بیٹی کی شادی پر 4ارب کی سلامی لینے والے بیوروکریٹ کا نام سینئر تجزیہ کار عامر راؤ سامنے لے آئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
لاہور (ویب ڈیسک) لیگی رہنما خواجہ آصف کے بیوروکریسی سے متعلق بیانات نے نئی بحث چھیڑدی ہے اور اب تجزیہ کار عامر راؤ اس مبینہ بیوروکریٹ کا نام بھی سامنے لے آئے جس نے بیٹی کی شادی پر چار ارب روپے کی سلامی لی اور اب پرتگال منتقل ہوچکا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عامر راؤ نے بتایاکہ خواجہ صاحب چار ارب کی سلامی والے کا نام نہیں لے سکے، میں بتاتا ہوں ، ان کا نام طاہر خورشید ہے جن کا آخری عہدہ اُس وقت کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا پرنسپل سیکریٹری تھا، اسے عثمان بزدار کا اے ٹی ایم بھی کہاجاتا تھا، جو ڈی جی خان سے جہیز میںساتھ لائے تھے، ان پرجہاں کوئی الزامات لگتے، ایک درجہ ترقی مل جایا کرتی۔
سب سے پہلےڈی جی خان میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے انکوائری شروع ہوئی توعثمان بزدار یہاں (لاہور)لے آئے، وزیراعلیٰ کمپلین سیل کے چیئرمین اور ساتھ کچھ اضافی چارج دیے گئے۔پھراس وقت کے ان کے اپنے سیکریٹری جاوید اقبال نے شکایت کی کہ گاڑیوں کے ٹائر اور بچوں کی فیسی بھی سرکاری خزانےسے جارہی ہیں، میں ادائیگی کی سمری پر دستخط نہیں کرسکتا۔ پھر ایک عہدہ ترقی مل گئی، وزیراعلیٰ کا پرنسپل سیکریٹری لگا دیاگیا۔
طاہر راؤ کاکہناتھاکہ آپ کا اگلا سوال ہوگا کہ پھر حکومتیں بدلی ہیں لیکن کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟طاہر خورشید بڑے عہدے پر جانے کے بعد پہلے اپنی پچھلی انکوائری کلیئر کرواتا تھا ، شہبازحکومت آئی توبرطرف کیا گیا جو اس وقت انگلینڈ میں تھے جہاں برطرفی کے احکامات وصول کیے، پرتگال والی کہانی بھی انہی کی ہے جو اب اپنی جائیدادیں بیچ کر پرتگال منتقل ہوچکے ہیں۔
راولپنڈی ؛فوڈ اتھارٹی کا گودام پر چھاپہ، 8ہزار کلو بدبودار اور مضرصحت گوشت برآمد
????????بڑی خبر
عمران نیازی کے وزیراعلئ اور بشری صاحبہ کی چوایس عثمان بزدار کے پرنسپل سیکٹری طاہر خورشید نے بیٹی کی شادی پر چار ارب کی سلامیاں لیں خواجہ آصف نے اسی کا بتایا تھا
جس جس عہدے پر رہا اس پر انکوائری ہوئی اور ہر کرپشن کیس پر اسے ترقی دے دی جب اسے نکالا وہ لندن میں تھا اور… pic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کا نام
پڑھیں:
ایس سی او کا خصوصی افراد کو خود مختار بنانے کا مشن؛ مظفرآباد کی عجوہ کی عزم و حوصلے کی داستاں
مظفرآباد:اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) نے معذور افراد کی فلاح کے لیے انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے مظفرآباد میں جدید فری لانسنگ حب قائم کیا۔
ایس سی او خصوصی افراد کو ڈیجیٹل مہارتیں سکھا کر روزگار کے نئے دروازے کھول رہا ہے جبکہ ایس سی او ہنر کے ساتھ خود اعتمادی اور امید کی بحالی کا بھی ضامن ہے۔
مظفرآباد کی عجوہ، عزم کی وہ کہانی جسے ایس سی او نے خواب دیکھنے کے لیے نئی آنکھیں دیں۔
عجوہ کے والد نے بیٹی کے عزم و ہمت کی کہانی سناتے ہوئے کہا: کہ میرا نام سید ابرار حسین شاہ ہے اور میں مظفرآباد آزاد کشمیر کا رہائشی ہوں، میری ایک بیٹی عجوہ ہے جو پیدائشی طور پر بالکل ٹھیک تھی۔
سید ابرار حسین شاہ نے کہا کہ جب آٹھویں کلاس میں پہنچی تو اس کی نظر کا اچانک مسئلہ ہوا، ڈاکٹر کے معائنے کے بعد بتایا گیا کہ اب یہ زندگی بھر نہیں دیکھ سکے گی اور اس لمحے بحیثیت باپ میں اندر سے بالکل ٹوٹ گیا، یوں محسوس ہوا سانسیں تو چل رہی ہیں مگر زندگی رک گئی ہے۔
عجوہ کے والد نے بتایا کہ بحیثیت باپ مجھے اس پر فخر تھا، مگر بینائی کھونے کے بعد وہ شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مشکلات کا شکار ہوتی جا رہی تھی پھر ایک دن کسی نے اطلاع دی کہ اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن نے مظفرآباد میں معذور افراد کے لیے کمپیوٹر سینٹر قائم کیا ہے، میں بیٹی کو وہاں لے گیا اور اسی دن سے اس کی زندگی بدل گئی۔
سید ابرار حسین شاہ نے مزید بتایا کہ عجوہ نے وہاں نہ صرف کمپیوٹر چلانا سیکھا بلکہ جینے کا حوصلہ اور خود پر یقین بھی پیدا کیا، اب محسوس ہوتا ہے کہ میری بینائی سے محروم بیٹی روشنی سے بھر چکی ہے۔ ایس سی او کے سینٹر سے کمپیوٹر کورس مکمل کرنے کے بعد میری بیٹی اب یونیورسٹی جانا چاہتی ہے۔
بیٹی کے والد کا کہنا تھا کہ ہم ایس سی او کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے معذور بچوں کے لیے جدید کمپیوٹر سینٹر قائم کیا، عجوہ جیسے لوگ نہ صرف آگے بڑھتے ہیں بلکہ دوسروں کے لیے روشنی کا چراغ بن جاتے ہیں۔
ایس سی او نہ صرف معذور افراد کو ہنر سکھا رہا ہے بلکہ انہیں خود اعتمادی اور زندگی کی نئی امیدیں بھی دے رہا ہے، عجوہ کی طرح ہزاروں معذور افراد ایس سی او کے تعاون سے اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل رہے ہیں۔
آئیں ہم سب مل کر ایسے اداروں کی حمایت کریں جو معذور افراد کے لیے روشنی کا ذریعہ بنتے ہیں۔