نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 )اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریک جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے.

(جاری ہے)

سلامتی کونسل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ پر قبضے کا منصوبہ دو ریاستی حل پر حملے کے مترادف ہے فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں نے ہی کرنا ہے کوئی فلسطینیوں کے مستقبل اور گورننس سے متعلق فیصلے نہیں کرسکتا رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کو بچانے کے لیے قابل عمل اقدامات کرے جن میں ایک بین الاقوامی حفاظتی فورس کی تعیناتی بھی شامل ہو تاکہ اس محصور اور تباہ حال علاقے میں اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ کیا جا سکے.

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو باقی مقبوضہ فلسطینی علاقے سے الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کا مطلب دو ریاستی تصور کی بنیاد پر براہ راست حملہ ہے یہ اجلاس اسرائیلی حکومت کی اس منظوری کے تناظر میں بلایا گیا تھا جس کے تحت جنگ کو بڑھا کر غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ غزہ ریاستِ فلسطین کا لازمی اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے سفیر نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ انصاف کو روکا نہیں جا سکتا فلسطینی عوام کی مزاحمت اور ان کے حقوق کے لیے عالمی حمایت بالآخر ظلم پر غالب آئے گی.

انہوں نے کہا کہ حکمرانی اور مستقبل کے فیصلے صرف فلسطینیوں کا حق ہیں، کوئی اور ان کے لیے فیصلہ نہیں کر سکتاپاکستانی مندوب نے کہا کہ اس کونسل کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ہفتم کے تحت فوری طور پر اسرائیل سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ غزہ سٹی پر قبضے کے اپنے منصوبے سے باز رہے انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام فلسطینی وجود کو مٹانے، امن کے امکانات کو ختم کرنے اور تنازع کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی و عالمی کوششوں کو ناکام بنانے کے مترادف ہے جو کہ ایک منظم نسلی کشی کی مہم کی انتہا ہے.

انہوں نے کہاکہ اسرائیلی منصوبہ مشرق وسطیٰ سے متعلق تمام سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جو 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر جبری بے دخلی کا باعث بن سکتا ہے اور چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ ایک واضح تسلسل کی پیروی کرتا ہے مسلسل بمباری، ہزاروں افراد کو قتل و زخمی کرنا، بنیادی ڈھانچے کی تباہی، انسانی امدادی نظام کا خاتمہ، جبری بھوک اور بے دخلی اور آخر میں سیکیورٹی کے بہانے قبضہ کرنا ہے.

عاصم افتخار نے کہا کہ جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریک جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے انہوں نے اسرائیل کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں کیونکہ تاریخ انہیں سختی سے پرکھے گی انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ، بے دخلی اور جارحیت کا مکمل خاتمہ، بڑے پیمانے پر اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے مقدس مقامات کی قانونی و تاریخی حیثیت کا تحفظ یقینی بنائے.

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو تیار رہنا چاہیے کہ اگر اسرائیل کونسل کے مطالبات اور عالمی برادری کی مرضی کو مسترد کرتا ہے تو اس پر پابندیاں عائد کرے انہوں نے کہا کہ غزہ خون میں نہا رہا ہے جہاں بین الاقوامی قوانین، انسانی قوانین، کونسل کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے حکم ناموں کی منظم اور دانستہ خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں.

پاکستانی مندوب نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق، بشمول حقِ خودارادیت اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر قائم آزاد، قابل عمل اور متصل ریاست فلسطین جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کونسل بیانات سے آگے بڑھے اورجارحیت ختم کروائے ، شہریوں کا تحفظ کرے، انصاف بحال کرے اور جواب دہی کو یقینی بنائے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل عاصم افتخار اقوام متحدہ کہا کہ غزہ کا منصوبہ کے لیے

پڑھیں:

آذربائیجان کی فتح کشمیریوں اور فلسطینیوں کے لیے مشعل راہ، وزیراعظم کا باکو میں فوجی پریڈ سے خطاب

