لاہور:

پنجاب میں مزید طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری کردیا گیا، جس کی وجہ سے سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ کے خطرات بھی ظاہر کیے گئے ہیں۔

محکمہ  موسمیات  کے مطابق لاہور میں اس وقت مون سون کا ایک کمزور سسٹم موجود ہے، جس کے باعث بارشوں کی شدت میں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کی وجہ سے شہر میں بارشوں کا سلسلہ سست روی کا شکار ہو گیا ہے اور درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ لاہور میں آج کم سے کم درجہ حرارت 27 جب کہ زیادہ سے زیادہ 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔

اُدھر پی ڈی ایم اے نے 4 سے 7 اگست تک دوبارہ شدید بارشوں کے امکان کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے، خاص طور پر دریاؤں کے بالائی طاس علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارشوں کا امکان ہے۔ 5 اگست سے ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں دریائے چناب اور جہلم میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پی ڈی ایم اے نے اپنے صوبائی کنٹرول روم سمیت تمام ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ ممکنہ متاثرہ اضلاع میں راولپنڈی، فیصل آباد، گجرانوالہ، سرگودھا، ملتان، ساہیوال، بہاولپور، جہلم، اٹک، چکوال، مری، گلیات، میانوالی، نارووال، گجرات، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، منڈی بہاالدین اور ڈی جی خان شامل ہیں، جہاں شدید بارشوں کا خدشہ ہے۔

پی ڈی ایم اے نے نشیبی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی جب کہ مری کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے بھی خبردار کیا ہے۔ شہریوں، سیاحوں اور مسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور انتہائی احتیاط برتیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے تمام متعلقہ اضلاع کو ہدایت کی ہے کہ عملہ اور مشینری کو مکمل ہائی الرٹ رکھا جائے، واسا اور میونسپل ادارے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں اور تمام متعلقہ افسران بارش کے دوران فیلڈ میں موجود رہ کر صورتحال کی خود نگرانی کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے علاقوں میں بارشوں کا

پڑھیں:

لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل

لاہور، پنجاب کے وزیرِ ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے اعلان کیا ہے کہ کینال روڈ پرالیکٹرک ٹرام منصوبہ آئندہ سال فروری میں شروع نہیں کیا جا سکے گا۔وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کے مطابق منصوبے کے لیے مختص 130 ارب روپے کا فنڈ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کو مؤخرکرنے کے باوجود محکمہ ٹرانسپورٹ نے تین نئی تجاویز تیار کی ہیں، جو دسمبر میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ ٹرام منصوبے کے ساتھ لاہور کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو ازسرِنوترتیب دیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں جدید اور پائیدارسفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

2009 میں لاہور کے لیے چار میٹرولائنز کی ضرورت تھی، تاہم تازہ ترین اسٹڈی کے مطابق اب شہر میں کم از کم چھ میٹرو لائنز درکار ہیں۔چند روزمیں گوجرانوالہ اورفیصل آباد میٹرو منصوبوں کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب منعقد کی جائے گی، جس کے بعد کینال روڈ ٹرام منصوبے پر بھی کام شروع کیا جائے گا، ورلڈ بینک کے تعاون سے 25 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے لاہور میں 400 نئی الیکٹرک بسیں شامل کی جا رہی ہیں۔حکومت کی کوشش ہے کہ آنے والے برسوں میں لاہور میں ایک سے دو نئی میٹرو لائنز کا اضافہ کر کے شہریوں کے سفر کو مزید آسان اور ماحول دوست بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں آج سے بارشوں کا الرٹ جاری
  • محمکہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی نوید سنا دی
  • سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
  • محکمہ موسمیات کی کل سے پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی
  • محکمہ موسمیات کی کل سے پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی
  • 4، 5 نومبر کو ہلکی بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • ملک بھر میں موسم خشک، پنجاب کے کئی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں رہنے کا امکان
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی