یومِ آزادی معرکۂ حق: پاکستان کا قیام کئی نسلوں کے خوابوں کی تعبیر
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
14 اگست کا دن ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے اُس عظیم خواب کی تعبیر کا دن ہے، جو کئی نسلوں نے دیکھا تھا اور جس کےلیے بے شمار قربانیاں دی گئیں۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان، ہمارے آبا و اجداد کی اس سرزمین پر قائم ہوا جس کی بنیادیں ایمان، اتحاد اور تنظیم کے جذبے سے رکھی گئیں۔
پاکستان دراصل اُن بے مثال قربانیوں کی میراث ہے جو ہمارے بزرگوں نے آزادی کے لیے دیں۔ اسی عظیم جدوجہد کی گواہی ڈاکٹر سیدہ عارفہ زہرا کی زبانی بھی سننے کو ملتی ہے، جنہوں نے آزادی کے ابتدائی دنوں کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا:
’’میں چار سال کی تھی جب ہم پاکستان آئے۔ پاکستان لوگوں کے لیے ایک خواب کی تعبیر تھا، ایک ایسے عمل کا اثر تھا جس میں ان کی خواہش، جدوجہد اور امیدیں شامل تھیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج بھی لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ پاکستان نے ہمیں کیا دیا؟ اور میں ان سے یہی سوال کرتی ہوں کہ پاکستان نے ہمیں کیا نہیں دیا؟ پاکستان نے ہمیں ایک پہچان دی۔‘‘
ڈاکٹر سیدہ عارفہ زہرا نے اپنی بات میں وطن سے جذباتی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’دنیا میں ایک ایسی مٹی ہے جو میرے پیر پکڑے رکھتی ہے۔ باقی سب جگہ ہم شہری تو ہو جاتے ہیں، مگر وہ ہمارا وطن نہیں ہوتا۔‘‘
یومِ آزادی دراصل تجدیدِ عہد کا دن ہے .                
      
				
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہ پاکستان کی تعبیر
پڑھیں:
چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔
ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