بھارتی فوج کشمیریوں کا نشے کا عادی بنا رہی ہے!
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
ریاض احمدچودھری
میرواعظ نے اسلامیہ ہائر سیکنڈری اسکول سرینگر میں” منشیات سے پاک کشمیر کی تعمیر:طلباء اور معاشرے کا کردار ”کے عنوان سے منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریبا 22 لاکھ کشمیری نوجوان جو 18سے 35سال کی عمرکے گروپ کا تقریبا ایک تہائی ہیں، بے روزگار ہیں۔ طبی اعداد و شمار اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ تقریبا 11% نوجوان ٹراماڈول اور ہیروئن جیسی منشیات کی لت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نشہ آور اشیا کا استعمال اب محض تشویش کا باعث نہیں رہا بلکہ یہ ایک مکمل بحران میں تبدیل ہو چکا ہے جو کشمیری نوجوانوں کی زندگیوں اور مستقبل کو شدید خطرے میں ڈال رہا ہے۔میرواعظ کا کہنا تھا کہ جہاں اس کی روک تھام کے لئے ائمہ مساجد، علمائے کرام، سول سوسائٹی کے ارکان اور خاندانوں کی کوششیں اہم ہیں، وہیں بنیادی ذمہ داری قابض انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی سماجی تباہی کے باوجود ایک مربوط اور فوری پالیسی ردعمل کی عدم موجودگی سے سنگین حکومتی غفلت کی عکاسی ہوتی ہے۔انہوں نے علاقے میں خاص طور پر سیاحت کے فروغ کی آڑ میں شراب کی آسان دستیابی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔حریت رہنما بھی اس معاملے پر آواز بلند کر چکے ہیں کہ کشمیری نوجوانوں کو تباہ کرنے کے لئے وادی میں سرکاری سرپرستی میں بے دریغ منشیات پھیلائی جا رہی ہے۔یہ منشیات فوجی کیمپوں کے ذریعے پھیلائی جاتی ہے۔دوسری جانب بھارتی فوج اور پولیس ڈھٹائی کے ساتھ منشیات کا الزام پاکستان پر عائد کر دیتی ہے اور کہتی ہے کہ پاکستان عسکریت پسندوں کی مدد منشیات کے ذریعے کر رہا ہے۔
شورش اور سماج میں بے چینی کا نشے کی لت کے ساتھ ایک گہرا تعلق ہے۔ پچھلی تین دہائیوں سے شورش زدہ کشمیر میں نہ صرف ذہنی امراض میں اضافہ ہوا ہے بلکہ نشہ آور ادویات کے استعمال میں بھی بے تحاشہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ آئے دن سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن، تلاشی آپریشنز اور اپنے ہی گھر میں ان کی طرف سے بے عزت ہونے کا غم کشمیریوں بلکہ خاص طور پر نوجوان طبقے کو نشے کی طرف دھکیل رہا ہے۔باقی کسر بھارتی فوجی منشیات فراہم کر کے پوری کر دیتے ہیں۔وادی کشمیر میں آج اسی قوم کے جوانوں کو منشیات کا عادی بنایا جارہا ہے جن پر ہماری ا?میدیں وآبستہ تھیں کہ کل کو یہ جوان ہماری قوم کے قائد بنیں گے۔ مگر یہ نوجوان منشیات کی لت میں اس طرح پھنس گئے ہیں کہ کسی کو بھی نہیں معلوم کہ یہ کب اور کس جگہ نشے کی حالت میں اپنی جان گنوا بیٹھیں گے۔کشمیری نوجوانوں میں منشیات کا استعمال بڑی تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ اگر اس کا تدراک بروقت نہ کیا گیا تو مستقبل قریب میں اس کا اثر پورے سماج کو دیکھنا پڑے گا۔ اور بعد میں ہمیں پچھتانے کے سوا کچھ حاصل نہیں پو گا۔نوجوانوں میں منشیات کا اثر اس قدر سرایت کرچکا ہے کہ کشمیر میں ہزاروں ایسے نوجوان ہیں جو افیون۔ چرس۔ ہیروئین۔ کوکین۔ بھنگ۔ براؤن شوگر۔گوند۔رنگ پتلا کرنے والے محلول اور دوسرے معلوم اور نامعلوم نشہ آور مرکبات استعمال کرنے کے نتیجے میں جسمانی نفسیاتی اور جذباتی امراض کا شکار ہو چکے ہیں۔اتنا ہی نہیں بلکہ ایسے نوجوانوں کی تعدادبھی کثرت سے ملتی ہیں جو فارما سیوٹیکل ادویات کو بھی اب نشے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔اور یہ عمل دوسری ادویات یا منشیات استعمال کرنے سے زیادہ خطرناک ہے۔
