باقاعدہ شکل دیدی گئی۔ امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے بلومبرگ ٹی وی کو بتایا کہ معاہدے پر 2 روز قبل دستخط ہوئے تاہم انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں۔ ادھر چین کی وزارت تجارت نے بھی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقوں نے فریم ورک کی تفصیلات پر اتفاق کر لیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ چین برآمدی کنٹرول اشیاء کے اجازت نامے قانون کے مطابق منظور کرے گا اور امریکا بھی چین پر عاید کچھ پابندیاں واپس لے گا۔ یاد رہے کہ چین نے اپریل سے امریکا پر عائد نئی تجارتی پابندیوں کے ردعمل میں نایاب معدنیات اور میگنیٹس کی برآمدات معطل کر دی تھیں، جس سے عالمی سطح پر آٹوموبائل، دفاعی، اور سیمی کنڈکٹر صنعتوں کی سپلائی چینز متاثر ہوئی ہیں۔ امریکا نے بھی جوابی پابندی عائد کرتے ہوئے چین کو سیمی کنڈکٹر ڈیزائن سافٹ ویئر اور ہوائی جہازوں سمیت دیگر مصنوعات کی فراہمی روک دی تھی۔ دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف جنگ نے بھی عالمی معیشت کے لیے مشکلات کھڑی کردی تھیں تاہم اب غیر یقینی صورت حال کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی۔