پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
پاک فوج کی کاوشوں سے گوادر کے نوجوانوں کے لیے عالمی معیار کا ایک بے مثال تعلیمی ادارہ گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی خطے میں ترقی، تعلیم اور ہنرمندی کی علامت بن چکا ہے۔ یہ ادارہ 2005 سے گوادر اور مکران ڈویژن کے نوجوانوں کو جدید فنی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کر رہا ہے، تاکہ وہ قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنے ہنر کا لوہا منوا سکیں۔ کمانڈر گوادر ڈویژن نے انسٹیٹیوٹ کے ہونہار طلبہ و طالبات کے ساتھ خصوصی نشست کی، جس میں انہوں نے نوجوانوں کے عزم اور قابلیت کو سراہا۔ اس موقع پر کمانڈر گوادر ڈویژن نے کہا کہ یہاں کے طلبہ بین الاقوامی معیار کی تکنیکی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور یہی نوجوان پاکستان کے تابناک مستقبل کے معمار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کا کردار وطن کی تعمیر و ترقی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ تعلیم کے ساتھ دیانتداری اور خلوصِ نیت کے ساتھ محنت ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہیں۔ کمانڈر گوادر ڈویژن نے طلبہ کو نصیحت کی کہ اپنی صلاحیتیں علم و تحقیق کے فروغ میں صرف کریں، کیونکہ پاکستان کا مستقبل اُن باصلاحیت نوجوانوں سے جڑا ہے جو اپنی کامیابی کے ساتھ وطن کی ترقی کا عزم رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی پاک فوج کے اُس عزم و وژن کا مظہر ہے جو بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم، روزگار اور خود انحصاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت سرگرم ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک
سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا
قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت پاکستان میں دراندازی کی کوششوں میں ملوث تھا ،علاقے میں سرچ آپریشن جاری ،آئی ایس پی آر
سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد کے ذریعے دہشتگردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے کمانڈر سمیت 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری بیان کے مطابق باجوڑ میں کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشتگرد کمانڈر امجد کو ہلاک کردیا،علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے ۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشتگرد کمانڈر امجد، نور ولی کا نائب اور رہبری شوریٰ کا سربراہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا، حکومت نے اس پر 50 لاکھ روپے کی سرکی قیمت مقرر کی تھی۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان کے اندر متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں سرگرم عمل رہا، دہشتگرد کی قیادت افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان میں دراندازی کی کوششیں کر رہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ عبوری افغان حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں کہ دہشتگرد پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال نہ کریں، یہ ہمارے اس موقف کی بھی توثیق کرتا ہے کہ دہشتگرد پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کو مسلسل محفوظ جنت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں ۔