کشمیر کے بعض علاقوںمیں جان بوجھ کروہاں کی نوجواں نسل کوبربادکرنے کے لئے بھارتی فورسز منشیات کے پھیلائوکا حربہ استعمال کر رہی ہیں تاکہ نوجوان نسل کومنشیات کی لت پڑے اوروہ اسی میں لگے رہیںانہیں اپنی اوراپنے قوم کی فکر دامن گیر نہ رہے اوروہ اس طرف دیکھنے یاسوچنے کے قابل نہ رہیں۔اس کے ساتھ ساتھ بعض علاقوں میںحالات کا جبر،بڑھتی ہوئی بے روزگاری اورروزافزوں مہنگائی بھی اس کا باعث بن رہی ہے،جبکہ منشیات کے استعمال کی ایک اہم اور بنیادی وجہ دین سے دوری اورتعلیمات دین پرمشتمل نسخہ ہائے کیمیاسے اجتناب اور نشہ آور اشیا کے استعمال کے نقصانات اور وعیدوں سے بے خبری ہے۔ لیکن سب سے افسوس ناک امریہ ہے کہ اس وقت منشیات کے استعمال کے بارے میں ہم بعض افسوس ناک مخمصوں میں مبتلا ہیں۔کشمیر پولیس کاکہنا ہے کہ وادی کشمیر میں حریت مجاہدین کی جانب سے منشیات کو فروغ دیا جارہا ہے۔جبکہ مجاہدین نے الزام پولیس پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ایجنسیاں کشمیری نوجوانوں کو ایک ”خاص مقصد سے” منشیات کا عادی بنانا چاہتی ہیں۔حالیہ دنوں میں پولیس نے منشیات اسمگلروں کے کئی گروہوں کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ان کے تار مجاہدین کے ساتھ جوڑنے کی کوششیں تک کی ہیں تاہم شمالی کشمیر کی ایک نامور کراٹے چیمپئن کا یہ الزام بھی تازہ ہے کہ پولس اور منشیات اسمگلروں کا ساز باز ہے۔ مذکورہ نے پولیس پر ان کے چھوٹے بھائی کو منشیات کا عادی بنانے والے مجرموں کو تحفظ دینے تک کا الزام لگایا ہے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کشمیری نوجوانوں کشمیری نوجوان کے استعمال استعمال کر منشیات کا منشیات کے کا عادی کے ساتھ رہا ہے کے لئے
پڑھیں:
’مجھے اکیلا چھوڑ دو‘، بھارتی اداکار عامر خان کی گرل فرینڈ میڈیا پر برہم
بالی ووڈ مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کی گرل فرینڈ گوری سپراٹ بھارتی میڈیا پر برس پڑیں۔ بنگلورو سے تعلق رکھنے والی فیشن پروفیشنل گوری اسپرٹ ممبئی میں اس وقت برہمی کا اظہار کرتی نظر آئیں جب میڈیا ان کا پیچھا کرنے لگا۔ آن لائن گردش کرتی ایک ویڈیو میں گوری کو یہ کہتے سنا گیا ’کہاں سے آتے ہو آپ لوگ؟ کون بلاتا ہے آپ کو؟‘
جب فوٹوگرافرز ان کے پیچھے چلتے رہے تو ان کی جھنجھلاہٹ بڑھ گئی۔ انہوں نے کہا، ’میرا پیچھا کیوں کر رہے ہو؟ مجھے اکیلا چھوڑ دو!‘ حتیٰ کہ وہ اپنے ساتھی کی طرف مڑ کر بولیں: کون بلاتا ہے اِنہیں؟‘
View this post on Instagram
A post shared by Bollywood Chhaya Chitra (@bollywoodchhayachitra)
اس سے پہلے بھی گوری سپراٹ نے میڈیا اور پاپارازی کے مسلسل پیچھا کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ ایک وائرل ویڈیو میں انہیں کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’ارے مجھے اکیلا چھوڑ دو نا، میں بس واک پر جا رہی ہوں‘۔
یاد رہے کہ بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان نے گزشتہ ماہ اپنی 60 ویں سالگرہ کے موقع نئی گرل فرینڈ گوری سپراٹ سے تعلقات کا انکشاف کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکار عامر خان اپنی نئی گرل فرینڈ گوری سے شادی کا ارادہ کیوں نہیں رکھتے؟
اپنی سالگرہ پر منعقدہ ایک پارٹی میں عامر خان نے بتایا تھا کہ وہ ایک رومانوی تعلق میں ہیں۔عامر اور گوری کی ملاقات 25 سال پہلے ہوئی تھی، لیکن اپنی مصروف زندگیوں کے باعث ان کا رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ تاہم، 2 سال پہلے ان کی دوبارہ ملاقات ہوئی اور ان کا رشتہ آگے بڑھنے لگا۔
عامر خان نے گوری کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’میں کسی ایسی شخصیت کی تلاش میں تھا جس کے ساتھ میں سکون محسوس کروں، جو مجھے سکون دے سکے۔ اور پھر گوری سامنے آ گئیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: 60 سال کی عمر میں رومانس کا اعلان، عامر خان کی نئی گرل فرینڈ کون ہے؟
جب عامر خان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے اپنے رشتہ کو عوامی سطح پر کیوں پیش کیا، تو عامر نے جواب دیا، ’ہم اب ساتھ ہیں، اور ہمیں لگتا ہے کہ ہم ایک دوسرے پر اتنا بھروسہ رکھتے ہیں کہ آپ لوگوں کو بتا سکیں۔ اب میں اسے چھپانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتا۔ کل اگر میں گوری کے ساتھ کافی کے لیے جاؤں، تو آپ لوگ بھی ہمارے ساتھ آ سکتے ہیں‘۔
عامر خان کی پہلی شادی فلم پروڈیوسر رینا دتہ اور دوسری شادی کرن راؤ سے ہوئی تھی، اور ان کے ان شادیوں سے3 بچے ہیں۔ جب ان سے گوری کے ساتھ شادی کے ارادے کے بارے میں سوال کیا گیا، تو انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا، ’میری 2 شادیاں ہو چکی ہیں۔ لیکن اب 60 سال کی عمر میں شادی شاید مجھے زیب نہیں دیتی۔ لیکن دیکھتے ہیں‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ عامر خان عامر خان شادی عامر خان گرل فرینڈ گوری اسپرٹ