UrduPoint:
2025-11-05@02:23:47 GMT

یوکرین پر بات چیت کے لیے امریکی ایلچی روس جائیں گے، ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT

یوکرین پر بات چیت کے لیے امریکی ایلچی روس جائیں گے، ٹرمپ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اگست 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف یوکرین کی جنگ پر بات چیت جاری رکھنے کے لیے اگلے ہفتے روس کا دورہ کریں گے۔ اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وِٹکوف دورہ کریں گے، "میرے خیال میں اگلے ہفتے بدھ یا جمعرات تک۔"

صحافیوں کے ایسے سوالوں کے جواب میں کہ روس پابندیوں سے بچنے کے لیے کیا کر سکتا ہے، امریکی صدر نے کہا: "ہاں، ایسا معاہدہ کریں، جہاں لوگوں کو مارے جانے سے روکا جا سکے۔

"

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر روس جلد ہی یوکرین کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہا، تو اس پر "انتہائی سخت محصولات" عائد کر دی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دو جوہری آبدوزیں، جو انہوں نے سابق روسی صدر دمتری میدویدیف کے ساتھ آن لائن تنازعے کے بعد، تعینات کی تھیں وہ اب "خطے میں" موجود ہیں۔

البتہ ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کی مراد جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوزیں ہیں یا پھر یا جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوزیں ہیں۔ انہوں نے تعیناتی کے صحیح مقامات کے بارے میں بھی وضاحت نہیں کی، جنہیں امریکی فوج نے خفیہ رکھا ہے۔

جمعرات کو یوکرین کے دارالحکومت کییف میں ایک روسی حملے میں 31 افراد کی ہلاکت کے بعد ٹرمپ نے جنگ میں روس کے اقدامات کو "ناگوار" قرار دیا تھا، جس کے بعد اپنا ایلچی ماسکو بھیجنے سے متعلق ان کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔

اس جنگ کے دوران ہی یوکرین امریکی ساختہ پیٹریاٹ میزائل سسٹم کے حصول کا منتظر ہے، جس کا ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا۔ گرچہ یوکرین کے یورپی اتحادیوں سے اس کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔

یوکرین نے بھی روس پر اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اتوار کو ہونے والے اس کے تازہ ترین حملوں سے روس میں تین افراد ہلاک ہوئے جبکہ ایک آئل ریفائنری میں آگ لگ گئی۔

ادھر واشنگٹن کے دباؤ کے باوجود روس نے اپنے مغرب نواز پڑوسی کے خلاف حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ روسی صدر پوٹن نے جمعہ کو کہا تھا کہ وہ امن چاہتے ہیں لیکن ان کے جنگ ختم کرنے کے ان کے مطالبات میں کوئی "تبدیلی" نہیں آئی ہے۔

پوٹن نے صحافیوں کو بتایا کہ "ہمیں ٹھوس بنیادوں پر پائیدار اور مستحکم امن کی ضرورت ہے جو روس اور یوکرین دونوں کو مطمئن کرے اور دونوں ممالک کی سلامتی کو یقینی بنائے۔

"

لیکن پوٹن نے مزید کہا کہ "حالات (روسی طرف سے) یقینی طور پر وہی رہیں گے۔" روس نے بار بار یوکرین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان چار خطوں کا کنٹرول مؤثر طریقے سے ختم کر دے، جن پر ماسکو نے الحاق کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم کییف نے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے

پڑھیں:

ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا

واشنگٹن:

امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔

کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔

قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔

یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  •  امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی:  اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس