data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251109-08-22
اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کر دی گئی ہے اور اسلام آبادہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو، اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں۔جسٹس خادم حسین سومرو نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی ۔عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون وکیل پر بھاری جرمانہ عاید کرنے سے گریزکیا اور کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ہے، جس میں اسلام آبادہائیکورٹ نے کہا ہے کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، پٹیشنر کی جانب سے آفس اعتراضات پر مطمئن نا کرنے کے باعث کیس داخل دفتر کرنے کا حکم دیا گیا۔ تحریری حکمنامہ کے مطابق جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا، جس پر عمل درآمد ہوتا، پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: توہین عدالت اسلام ا کے خلاف

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ نے لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست مسترد کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے شہر میں لائن لاسز کی بنیاد پر کی جانے والی لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ غیر قانونی ہے اور اس سے شہریوں کی روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ اس معاملے پر براہِ راست عدالتی کارروائی نہیں بنتی اور قانون کے مطابق متعلقہ فورم نیپرا ہے۔ اسی لیے عدالت نے درخواست جمع کرانے اور شکایت کے معاملے کو نیپرا کے پاس بھیجنے کی ہدایت دی۔

عدالت نے مزید کہا کہ نیپرا شکایت موصول ہونے کے بعد ایک ماہ میں فیصلہ کرے اور اپنی رپورٹ ایم آئی ٹی 2 میں جمع کروائے۔ عدالت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق اس طرح کی درخواستیں قابل سماعت نہیں، جب کہ نیپرا ایکٹ کے سیکشن 39 کے تحت درخواست گزار کے پاس پہلے ہی نیپرا سے رجوع کرنے کا اختیار موجود تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی نے میئر کراچی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں قانونی چارہ جوئی شروع کر دی
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست خارج کر دی
  • جماعت اسلامی نے میئر کراچی کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • سندھ ہائیکورٹ نے لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست مسترد کردی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں انجینئر محمد علی مرزا کی مرکزی کیس میں فریق بننے کی متفرق درخواست منظور
  • لاہور ہائیکورٹ کا مبینہ اغوا خاتون کو زندہ یا مردہ برآمد کر کے پیش کرنے کا حکم