برطانوی جریدہ دی اکانومسٹ نے پاک امریکہ تعلقات میں بہتری اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے کردار کو امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی قرار دے دیا

3 اگست کو شائع ہونے والی ایک تفصیلی رپورٹ میں برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات کو امریکی خارجہ پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملاقات کو خطے میں سفارتی تبدیلی کی ابتدا سمجھا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کی سفارتی حکمت عملی کو نئی سمت دیتے ہوئے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اس میں مرکزی کردار قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی حکام پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو سراہ رہے ہیں، جبکہ بھارت کی تخریبی سرگرمیوں پر بھی سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

دی اکانومسٹ کے مطابق فیلڈ مارشل منیر اور ٹرمپ کی ملاقات ایک اسٹریٹجک موڑ تھا، اور امریکہ اب پاکستان کو بکتر بند گاڑیاں اور نائٹ وژن آلات فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ دفاعی تعاون کو ازسرنو فعال کیا جا سکے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فیلڈ مارشل منیر نہ صرف پاکستان کے اندرونی معاملات میں مضبوط گرفت رکھتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی ان کی رسائی بڑھ رہی ہے۔ عالمی سفارت کار اور سرمایہ کار براہِ راست فیلڈ مارشل سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے چین اور خلیجی ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات قائم کیے ہیں، جو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں توازن اور بردباری کو ظاہر کرتے ہیں۔

جریدے نے فیلڈ مارشل کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں پاک-امریکہ تعلقات میں بہتری کے محرک کے طور پر پیش کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کے ساتھ کشیدگی کے بعد فیلڈ مارشل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، اور انہوں نے غیر ملکی دباؤ کے باوجود بھارت کے خلاف موثر جواب دیا۔

دی اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر پاک-امریکہ تعلقات کو نئی جہت دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو “مردہ معیشت” قرار دیتے ہوئے 25 فیصد ٹیرف عائد کیا، جبکہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے میں صرف 19 فیصد ٹیرف لگایا، جو پاکستان کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

امریکہ اس وقت پاکستان کے ساتھ تجارت، اسلحہ اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں دوبارہ تعاون کی کوشش کر رہا ہے، جو کہ جنوبی ایشیا، چین اور مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا مظہر ہے۔

آخر میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی نئی سفارتی حکمت عملی عالمی سطح پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ایک نئی شناخت دے رہی ہے، اور انہیں ایک ایسے رہنما کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جو خطے میں سفارتی توازن اور استحکام کا ضامن بن رہا ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل عاصم منیر دی اکانومسٹ پالیسی میں پاکستان کے پاکستان کی رپورٹ میں گیا ہے کہ کے ساتھ رہا ہے

پڑھیں:

شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بدھ، 17 ستمبر کو سعودی عرب کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

پاکستانی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں کی جانب سے خطے اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال متوقع ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو باضابطہ شکل دینے کا باعث بنے گا جو دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دی جائے۔

(جاری ہے)

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ ایمان، اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے نئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان۔سعودی تعلقات

سعودی عرب، پاکستان کے اہم اسٹریٹیجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔

ریاض نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے اس سال دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو۔

رواں ہفتے دوحہ میں بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

شہباز-ٹرمپ متوقع ملاقات

پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔

شہباز شریف اگلے ہفتے نیویارک کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں اور خطاب بھی کریں۔ اجلاس کے موقع پر وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن سب سے اہم ملاقات صدر ٹرمپ سے متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین رابطے میں ہیں اور شیڈول تقریباً طے پا چکا ہے۔ یہ کئی برسوں میں کسی پاکستانی وزیرِاعظم اور امریکی صدر کی پہلی ملاقات ہو گی۔

سابق صدر جو بائیڈن کے چار سالہ دور میں کسی بھی پاکستانی وزیرِاعظم کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ دراصل بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت میں کسی بھی پاکستانی رہنما سے بات تک نہیں کی۔

پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتری

شہباز اور ٹرمپ کی متوقع ملاقات میں دوطرفہ تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات سمیت وسیع امور پر بات چیت ہو گی۔

صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان-امریکہ تعلقات میں ایک نئی جہت دیکھنے کو ملی ہے۔ جون میں ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی میزبانی کر کے ایک غیر معمولی قدم اٹھایا۔

یہ پہلا موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوج کے سربراہ کی میزبانی کی ہو۔

یہ ملاقات ایران-اسرائیل جنگ اور پاکستان-بھارت تنازع کے چند ہفتوں بعد ہوئی۔ اسلام آباد نے صدر ٹرمپ کے کردار کو کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے کی کوششیں بدلتی ہوئی جغرافیائی حکمتِ عملی اور نایاب معدنیات میں گہری دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔

حال ہی میں ایک امریکی کمپنی نے پاکستان کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ قیمتی معدنیات کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • گیم چینجر پاک سعودی دفاعی معاہدے کے پیچھے شہباز اور عاصم منیر کا ٹیم ورک
  • یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ
  • سعودیہ سے معاہدے کی تیاری و تکمیل میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار ہے
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز