9 مئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ مملکت قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں تمام ملزموں کا شفاف ٹرائل ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 9 مئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں تمام ملزموں کا شفاف ٹرائل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے، 9 مئی کے اوپن اینڈ شٹ کیسز ہیں، ملک احمد بھچر، احمد چٹھہ، رانا بلال عمر سمیت 32 سے زائد ملزمان کو سزا ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت نے تمام ملزموں کو 10-10 سال قید کی سزا سنائی۔
وزیرِ مملکت قانون و انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کریں گے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، 5 اگست کا چورن بیچنے والے ہوش کے ناخن لیں، نوجوان ان کے ناپاک عزائم کا بالکل حصہ نہ بنیں، نوجوان ریاست دشمن جماعتوں سے لاتعلقی کا اعلان کریں، نوجوان کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے بطور ایندھن استعمال نہ ہوں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسداد دہشت گردی عدالت
پڑھیں:
9 مئی کیس، پی ٹی آئی کے راہنما ملک احمد بھچر کو 10 سال قید کی سزا
سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سرگودھا کے 70 ملزمان کو سزائیں سنا دیں، فیصلہ کے وقت اپوزیشن لیڈر سمیت کوئی ملزم عدالت میں نہیں تھا۔ رکن قومی اسمبلی احمد چٹھہ سمیت تمام کارکنوں کو بھی 10،10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کو 9 مئی کے کیس میں 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سرگودھا کے 70 ملزمان کو سزائیں سنا دیں، فیصلہ کے وقت اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر سمیت کوئی ملزم عدالت میں نہیں تھا۔ رکن قومی اسمبلی احمد چٹھہ سمیت تمام کارکنوں کو بھی 10،10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ میانوالی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کیس میں عدالت نے احمد خان بھچر سمیت کیس کے 32 ملزمان کو حاضری سے استثنیٰ دے رکھا تھا۔