Juraat:
2025-11-08@01:53:26 GMT

زہران ممدانی کا انتخاب، امریکا دو حصوں میں بٹ گیا

اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT

زہران ممدانی کا انتخاب، امریکا دو حصوں میں بٹ گیا

ٹرمپ کے ارب پتی حامی اور ممدانی کے ارب پتی مخالفین،سیاسی و معاشی بحث کا مرکزبن گیا
یہ سب اس ٹیکس نظام کا نتیجہ جو امیروں کے حق میں بنایا گیا ہے،نومنتخب میئرنیویارک کی گفتگو

امریکا میں ارب پتی طبقہ ایک بار پھر سیاسی و معاشی بحث کے مرکز میں ہے۔ کچھ کے نزدیک یہی لوگ ملک کی ترقی کا محرک ہیں، تو کچھ کے خیال میں یہی طبقہ عدم مساوات کو بڑھا رہا ہے۔نیویارک سٹی کے پہلے مسلمان میٔر کے طور پر زہران ممدانی کا انتخاب اُن نظریات کی جیت ہے جو امیروں پر زیادہ ٹیکس اور عوامی فلاح پر زیادہ خرچ کے حامی ہیں۔ تقریباً 25 سال بعد ریکارڈ ووٹر ٹرن آؤٹ والے اس الیکشن میں زیادہ تر شہریوں نے اس 34 سالہ نوجوان ڈیموکریٹ پر اعتماد ظاہر کیا، جو افریقا میں پیدا ہونے والے بھارتی نژاد امریکی ہیں۔ ممدانی کا کہنا ہے کہ یہ سب اس ٹیکس نظام کا نتیجہ ہے جو امیروں کے حق میں بنایا گیا ہے۔ وہ بڑھتے کرایوں، مہنگائی اور غیر مساوی دولت کی تقسیم جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔ان کی تجاویز میں کارپوریٹ ٹیکس بڑھانا اور ایک ملین ڈالر سے زائد آمدنی پر 2 فیصد ٹیکس لگانا شامل ہے۔ خود کو "ڈیموکریٹک سوشلسٹ” کہنے والے ممدانی کی جیت نے اُن حلقوں کو حوصلہ دیا ہے جو سمجھتے ہیں کہ امیر طبقے پر ٹیکس لگانے سے عوامی فلاح کے لیے وسائل پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ سوچ حقیقت سے دور ہے اور سرمائے کے انخلا کا باعث بن سکتی ہے۔میٔر کے الیکشن میں فتح کے بعد ممدانی نے اپنی تقریر میں مزدور طبقے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جن ہاتھوں نے گوداموں میں بکس اُٹھائے، جن ہتھیلیوں پر سائیکل کے ہینڈل کے نشان ہیں، جن انگلیوں پر باورچی خانے کے زخم ہیں، ان ہاتھوں کو کبھی طاقت نہیں دی گئی۔ مگر آج انہی ہاتھوں نے یہ طاقت حاصل کر لی ہے۔یہ الیکشن صرف ایک سیاسی مقابلہ نہیں بلکہ ایک نظریاتی جنگ بھی تھی کہ کیا ارب پتی طبقہ ترقی کے لیے ضروری ہے یا عدم مساوات کی جڑ ہے؟ ممدانی نے کہا تھا میں نہیں سمجھتا کہ ہمیں ارب پتی افراد کی ضرورت ہے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو خود ایک ارب پتی ہیں، نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ اگر کمیونسٹ امیدوار زہران ممدانی نیویارک کے میٔر منتخب ہوئے تو میں اس شہر کے لیے وفاقی فنڈز کم سے کم سطح پر رکھوں گا۔یہ ٹکراؤ صرف سیاست کا نہیں بلکہ معیشت کا بھی ہے۔ ٹرمپ کا الزام ہے کہ ملک کی مشکلات کی وجہ غیر منصفانہ تجارتی پالیسیاں، غیر قانونی تارکین وطن اور میڈیا کے گمراہ کن بیانیے ہیں۔دوسری جانب ممدانی کا کہنا ہے کہ یہ سب اس ٹیکس نظام کا نتیجہ ہے جو امیروں کے حق میں بنایا گیا ہے۔انتخابات سے ایک روز پہلے ممدانی نے بروکلین برج پر واک کرتے ہوئے کہا کہ میں ہر دن اس شہر کو اس طرح تیار کروں گا کہ وہ نہ صرف ڈونلڈ ٹرمپ جیسے خطرات کا مقابلہ کرے بلکہ اس بحران سے بھی نمٹے جو ہر چار میں سے ایک نیویارکر کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل چکا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ممدانی کا ارب پتی کے لیے

