data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: ترکیہ میں رواں سال کے آغاز پر ایک 12 منزلہ ہوٹل میں لگنے والی  خوفناک آگ نے 78 قیمتی جانیں نگل لی تھیں، جن میں 34 معصوم بچے بھی شامل تھے۔

المناک واقعے میں 137 افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں سے کئی آج بھی جسمانی اور ذہنی صدمات سے گزر رہے ہیں۔ عدالت کی جانب سے اب اس کیس کا فیصلہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں  عدالت نے ہوٹل کے مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

ترک عدالت کے فیصلے کے مطابق ہوٹل انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت اور ناقص حفاظتی اقدامات اس حادثے کی بنیادی وجہ قرار پائے۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ہوٹل میں ایمرجنسی انخلا کے راستے نہ تھے، فائر الارم سسٹم ناکارہ تھا اور عملہ بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تربیت سے محروم تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ  یہ حادثہ انسانی غفلت، بے حسی اور منافع کے لالچ کا نتیجہ ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرنے والے سرکاری ادارے بھی اپنی ذمہ داریوں میں ناکام رہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر سرکاری محکمے بروقت معائنہ کرتے اور حفاظتی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بناتے تو اتنی بڑی تباہی روکی جا سکتی تھی۔ عدالت نے انتظامی اہلکاروں کے کردار پر بھی سخت اظہارِ برہمی کیا اور حکومت کو مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے موثر قانون سازی کی سفارش کی۔

واضح رہے کہ صدر رجب طیب اِردوان نے بھی سانحے کے فوراً بعد ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ حقائق سامنے لائے جا سکیں۔  واقعے کی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ ہوٹل کی عمارت حفاظتی اصولوں کے برعکس تعمیر کی گئی تھی اور اس میں فائر سیفٹی سسٹم محض کاغذی کارروائی تک محدود تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عدالت نے

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ: منشیات کی رقم نے دینے پر بچے کو جلانے والے ملزمان کی سزا برقرار رکھنے کا حکم

فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے منشیات کی رقم، 10 ہزار روپے نہ دینے پر بچے کے اغوا اور قتل کے مقدمے کی سماعت کے دوران ملزمان کی دو سزائیں برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں عمر قید اور جرمانے کی سزا کے خلاف ملزمان کی جانب سے دائر کی گئی اپیل پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے دورانِ سماعت ملزمان کی سزا میں ترمیم کرتے ہوئے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات خارج اور ملزمان کے خلاف قتل اور اغوا کے جرم میں دو بار عمر قید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

 عدالت نے ملزمان کو فی کس دو لاکھ روپے بھی مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا حکم دیا۔

پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے منشیات کی رقم 10 ہزار نہ دینے پر 11 سال کے بچے کو چاکیواڑہ سے اغوا کیا تھا، بعدازاں بچے کی جلی ہوئی لاش بغدادی سے ملی تھی، ملزمان اور مغوی بچے کے ماموں کے درمیان منشیات کی خریداری اور ادائیگی کا تنازع تھا۔

پراسیکیوشن کے مطابق مقدمے میں شریک ملزم رحمان ڈکیت کا بیٹا ساربان پولیس مقابلے میں مارا جا چکا ہے۔

عدالت نے دورانِ سماعت اپنے ریمارکس میں کہا کہ پراسیکیوشن کا کیس واقعاتی شواہد، اعترافی بیان، برآمدگی اور سائنسی شواہد پر مضبوط ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ: ہوٹل آتشزدگی کیس‘ مالک عملہ سمیت عمر قید
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
  • سندھ ہائیکورٹ: منشیات کی رقم نے دینے پر بچے کو جلانے والے ملزمان کی سزا برقرار رکھنے کا حکم
  • آسٹریلیا میں کم عمر کرکٹر نیٹس پریکٹس کے دوران گیند لگنے سے جاں بحق
  •  سپریم کورٹ: افغان شہریوں کو شہریت دینے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل
  • ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پر فردِ جرم عائد، ملزمان کی جج سے تلخ کلامی
  • متنازع ٹویٹس کیس میں ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کیخلاف فرد جرم عائد