حکومت سندھ اور ٹرانسپورٹرز میں مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز کا احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
حکومت سندھ اور ٹرانسپورٹرز میں مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد ٹرانسپورٹرز نے احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ٹرانسپورٹرز سے ملاقات کی، حادثے اور پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔
کمشنر ہاؤس کراچی میں ٹرانسپورٹرز کے وفد نے حاجی یوسف اور جام عالم کی قیادت میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ملاقات کی، ملاقات میں کمشنر کراچی سید حسن نقوی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو اور دیگر بھی موجود تھے۔
شرجیل انعام میمن نے حادثے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہارکیا اور شرجیل انعام میمن نے واقعے کے بعد ہونے والے پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کی۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت ان کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی، انسانی جان کا ضیاع ناقابلِ تلافی ہے اور یہ ہمارے لیے انتہائی افسوسناک ہے، تشدد اور توڑ پھوڑ مسائل کا حل نہیں، ہم تمام فریقین کے ساتھ مل کر ٹرانسپورٹ سیکٹر کے مسائل حل کریں گے۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گے کہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں، جنہوں نے قانون ہاتھ میں لیا اور فسادات کو ہوا دی ان پر انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج ہونگے، ڈمپر مالکان ڈمپرز میں کیمرا، ٹریکر کے ساتھ انشورنس اور ڈرائیورز کا لائسنس یقینی بنائیں گے، ٹرانسپورٹرز کے نقصان کے تعین کے لئے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں۔
حکومت سندھ اور ٹرانسپورٹرز میں مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز کا احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی ٹرانسپورٹرز سے ملاقات، حادثے اور پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار
کمشنر ہاؤس کراچی میں ٹرانسپورٹرز کے وفد نے حاجی یوسف اور جام عالم کی قیادت میں سینئر وزیر شرجیل… pic.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن نے سینئر وزیر شرجیل
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے سندھ اور کراچی کو پسماندہ بنا دیا، وہاں کے لوگ مریم نواز کی قیادت چاہتے ہیں، عظمیٰ بخاری
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سندھ اور کراچی کو “زمانہ قدیم” کا علاقہ بنا دیا ہے، اور آج وہاں کے عوام مریم نواز کی قیادت کو چاہتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) تعصب اور لسانیت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، جبکہ پیپلز پارٹی کے وزرا پورے ملک کو سیاست کا درس دینے نکلے ہیں، لیکن اپنی کارکردگی پر نظر نہیں ڈالتے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ “شرجیل میمن کو جتنی فکر پنجاب اور وفاق کی ہے، کاش اتنی فکر سندھ اور کراچی کی بھی ہوتی۔”
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کو اپنے وزیراعلیٰ کی قیادت پر اتنا اعتماد ہے، تو پھر بلاول بھٹو کی جانب سے مریم نواز کی تعریف پر اعتراض کیوں کیا جاتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گندم کی وافر مقدار موجود ہے اور مریم نواز کی بروقت منصوبہ بندی سے لاکھوں جانیں بچائی گئیں، جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما بارش رکنے کا انتظار کرتے رہے۔
انہوں نے سندھ حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ “اگر آپ کے پاس بھی ایسی مثال ہے کہ وزیر اعلیٰ اور پوری کابینہ سیلاب متاثرین کے درمیان موجود رہی ہو، تو قوم کے سامنے پیش کریں۔”
پنجاب کی ناتجربہ کاری نے سیلاب کی تباہی کو بڑھایا،شرجیل میمن کا مؤقف
واضح رہے کہ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ اگر پنجاب میں سیلاب سے متعلق کوئی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ بنائی جائے، تو واضح ہو جائے گا کہ تباہی کی شدت بہتر حکمتِ عملی سے کم کی جا سکتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پانی کی سطح زیادہ ضرور تھی، لیکن ناتجربہ کاری اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث نقصانات بڑھ گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں محکمہ آبپاشی نے بروقت اقدامات کیے، وزیراعلیٰ سندھ خود مانیٹرنگ کرتے رہے، اور تمام متعلقہ محکموں کے نمائندے مانیٹرنگ سیلز میں موجود رہے۔
شرجیل میمن نے اعتراف کیا کہ سندھ میں بھی مکمل تباہی سے نہیں بچا جا سکا، مگر مناسب حکمتِ عملی سے نقصان کو محدود رکھا گیا۔
Post Views: 1