پی ٹی آئی 5 اگست احتجاج پر واضح حکمت عملی بنانے میں ناکام، قیادت تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
لاہور:
تحریک انصاف کی جانب سے 5 اگست کو ملک گیر احتجاج کی کال تو دے دی گئی، تاہم پارٹی قیادت اب تک اس حوالے سے واضح حکمت عملی مرتب کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قیادت نے پنجاب بھر کے تمام حلقوں میں احتجاج کرنے کی ہدایت تو جاری کر دی ہے، لیکن لاہور میں احتجاج کی نوعیت اور مقام کے حوالے سے قیادت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض سینئر رہنماؤں نے لاہور میں تمام حلقوں کے کارکنان کو یکجا کر کے ایک بڑی مشترکہ ریلی نکالنے کی تجویز دی ہے، جب کہ چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ سمیت دیگر رہنما اس مؤقف کے حامی ہیں کہ قیادت اور کارکنان اپنے اپنے حلقوں میں الگ الگ احتجاج کریں تاکہ گرفتاریوں اور ممکنہ مقدمات سے بچا جا سکے۔
ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ لاہور میں احتجاج کس جگہ کیا جائے گا، کیونکہ رہنماؤں کی مختلف آرا کے باعث حتمی حکمت عملی تشکیل نہیں دی جا سکی۔ قیادت اس بات پر متفق نظر آتی ہے کہ کارکنوں کی گرفتاریوں سے بچاؤ کے لیے تمام ارکان اسمبلی اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کو اپنے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کرنی چاہیے۔
صورتحال کے پیش نظر پی ٹی آئی کے کارکن اور سپورٹرز اب پارٹی کی حتمی حکمت عملی کے منتظر ہیں، جو واضح کرے گی کہ 5 اگست کا احتجاج لاہور سمیت پنجاب بھر میں کس انداز میں منعقد کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حکمت عملی
پڑھیں:
کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش
کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم اور کیمروں کے ذریعے اصلاحی اقدامات پر جماعت اسلامی نے سٹی کونسل میں قراردادیں پیش کیں۔ دونوں قراردادیں جماعت اسلامی کے نمائندوں نے سٹی کونسل میں پیش کیں۔
رہنما جماعت اسلامی جنید مکاتی نے سوال اٹھایا کہ یہ چالان لاڑکانہ اور نواب شاہ میں کیوں نہیں لگتے؟ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو سہولیات یا بہتر سڑکیں فراہم کیے بغیر ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
بعد ازاں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے سٹی کونسل ممبران نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے باہر ای چالان کی بھاری رقم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
کراچی میں ای چالان سسٹم کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے شہریوں کے لیے حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔ کراچی اور لاہور کے جرمانوں کا تقابلی جائزہ لینے سے واضح فرق سامنے آتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے پر کراچی میں 20 ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف 200 روپے جرمانہ عائد ہوتا ہے، یعنی کراچی میں یہ رقم سو گنا زیادہ ہے۔
ہیلمٹ نہ پہننے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے، سگنل توڑنے پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 300 روپے، اور اوور اسپیڈنگ پر کراچی میں 5 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 200 روپے جرمانہ ہے۔ سب سے زیادہ فرق ون وے خلاف ورزی پر ہے، جہاں کراچی میں 25 ہزار روپے جبکہ لاہور میں 2 ہزار روپے کا چالان عائد ہوتا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں جرمانوں کی یہ بھاری شرح عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے اور مختلف شہروں میں قوانین کے غیر مساوی اطلاق پر سوالات کھڑے کر رہی ہے۔