وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے آئین و قانون کے تحت 9 مئی کے ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں، جن ملزمان کو سزائیں ہوئی ہیں، ان میں سرفہرست پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچہ کو 10 سال کی سزا ہوئی ہے، اسی طرح ایم این اے احمد چٹھہ کو بھی 7 سال کی سزا ہوئی ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ 9 مئی کیسز کا آج فیصلہ سنایا گیا، ان کیسز میں قانونی تقاضے پورے ہوئے، گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، گواہان پر جرح بھی ہوئی اور آج عدالت نے فیصلہ سنایا، عدالتی فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر سمیت پی ٹی آئی کارکنوں کو 10،10 سال قید کی سزا

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ میانوالی کا پولیس اسٹیشن ہو یا ایئربیس ہو، یا جو دیگر حساس مقامات یا آفیشل مقامات تھے، جہاں پر پوری منصوبہ بندی سے یہ تمام تر معاملہ کیا گیا، جن ملزمان کو سزائیں ہوئی ہیں ان میں سرفہرست پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچہ کو 10 سال کی سزا ہوئی ہے، اسی طرح ایم این اے احمد چٹھہ کو بھی 7 سال کی سزا ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سابق ایم این اے بلال اعجاز کو بھی 10 سال کی سزا ہوئی ہے، اس کے علاوہ 32 اور ملزمان تھے جن کی ذہن سازی کرکے منصوبہ بندی سے حساس مقامات پر منتقل کرکے توڑ پھوڑ کی گئی، یہ لوگ سرکاری املاک پر حملہ آور ہوئے، ان 32 ملزمان کو بھی سزائیں سنائی گئیں، ظاہر بات ہے کوئی بھی ریاست اپنی رٹ ہر حال میں قائم رکھتی ہے، جب آپ حساس تنصیبات یا فوجی تنصیبات پر منصوبہ بندی کے تحت حملہ آور ہوں گے تو ریاست اپنی رٹ قائم کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کا 9 مئی کیس میں سزا پر ردعمل آگیا

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے کیسز کے جتنے بھی ملزمان ہیں، ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں، بیشتر کیسز میں ثبوت دن اور رات کی طرح سامنے موجود ہیں، پی ٹی آئی لیڈرز کی حرکات و سکنات کا ریکارڈ موجود ہے، سوشل میڈیا پر ویڈیوز موجود ہیں، سی سی ٹی وی ویڈیوز بھی موجود ہیں، سی سی ٹی وی کی بڑی ڈیمانڈ کی جاتی ہے تو سی سی ٹی وی بھی بالکل منظرِ عام پر آ چکی ہے۔

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ جب آپ قانون ہاتھ میں لیں گے، چاہے آپ ایم این اے ہوں یا کوئی بھی رتبہ رکھتے ہوں تو وہ کوئی معنی نہیں رکھتا، قانون سب کے لیے برابر ہے، سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے قانون کے مطابق فیصلہ کرتے ہوئے ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

9 مئی کیسز we news انسداد دہشتگردی عدالت بیرسٹر عقیل ملک سرگودھا سزائیں ملزمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 9 مئی کیسز انسداد دہشتگردی عدالت بیرسٹر عقیل ملک سرگودھا بیرسٹر عقیل ملک نے کہا سال کی سزا ہوئی ہے ملزمان کو سزائیں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ایم این اے موجود ہیں نے کہا کہ عدالت نے قانون کے کو بھی

پڑھیں:

اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار

اے پی پی میگا کرپشن کیس میں 13 ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج  ہوگئی، ایف آئی اے نے 7 ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق منگل کو اسپیشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور نے مقدمے کے نامزد ملزمان فرقان راؤ، معظم جاوید کھوکھر، ارشد مجید چوہدری، محمد غواث، اظہر فاروق، اعجاز مقبول، ثاقب کلیم، خرم شہزاد، ادریس احمد، شاہد لطیف، غلام مرتضیٰ، طاہر گھمن، ساجد علی، عمران منیر اور عدنان اکرم باجوہ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری  کی درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران ملزمان کی حاضری لگائی گئی۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ شفاف تحقیقات کے بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تمام ملزمان کے خلاف ٹھوس دستاویزی شواہد موجود ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق کئی ملزمان کے اکاؤنٹس میں غیر قانونی طور پر رقوم منتقل ہوئیں، جن کی برآمدگی ضروری ہے۔  مزید بتایا گیا کہ ملزمان نے پراویڈنٹ فنڈ اور سیلری اکاؤنٹس سے رقوم نکلوائیں۔

ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر(لیگل) خوشنود بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان تنخواہیں بھی لیتے رہے اور پنشن بھی وصول کرتے رہے، ملزمان کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پنشن شیٹ میں اپنا نام بھی شامل کرلیتے تھے اور جب پنشن جاری کی جاتی تو اضافی رقم اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پراویڈنٹ فنڈ ملازمین کی تنخواہوں سے کٹتا ہے جو ادارے کے پاس ان کی امانت ہوتی ہے، ملزمان پراویڈنٹ فنڈ کی رقم ہالی ڈے ان ہوٹل میں واقع بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کرتے اور وہاں سے کیش  کی صورت نکلواتے اور دیگر اکاؤنٹس میں منتقل کرتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ارشد مجید چوہدری 2021ء سے لے کر2024ء تک ڈی ڈی او رہا، اس دور میں اس نے اپنے اکاؤنٹ میں 6 کروڑ 61 لاکھ روپے منتقل کئے جبکہ 18کروڑ اور 24 کروڑ کے چیکس ان کے دستخطوں سے بینک سے کیش کرائے گئے۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اظہر فاروق جو کہ کیشیئر تھا اور تمام پیسے بینک میں جا کر خود نکلوانے میں ملوث ہے، اظہر فاروق کے ذاتی اکاؤنٹ میں 8 کروڑ روپے منتقل کئے گئے۔

ایف آئی اے نے بتایا کہ عدنان اکرم باجوہ جو کہ اے پی پی کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ای ڈی ) رہے، مالی معاملات کے واؤچرز پر ان کے تصدیق شدہ دستخط موجود ہیں، انہوں نے بطور ای ڈی کئی واؤچرز اور چیکس پر غیر قانونی دستخط کیےہیں۔

انہوں نے بتایا کہ غواث خان نے بھی بطور ای ڈی 7 کروڑ روپے کا چیک جو کہ تنخواہ کی مد میں تیار کیا گیا، اس پر دستخط کئے جبکہ ادارے کے ملازمین کی اس وقت تنخواہ صرف 3 کروڑ روپے بنتی تھی، 4 کروڑ روپے اضافی غیرقانونی طریقے سے منتقل کئے گئے۔ ایف

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ادریس چوہدری اور طاہر گھمن دونوں آڈٹ انچارج رہے ہیں، ان کی ذمہ داری تھی کہ ہر ماہ آڈٹ رپورٹ تیار کرتے، انہی کے دور میں ایک ملزم کو 90 لاکھ روپے تنخواہ دی گئی جس کا انہوں نے کوئی آڈٹ نہیں کیا جس سے  ان کی بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔

ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر محمد جنید نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ثاقب کلیم کے اکاؤنٹ میں 61 ہزار روپے سے زائد رقم پنشن کے اکاؤنٹ سے ٹرانسفرکی گئی۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم عمران منیر پی ایف سیکشن کے انچارج تھے ، انہوں نے پی ایف اکاؤنٹس سے 5 کروڑ روپے کی رقم ہالی ڈے ان بینک برانچ میں جمع کرائی اور پھر وہاں سے تین الگ الگ چیکس کے ذریعے مذکورہ رقم نکلوالی۔

انہوں نے بتایا کہ تقریباً 21کروڑ روپے کے چیکس ہالی ڈے ان بینک برانچ سے کیش کرائے گئے جس کے حوالے سے ڈیپارٹمنٹل انکوائری کی گئی ہے، ملزم عمران منیر نے 2کروڑ 84 لاکھ روپے کے تین چیکس مجاز اتھارٹی کی  منظوری کے بغیر ٹرانسفر کئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم اعجاز مقبول نے دو چیکس اس وقت کے  منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی ) کے نام پر وصول کئے جس پر ہم نے تحقیقات اورریکارڈ سے یہ پتہ لگایا ہے کہ کسی  ایم ڈی نے نہ ہی ان کی منظوری دی اور نہ ہی اعجاز مقبول کو وہ چیکس وصول کرنے کا کہا ۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ تفصیلی  انکوائری کرکے مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں ، ہم ملزمان کی گرفتاری چاہتے ہیں ، کئی ملزمان کے اکائونٹس میں براہ راست رقم منتقل ہوئی۔

اسپیشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور نے اے پی پی میگا کرپشن کیس میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے 13 ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کرتے ہوئے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے جس پر ایف آئی اے نے 7 ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • 26نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد
  • 26 نومبر احتجاج کیس، 11 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • اسلام آباد: 26 نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فردِ جرم عائد
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے موقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
  • علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
  • وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور شہدا کے لیے 5 منٹ نہیں نکال سکے، بیرسٹر عقیل ملک
  • کتنے میں ڈیل ہوئی؟ سامعہ حجاب کو سخت سوالات کا سامنا، ٹک ٹاکر نے حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجہ بتادی
  • معروف چائلڈ اسٹار، انفلوئنسر انتقال کرگئے