صدر ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں ایمرجنسی نافذ کر دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں پبلک سیفٹی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اس ایمرجنسی کے نفاذ کے دوران کہا کہ امریکی دارالحکومت میں امن و امان کی صورت حال کی خرابی کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔
ایمرجنسی کی تفصیلات
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ انہوں نے اٹارنی جنرل پام بونڈی کو ڈی سی پولیس کا کنٹرول سونپ دیا ہے، اور نیشنل گارڈ کے 800 دستے دارالحکومت میں تعینات کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، واشنگٹن پولیس کو وفاقی کنٹرول میں دیا جا رہا ہے تاکہ شہر میں بڑھتی ہوئی لا قانونیت کا مقابلہ کیا جا سکے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہماری دارالحکومت کو پرتشدد گروپوں اور مجرموں نے چھین لیا ہے۔ اس لیے، ان کے مطابق، امن و امان اور عوامی تحفظ کی بحالی کے لیے نیشنل گارڈ کی تعیناتی ضروری تھی۔ صدر نے یہ بھی کہا کہ اگر ضرورت پڑی، تو وہ امریکی فوج بھی تعینات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
شہر کی حالت پر تنقید
صدر ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی کی حالت پر بھی تنقید کی اور اسے گندا شہر قرار دیا۔ ان کے مطابق، واشنگٹن جو پہلے ایک خوبصورت شہر تھا، اب گڑھوں اور دیواروں پر گرافٹی سے بھرا ہوا ہے، جو کہ ان کے مطابق شرمناک ہے۔
بے گھر افراد کے بارے میں فیصلہ
اس ایمرجنسی کے ساتھ، صدر ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی سے بے گھر افراد کو بے دخل کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ **”آج واشنگٹن ڈی سی آزاد ہوگا اور وہ شہر کو جرائم، بربریت اور بدکردار عناصر سے پاک کر کے دوبارہ عظیم بنائیں گے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ جرائم کے خاتمے کا آغاز واشنگٹن سے ہوگا، اور پھر یہ عمل ملک بھر میں پھیل جائے گا ۔
شہریوں کا احتجاج
صدر ٹرمپ کی اس ایمرجنسی کے نفاذ اور بے گھر افراد کو بے دخل کرنے کے فیصلے کے خلاف شہریوں نے وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے غیر مناسب اور غیر انسانی ہیں، اور ان کی وجہ سے بے گھر افراد کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی بے گھر افراد کہا کہ
پڑھیں:
لندن میں شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں؛ ٹرمپ کی مسلم میئر صادق خان کے خلاف ہرزہ سرائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میئر لندن صادق خان پر تنقیدکرتے ہوئےکہا ہےکہ وہ لندن میں شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان پر تنقیدکی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں لندن کو دیکھتا ہوں جہاں ایک بہت برا میئر ہے، وہ شہر مکمل طور پر بدل گیا ہے، اب وہ شرعی قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں، لیکن آپ ایک مختلف ملک میں ہیں، آپ یہ نہیں کر سکتے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق صادق خان کے ترجمان امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے خوفناک اور متعصب بیانات کو کوئی اہمیت دینے کے قابل نہیں سمجھتے، لندن دنیا کا سب سے عظیم شہر ہے جو بڑے امریکی شہروں سے زیادہ محفوظ ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ریکارڈ تعداد میں امریکی شہری بھی یہاں منتقل ہو رہے ہیں۔
خیال رہےکہ گزشتہ ہفتے ہی برطانیہ کے دورے کے موقع پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ صادق خان دنیا کے بدترین میئروں میں سے ایک ہے۔
وطن واپسی پر اپنے طیارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ رات ہونے والے اسٹیٹ بینکوئٹ میں صادق خان کو مدعو نہ کرنےکی درخواست کی تھی کیونکہ وہ صادق خان کو ایک عرصہ سے پسند نہیں کرتے اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ صادق خان وہاں آئیں۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ میئر لندن صادق خان نے دعوت نامہ حاصل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی تھی اور نہ ہی اُمید رکھی تھی۔
خیال رہےکہ ٹرمپ 2015 سے صادق خان کو تنقید کا نشانہ بناتے آرہے ہیں جب کہ جب لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے صادق خان نے امریکی صدارتی امیدوار ٹرمپ کی اس تجویز کی مذمت کی تھی جس میں مسلمانوں پر امریکا آمد پر پابندی لگانےکا مطالبہ کیا گیا تھا۔