قومی ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ تحفظ ناموس رسالت قانون کا دفاع کریں۔ اقلیتوں کے تحفظ کے بل کی آڑ میں 295-C قانون کو مبینہ طور پر ختم کرنے کا ہدف بنایا جا رہا ہے۔ صدر مملکت، سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور اقلیتوں کے تحفظ کے بل پر دستخط نہ کریں، توہین رسالت، توہین مذہب و شعائر اسلام کی مرتکب افراد کیخلاف قانون و انصاف پر مبنی ٹرائل کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ قومی ایکشن کمیٹی کے صدر و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان لیاقت بلوچ کی صدارت اور جمعیت علماء پاکستان کے سیکریٹری جنرل پیر سید صفدر شاہ گیلانی کی میزبانی میں اجلاس لاہور میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ہوا۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں جلیل احمد شرقپوری، صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا اسماعیل شجاع آبادی، قاری یعقوب شیخ، میاں غلام شبیر، نذیر احمد جنجوعہ، سید لطیف الرحمٰن شاہ، مولانا وحید شاہ، رضا الحق، آصف تنولی ایڈووکیٹ، حسن معاویہ ایڈووکیٹ، احسان علی عارف ایڈووکیٹ، حافظ نصیر احمد نورانی، پروفیسر ابوبکر روپڑی، مفتی تصدق حسین، ایوب خان ایڈووکیٹ، لال مہدی، ڈاکٹر میر آصف اکبر، فرحان شوکت ہنجرا اور دیگر شریک ہوئے۔

صدر قومی ایکشن کمیٹی و سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل پاکستان لیاقت بلوچ و قائدین نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ توہین رسالت کے قانون کیساتھ کسی قسم کی چھیڑچھاڑ کو قبول نہیں کیا جائے گا، تحفظ ناموس رسالت قانون کا دفاع کریں۔ اقلیتوں کے تحفظ کے بل کی آڑ میں 295-C قانون کو مبینہ طور پر ختم کرنے کا ہدف بنایا جا رہا ہے۔ صدر مملکت، سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور اقلیتوں کے تحفظ کے بل پر دستخط نہ کریں، توہین رسالت، توہین مذہب و شعائر اسلام کی مرتکب افراد کیخلاف قانون و انصاف پر مبنی ٹرائل کیا جائے۔ علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کسی بیگناہ کو سزا نہ ملے اور کوئی گناہ گار سزا سے بچ نہ پائے۔

قائدین قومی ایکشن کمیٹی کے ارکان پیر سید صفدر حسین گیلانی، علامہ زاہد محمود قاسمی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے مطالبات کا توہین رسالت قانون سے کیا تعلق ہے؟ مولانا اسمٰعیل شجاع آبادی نے کہا کہ عالمی مجلس ختم نبوت ملی یکجہتی کونسل کے فیصلوں کی تائید و حمایت کرے گی۔ قاری یعقوب شیخ نے کہا کہ حکومت ان عناصر پر ہاتھ ڈالے جو توہین رسالت میں ملوث ہیں۔ علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ علما ءکرام کبھی نہیں چاہیں گے کہ کسی بے گناہ کو سزا ملے اور گناہگار سزا سے بچ جائیں۔ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت سودی نظام کا فی الفور خاتمہ کرے، 18سال کی عمر میں شادی کا قانون خلاف شریعت ہے اس کو ختم کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقلیتوں کے تحفظ کے بل ملی یکجہتی کونسل قومی ایکشن کمیٹی رسالت قانون توہین رسالت نے کہا کہ کیا جائے

پڑھیں:

ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری سے تحریک تحفظ آئین سے متعلق خصوصی گفتگو

اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنماء کا کہنا تھا کہ 15 نومبر سے ملک بھر میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے احتجاجوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت عوام الناس کی منتخب کردہ حکومت نہیں ہے۔ گذشتہ انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے مسلط ہونے والے حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ متعلقہ فائیلیںعلامہ ولایت حسین جعفری کا تعلق بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے ہے۔ وہ اسوقت مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی آرگنائزنگ کمیٹی اور ملی یکجہتی کونسل کے بھی رکن ہیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی۔ اسکے بعد حوزہ علمیہ قم سے دین اسلام کی تعلیمات حاصل کیں۔ وہ کوئٹہ میں ان افراد میں سے ایک ہیں، جنہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے قیام کیساتھ ہی ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت اختیار کی۔ اس سے قبل علامہ ولایت حسین جعفری ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ میں بھی مختلف عہدوں پر فائز رہے ہیں اور اپنی خدمات پیش کی ہیں۔ اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ 15 نومبر سے ملک بھر میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے احتجاجوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔ انکا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت عوام الناس کی منتخب کردہ حکومت نہیں ہے۔ گذشتہ انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے مسلط ہونیوالے حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت جلسے کی اجازت نہیں دیتی، تاہم قانونی راستے اپنا کر جلسہ کریں گے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری سے تحریک تحفظ آئین سے متعلق خصوصی گفتگو
  • خاتون جسٹس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج، درست فورم جوڈیشل کونسل: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • آرٹیکل 243 سے جمہوریت پر اثر پڑا تو قابل قبول نہیں،فضل الرحمان
  • آرٹیکل 243 سے جمہوریت پر اثر پڑا تو قابل قبول نہیں، فضل الرحمان
  • 27ویں ترمیم کا کوئی مسودہ سامنے نہیں آیا،فی الحال کوئی بات نہیں کرسکتے،فضل الرحمن
  • آرٹیکل 243 سے جمہوریت پر اثر پڑا تو قابل قبول نہیں، صوبوں کے اختیارات میں کمی کی مخالفت کریں گے: فضل الرحمان
  • جے یو آئی کا مقامی حکومتوں کے آئینی تحفظ کیلئے ایم کیو ایم کی حمایت سے انکار