Daily Mumtaz:
2025-11-08@09:00:42 GMT

ڈی این اے تحقیق پر نوبل انعام جیتنے والے جیمس واٹسن چل بسے

اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT

ڈی این اے تحقیق پر نوبل انعام جیتنے والے جیمس واٹسن چل بسے

جینیٹیکس سائنس میں نوبل انعام پانے والے سائنسدان جیمس واٹسن 97 برس کی عمر پر چل بسے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ڈی این اے کی ساخت کے حوالے سے نوبل انعام جیتنے والے امریکی سائنسدان جیمس واٹسن طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

جیمس واٹسن کی موت کی تصدیق کولڈ اسپرنگ ہاربر لیبارٹری کے ترجمان نے کی ہے۔

جیمس واٹسن نے 1962ء میں نوبل انعام جیتا تھا۔

جیمس واٹسن نے اپنے موت سے قبل ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں کچھ اہم کام کرنا چاہتے تھے، وہ سچائی کی کھوج میں تھے اور یہی ان کے زندگی کا مقصد تھا۔

واٹسن کو 1953ء فرانسس کرک اور مورس ولکنز کے ساتھ ڈبل ہیلکس اسٹرکچر دریافت کرنے پر نوبل انعام کا شریک حقدار قرار دیا گیا تھا۔

نیچر نامی رسالے میں پہلی بار شائع ہونے والی ان کی تحقیق کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے جسے مالیکیولر بائیولوجی میں اہم پیشرفت قرار دیا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جیمس واٹسن

پڑھیں:

ہفتے میں صرف چند اخروٹ کھانے سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایک ہفتے میں صرف چند اخروٹ کھانے سے آپ دل کے دورے یا فالج کے خطرات کو کم کر سکتے ہیں۔

دنیا بھر میں دل کے امراض انسانی اموات کی سب سے بڑی وجہ بن چکے ہیں۔  عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ہر سال ایک کروڑ 79 لاکھ افراد ہارٹ اٹیک، فالج اور دیگر امراضِ قلب کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔  ان مہلک بیماریوں سے بچاؤ میں طرزِ زندگی اور غذا کا کردار انتہائی اہم ہے۔

ایک تازہ امریکی تحقیق کے مطابق اگر آپ اپنی خوراک میں اخروٹ کو معمول بنا لیں تو دل کی بیماریوں سے محفوظ رہنے کے امکانات نمایاں طور پر بڑھ جاتے ہیں۔

ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی جانب سے کی گئی اس طویل المدتی تحقیق میں 93 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا جن کی عمریں 60 برس سے زائد تھیں اور وہ تحقیق کے آغاز میں کسی بڑی بیماری جیسے کینسر یا فالج میں مبتلا نہیں تھے۔

20 برس تک جاری رہنے والے اس مطالعے میں محققین نے ان افراد کی غذائی عادات، ورزش، تمباکو نوشی اور دیگر طرزِ زندگی کے پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا۔

اس تجربے کے نتائج حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔  تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو لوگ ہفتے میں 5 یا اس سے زائد بار اخروٹ کھاتے ہیں، ان میں دل کے امراض سے موت کا خطرہ 25 فیصد کم جب کہ کسی بھی وجہ سے موت کا امکان 14 فیصد کم ہو جاتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شخص ہفتے میں صرف 2 سے 4 بار اخروٹ کھائے تو بھی اس کا خطرہ 13 سے 14 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

اخروٹ قدرتی طور پر پروٹین، فائبر، میگنیشم، اومیگا تھری فیٹی ایسڈز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں، جو خون کی نالیوں کو صحت مند رکھتے ہیں، نقصان دہ چکنائی (ایل ڈی ایل کولیسٹرول) کو کم کرتے ہیں اور دل کے پٹھوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ محققین نے اخروٹ کو  دل کا محافظ قرار دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر آپ لمبی عمر، مضبوط دل اور صحت مند جسم چاہتے ہیں تو روزانہ تھوڑی مقدار میں اخروٹ کھانے کی عادت اپنائیں۔ یہ ایک سادہ مگر مؤثر طریقہ ہے جو نہ صرف آپ کے دل بلکہ مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بریسٹ کینسر میں بیشتر مریضوں کو ریڈی ایشن کی ضرورت نہیں، تحقیق
  • سکھر: رونتی کچہ میں پولیس آپریشن، 50 لاکھ انعام یافتہ ڈاکو شاہو کوش ہلاک
  • ہفتے میں صرف چند اخروٹ کھانے سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم
  • خون میں چربی کی زیادتی (ڈس لپیڈی میا) پر تحقیقی جائزہ
  • سندھ  میں ای وی ٹیکسی اور پیپلز بس سروس سیف سٹی نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا فیصلہ
  • چیٹ GPT ودیگر اے آئی پلیٹ فارمز سے متعلق پریشان کن انکشاف!
  • 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق تفصیل سے بات ہوچکی: شرجیل انعام میمن
  • بل اور ہلیری کلنٹن کی ظہران ممدانی کو نیویارک میئر کا الیکش جیتنے پر مبارکباد
  • دھوکہ دہی سے بچانے میں ’اینڈرائیڈ‘ آئی فون سے بہتر ہے: تحقیق