آرمینیا سے جنگ میں کامیابی پر یوم فتح کی 5ویں سالگرہ کے موقع پر باکو میں شاندار پریڈ کا انعقاد کیا گیا جس میں آذر صدر صدر ایلہام علیئوف، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان، پاکستان کے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر شریک ہوئے۔؎

یاد رہے کہ کارا باغ کا بیشتر علاقہ، جو تقریباً 3 دہائیوں سے آرمینیا کے قبضے میں تھا، آذربائیجان نے 2020 کی 44 روزہ جنگ میں آزاد کرایا تھا۔ یہ جنگ روس کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے پر ختم ہوئی، جس نے آرمینیا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی راہ بھی ہموار کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آذربائیجان کی فتح کشمیر اور غزہ کے لوگوں کے لیے مشعل راہ ہے جو آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، آذربائیجان کے غیور عوام نے دشمن سے اپنی آباؤ اجداد کی سرزمین واپس چھین لی، صدر ایلہام علیئوف کی سربراہی میں کاراباغ میں بحالی کے کام بے مثال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ میں ترکیہ اور آذربائیجان کی حکومتیں ہماری ساتھ کھڑی رہیں۔ اس جنگ میں ہماری افواج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی سربراہی میں دشمن کو حیران کردینے والا ردعمل دیا اور 7 طیارے گرا دیے۔

وزیراعظم نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کرانے اور پاک افغان مذاکرات کی میزبانی پر ترک صدر طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے آذربائیجان اور آرمینیا جنگ میں جاں بحق ہونے والے آذربائیجانی فوجیوں کو ان کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کیا۔

صدر ایلہام علیئوف کا خطاب

آذربائیجان کے صدر ایلہام علیئوف نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام نے 44 روزہ جنگ کے دوران آذربائیجان کے ساتھ جس حمایت اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

صدر علیئوف نے یہ بات یومِ فتح کی 5ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ فوجی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آج پہلی بار پاکستانی فوجی ہمارے ساتھ آزادی اسکوائر میں شریک ہیں۔ یہ تین ممالک آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان کے عوام اور افواج کے اتحاد کی علامت ہے۔

صدر نے مزید کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے دوسری قرہ باغ جنگ کے ابتدائی لمحات ہی سے آذربائیجان، اس کے عوام اور فوج کی بھرپور حمایت کی۔ ان کی سیاسی اور اخلاقی حمایت نے ہمیں حوصلہ اور طاقت بخشی۔

صدر رجب طیب اردوان کا خطاب

ترکیہ، آذربائیجان اور پاکستان ایک خاندان کی طرح ہیں، ان 3 ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے سپوتوں نے اپنے وطن کا دفاع کیا، آذربائیجانی حکومت اور عوام کو یوم فتح کی مبارکباد دیتے ہیں۔

پریڈ کے دوران آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے جبکہ اس موقع پر پاکستانی فوج کے دستے نے بھی سلامی دی۔

متعلقہ مضامین

  • ریاست جوناگڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 برس مکمل
  • جونا گڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 سال مکمل، ظلم و جبر کی داستان آج بھی جاری
  • جوناگڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 سال مکمل
  • پاک افغان بے نتیجہ مذاکرات اور طالبان وزرا کے اشتعال انگیز بیانات، جنگ بندی کب تک قائم رہے گی؟
  • سلامتی کونسل میں پاکستان کو امریکی قر اداد کی حمایت کر نے کی ضرورت ہے؟
  • آذربائیجان کی فتح کشمیریوں اور فلسطینیوں کے لیے مشعل راہ، وزیراعظم کا باکو میں فوجی پریڈ سے خطاب
  • امن مسلط کرنے کا منصوبہ
  • فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام، ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی کشی: ترکیہ نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے
  • سلامتی کونسل : پاکستان کی سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی شدید مذمت