سلامتی کونسل کا اجلاس، پاکستان کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
غزہ پر قبضے کے اسرائیلی اعلان کے بعد اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں سے لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو رہے ہیں، اسرائیلی اقدامات جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی کابینہ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی مذمت کرتا ہے۔ غزہ پر قبضے کے اسرائیلی اعلان کے بعد اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیلی حملوں سے لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو رہے ہیں، اسرائیلی اقدامات جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں خوراک کا شدید بحران ہے، امدادی مراکز پر خوراک کے حصول کیلئے آنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کی جارہی ہے، سلامتی کونسل کو اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو واپس لینے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے مزید کہا کہ کونسل کو غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کرنا چاہیے، غزہ فلسطین کا حصہ ہے اور رہے گا، پاکستان فلسطین کے حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ پر قبضے کے سلامتی کونسل کہا کہ
پڑھیں:
غزہ سٹی میں القسام بریگیڈز کا حملہ، اسرائیلی افسر ہلاک، کئی فوجی شدید زخمی
غزہ سٹی میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی افواج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ میجر شہر ناتانئیل بوزاگلو (27) اس وقت ہلاک ہوا جب اس کا ٹینک آر پی جی حملے کی زد میں آیا، بوزاگلو اسرائیلی بٹالین 77 کی ’’وولکینو کمپنی‘‘ کا کمانڈر تھا جو ساتویں آرمڈ بریگیڈ کے ماتحت ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹینک پر فائر کیے گئے پروجیکٹائل کے نتیجے میں بوزاگلو کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ دم توڑ گیا، القسام بریگیڈز کی گھات لگا کر کی گئی کارروائیوں میں مزید ایک فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ گیواتی بریگیڈ کی شاکید بٹالین کا ایک افسر قریبی جھڑپ میں شدید زخمی ہوا ہے، اسرائیلی فوج کو مغربی زیتون محلے سے غزہ سٹی میں داخلے کے دوران مسلسل مزاحمت کا سامنا ہے۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ ان کے جنگجوؤں نے صبرہ محلے کے جنوب میں واقع مسجد البراء کے قریب ایک اسرائیلی مرکاوا ٹینک کو ہائی ایکسپلوزو لینڈ مائن سے نشانہ بنایا۔
خیال رہےکہ اسرائیلی کابینہ نے ایک ماہ قبل غزہ سٹی پر حملے کا منصوبہ منظور کیا تھا، حالانکہ اسرائیلی چیف آف جنرل اسٹاف ایال زامیر نے اس فیصلے پر شدید تحفظات ظاہر کیے تھے اور خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس سے فوجی جانی نقصان بڑھ سکتا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ غزہ سٹی اسرائیلی افواج کے لیے ’’قبرستان‘‘ ثابت ہوگا، گزشتہ اکتوبر سے اب تک جاری جنگ میں 911 فوجی ہلاکتوں کے نام جاری کیے گئے ہیں، تاہم مختلف رپورٹس کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے، جسے صہیونی حکومت سنسر کر رہی ہے۔
واضح رہےکہ غزہ میں امداد کے نام پر درحقیقت امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں۔ وہ نہ صرف محاصرہ قائم رکھے ہوئے ہیں بلکہ انسان دوست امدادی قافلوں اور مشنز کو بھی بزور طاقت ناکام بنا رہے ہیں۔
عالمی ادارے اس کھلی دہشت گردی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مظلوم فلسطینی عوام کو فوری اور بلا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے عملی اور فیصلہ کن اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں۔