غزہ پر اسرائیلی کنٹرول کا منصوبہ خطے میں نئےالمیہ کو جنم دے گا، اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اتوار کو سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا غزہ سٹی پر کنٹرول کا منصوبہ ایک اور المیے کو جنم دے سکتا ہے، جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے، یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا مقصد علاقے پر قبضہ کرنا نہیں۔
سلامتی کونسل کا یہ غیر معمولی ہنگامی اجلاس اس وقت بلایا گیا جب اسرائیل نے اعلان کیا کہ اس کی فوج غزہ سٹی کا کنٹرول سنبھالے گی، اس فیصلے کو نیتن یاہو کی سیکیورٹی کابینہ کی منظوری ملی، مگر عالمی سطح پر اس پر شدید تنقید ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:
اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل میروسلاو جینچا نے اجلاس میں کہا کہ اگر یہ منصوبے نافذ ہوئے تو یہ غزہ میں ایک اور تباہی کو جنم دیں گے، جو پورے خطے کو متاثر کرے گی اور مزید جبری بے دخلی، ہلاکتوں اور تباہی کا باعث بنے گی۔
سلووینیا کے اقوام متحدہ میں سفیر سیموئل زبوگار نے، یورپی رکن ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے، کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنانے میں ناکام رہے گا بلکہ ان کی جانوں کو مزید خطرے میں ڈالے گا۔ ان کے مطابق، یہ اقدام غزہ میں پہلے سے موجود بدترین انسانی بحران کو اور بڑھا دے گا اور فلسطینی شہریوں کی مزید اموات اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا باعث بنے گا۔
مزید پڑھیں:
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کو کہا کہ اسرائیل مختصر مدت کے منصوبے پر کام کر رہا ہے کیونکہ وہ جنگ کو ختم کرنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جمعہ کو کہا کہ اسرائیلی حکومت کی یہ کشیدگی عالمی برادری کی خواہشات کے بالکل منافی ہے۔
مزید پڑھیں:
امریکی حمایت کے پیشِ نظر، جو سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے، امکان ہے کہ اسرائیل کو کسی عملی اقوام متحدہ کی مذمت سے بچا لیا جائے گا۔
اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے اجلاس سے پہلے کہا کہ اسرائیل تمام یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ نہیں روکے گا اور اپنے شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانا اس کا فرض ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اقوام متحدہ انسانی بحران سلامتی کونسل سیکریٹری جنرل غزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ سلامتی کونسل سیکریٹری جنرل کہا کہ اسرائیل سلامتی کونسل اقوام متحدہ سلامتی کو
پڑھیں:
پورا فلسطین، فلسطینی عوام ہے اسرائیل کا غزہ میں قبضے کے منصوبہ قابل مذمت ہے، حاجی حنیف طیب
ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ غزہ کے بحران پر بات چیت کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنا اچھا اقدام ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ 1947ء میں اقوام متحدہ میں قرارداد منظور ہوئی جس میں طے ہوا کہ فلسطینی آزاد ریاست کا قیام عمل لایا جائے لیکن اس پر آج تک اقوام متحدہ عمل درآمد کروانے میں ناکام رہی۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفیٰ پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ پورا فلسطین، فلسطینی عوام ہے، نیتن یاہو کا اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں غزہ میں بڑے پیمانے پر نئے فوجی آپریشن شروع کرکے غزہ پر فوجی قبضہ کرنے کی منظوری کا فیصلہ قابل مذمت ہے، اسرائیل کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف وزری ہے۔ حاجی حنیف طیب نے کہا کہ پاکستان سمیت آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈ، برطانیہ، ساؤتھ افریقہ کے وزرائے خارجہ نے قابض اسرائیل کی کابینہ کی جانب سے غزہ میں وسیع فوجی جارحیت کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھی اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کو قبضے میں لینے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس فیصلے کو خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کے بحران پر بات چیت کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنا اچھا اقدام ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ 1947ء میں اقوام متحدہ میں قرارداد منظور ہوئی جس میں طے ہوا کہ فلسطینی آزاد ریاست کا قیام عمل لایا جائے لیکن اس پر آج تک اقوام متحدہ عمل درآمد کروانے میں ناکام رہی، اقوام متحدہ اپنی منظور کردہ قرارداد پر عمل درآمد یقینی بنائے، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری اسرائیل کو اس طرح کے اقدام سے باز رکھیں۔ ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ غزہ کی عوام امت مسلمہ کی جانب دیکھ رہے ہیں، مسلم حکمران او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلاکر اسرائیلی اقدام کو روکنے کیلئے متفقہ جرأت مندانہ مؤقف اپنائے یہ ہمارا دینی انسانی، اخلاقی فریضہ ہے۔