پڑھیں:

ممدانی کومیئر بننے سے ارب پتی بھی نہیں روک سکے، امریکی اخبار

26 ارب پتیوں اور ان کے خاندانوں نے مل کر 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے زائد رقم خرچ کی
سابق میئر مائیکل بلوم برگ نے حریف اینڈریو کومو کو انتخابی مہم کیلئے 15 لاکھ ڈالر عطیہ کیے

امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ نیویارک کے حالیہ میٔر الیکشن میں مسلم امیدوار زہران ممدانی کو کامیاب ہونے سے روکنے کے لیے 26 ارب پتیوں اور ان کے خاندانوں نے مل کر 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے زائد رقم خرچ کی۔رپورٹ کے مطابق یہ ارب پتی مختلف سیاسی و کاروباری حلقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا مقصد ممدانی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکنا تھا۔ تمام سرویز میں زہران ممدانی کو سب سے مضبوط امیدوار قرار دیا جا رہا تھا۔سابق نیویارک میٔر مائیکل بلوم برگ نے ممدانی کے حریف اینڈریو کومو کو انتخابی مہم کے لیے 15 لاکھ ڈالر عطیہ کیے، جب کہ دیگر سرمایہ کاروں نے بھی اسی مقصد کے لیے خطیر رقوم فراہم کیں۔تاہم رپورٹ کے مطابق صرف دو ارب پتی افراد نے زہران ممدانی کی حمایت کی۔ ان میں ارب پتی ایلزبتھ سمنز اور GitHub کے شریک بانی ٹام پریسٹن ورنر شامل ہیں۔ ایلزبتھ سمنز نے ڈھائی لاکھ ڈالر اور پریسٹن ورنر نے 20 ہزار ڈالر ممدانی کی مہم کے لیے عطیہ کیے۔انتخابات میں زہران ممدانی کی جیت کے بعد نیویارک کے کئی مال دار کاروباری افراد نے محتاط حمایت کا اعلان کیا۔ معروف ارب پتی بل ایکمین ، جو ممدانی کے بڑے ناقد سمجھے جاتے تھے، اب ان کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کر رہے ہیں۔اسی طرح وال اسٹریٹ کے معروف سرمایہ کار رالف شلوسٹائن نے کہا کہ سخت انتخابی مہم کے بعد اب وقت آ گیا ہے کہ نیویارک متحد ہو کر آگے بڑھے۔

متعلقہ مضامین

  • ممدانی کومیئر بننے سے ارب پتی بھی نہیں روک سکے، امریکی اخبار
  • امریکا میں تاریخ رقم؛ پہلا مسلم میئر منتخب
  • زہران ممدانی کے میئر بننے کے بعد شہری نیویارک چھوڑ دیں گے، ٹرمپ کا متنازع دعویٰ
  • دیکھتے ہیں ممدانی نیویارک میں کیسا کام کرتے ہیں، ٹرمپ
  • ظہران ممدانی نے میئر نیویارک کے انتخاب میں شاندار فتح حاصل کی، میئر لندن صادق خان
  • زہران ممدانی، ٹرمپ کا ڈراؤنا خواب اور امریکی نظام کے اختتام کی علامت
  • ٹرمپ کو دھچکا: نیویارک میں میئر کے تاریخ ساز انتخابات، مسلم امیدوار زہران ممدانی کامیاب
  • ٹرمپ نے نیویارک میئر الیکشن میں ریپبلکن امیدوار کی شکست کی دو وجوہات بتا دیں
  • زہران ممدانی کی کامیابی کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کا ردعمل سامنے آگیا